تمنائے حرم
اے کاش پھر مدینہ میں اپنا قیام ہو
دن رات پھر لبوں پر درود و سلام ہو
پھر ذکر لاالہ میرا حرزِ جان ہو
اور وقت واپسی یہی میرا کلام ہو
اور وقت واپسی یہی میرا کلام ہو
محراب مصطفی میں ہو معراج سر نصیب
پھر سامنے وہ روضئہ خیرالانام ہو
پھر سے مواجہ میں درود و سلام کا
پُرکیف وہ نظارہ ہر خاص و عام ہو
پُرکیف وہ نظارہ ہر خاص و عام ہو
پھر کاش میں مکین در مصطفی بنوں
فضل خدا سے روضئہ جنت مقام ہو
جسکو وہ خود یہ کہہ دیں کہ میرا غلام ہے
دوزخ کی آنچ اس پہ یقینا حرام ہو
دوزخ کی آنچ اس پہ یقینا حرام ہو
یہ کلام "حضرت مولانا مفتی محمد شفیع رحمۃُ اللہ علیہ" کا ہے۔