• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

امام بخاریؒ اور نزول عیسٰیؑ

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا غلام احمد قادیانی نے روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 124 پر امام بخاری ؒ کے حوالے سے ایک غلط بیانی کرتے ہو ئے کہا
"امام محمد اسمٰعیل بخاری رحمہ اللہ نے اس بارہ میں اشارہ تک بھی نہیں کیا کہ یہ مسیح آنے والا درحقیقت اور سچ مچ وہی پہلا مسیح ہو گا بلکہ انہوں نے دو حدیثیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طر ف سے ایسی لکھی ہیں جنھوں نے فیصلہ کر دیا ہے کہ مسیح اوّل اَور ہے اور مسیح ثانی اَور ہے کیونکہ ایک حدیث کا مضمون یہ ہے کہ ابن مریم تم میں اُترے گا اور پھر بیان کے طور پر کھول دیا ہے کہ وہ ایک تمھار ا امام ہو گا جو تم میں سے ہی ہو گا۔"
کیا واقعی مرزا جی کا یہ کہنا درست ؟؟؟؟؟
تو اس کا جواب ہے جی نہیں ۔ اس سے پہلے کہ ہم اس جی نہیں کی وضاحت کریں ایک بات قائرین کے علم میں لانا چاہوں گاکہ مرزا قادیانی کے اکثر جگہ امام بخاری ٌ کا نام غلط لکھتے ہوئے انہیں امام محمد اسمعٰیل بخاری لکھا ہے جبکہ اصل نام محمدبن اسمعٰیل ہے ۔
امام بخاری ٌ نے اپنی کتاب بخاری شریف میں کتاب الانبیا، لکھی ہے اور صرف انہیں انبیا، کرام کا ذکر اس میں کیا جن کا ذکر قرآن مجید میں ہے۔
امام بخاری ؒ نے ہر نبی کے لئے الگ باب باندھا ہے اور ہر باب کو قرآن حکیم کی ایک ایک آیت سے شروع کیا ہے گویا ہر ایک نبی کے متعلق جو آیت قرآنی ہے اس آیت کی تفسیر نبوی ایک ایک حدیث کے ذریعے سے ظاہر کی ہے۔
امام بخاریؒ نے حضرت عیسیٰؑ کے نزول کے حوالے سے بھی ایک باب باندھا جس کا نام ہے

بَاب نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام
اس باب کا نام ہی اس بات کا بیّن ثبوت ہے کہ انہیں حضرت عیسیٰؑ کی بات ہو رہی ہے جن کا ذکر قرآن میں ہے اور جو بنی اسرائیل کی طرف نبی بنا کر بھیجے گئے ۔
اس کے بعد امام بخاریؒ نے یہ حدیث بیان کی
۳۲۰۹۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللہُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِکَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيکُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَکَمًا عَدْلًا فَيَکْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّی لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ حَتَّی تَکُونَ السَّجْدَةُ الْوَاحِدَةُ خَيْرًا مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَکُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا۔

۳۲۰۹۔اسحق، یعقوب بن ابراہیم، ان کے والد، صالح، ابن اشہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے، انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے، صلیب توڑ ڈالیں گے، خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے، جزیہ ختم کر دیں گے، (کیونکہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے) اور مال بہتا پھرے گا حتیٰ کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا، پھر ابوہریرہؓ کہتے ہیں اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَکُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا (کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسٰیؑ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسٰیؑ ان پر گواہ ہوں گے)۔

امام بخاریؒ نے اگرچہ ہر باب کو آیت قرآنی سے شروع کیا مگر اس باب کو صرف نزول عیسیٰ بن مریم علیھما السلام سے شروع کیا مگر اس باب کو شروع کرتے ہوئے کسی آیت کو درج نہیں کیا اس لئے درج نہیں کیا کیونکہ اس باب میں جو وہ حدیث پیش کرنے جا رہے تھے اسی حدیث میں متعلقہ آیت جو موجود تھی ۔
امام بخاریؒ نے یہ باب باندھ کر اور یہ حدیث پیش کر کے یہ ثابت کر دیا کہ وہی حضرت عیسیٰؑ بن مریم اتریں گے جن کا ذکر قرآن میں ہے ۔
اسی کے ساتھ مرزا غلام احمد قادیانی کی یہ بات بھی غلط ثابت ہو گئی کہ امام بخاریؒ نے اشارہ تک نہیں دیا کہ اصلی حضرت عیسیٰؑ ہی آئیں گے ۔
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
سلمان بھائی ماشاء اللہ بہت خوب جزاک اللہ

 
Top