حدیثوں سے انگریز سلطنت کی تعریف ثابت ہے
(روحانی خزائن جلد 15 تریَاق القلوُب صفحہ ,145144)
"یہ جو حدیثوں میں آیا ہے کہ مسیح حکم ہوکر آئے گا اوروہ اسلام کے تمام فرقوں پر حاکم عام ہوگاجس کا ترجمہ انگریزی میں گورنرجنرل ہے سو یہ گورنری اُس کی زمین کی نہیں ہوگی بلکہ ضرور ہے کہ وہ حضرت عیسیٰ ابن مریم کی طرح غربت اور خاکساری سے آوے ۔سو ایسا ہی وہ ظاہر ہوا تا وہ سب باتیں پوری ہوں جو صحیح بخاری میں ہیں کہ یضع الحرب یعنی وہ مذہبی جنگوں کو موقوف کردے گا اور اُس کا زمانہ امن اور صلح کاری کا ہوگا۔ جیسا کہ یہ بھی لکھا ہے کہ اُس کے زمانہ میں شیر اور بکری ایک گھاٹ سے پانی پئیں گے اور سانپوں سے بچے کھیلیں گے اور بھیڑیئے اپنے حملوں سے باز آئیں گے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ ایک ایسی سلطنت کے زیر سایہ پیدا ہوگا جس کا کام انصاف اور عدل گستری ہوگا۔ سو اِن حدیثوں سے صریح اور کھلے طور پر انگریزی سلطنت کی تعریف ثابت ہوتی ہے کیونکہ وہ مسیح اِسی سلطنت کے ماتحت پیدا ہوا ہے اور یہی سلطنت ہے جو اپنے انصاف سے سانپوں کو بچوں کے ساتھ ایک جگہ جمع کر رہی ہے اور ایسا امن ہے کہ کوئی کسی پر ظلم نہیں کرسکتا۔ اس لئے مجھے جو میں مسیح موعود ہوں زمین کی بادشاہت سے کچھ تعلق نہیں"
(روحانی خزائن جلد 15 تریَاق القلوُب صفحہ ,145144)
"یہ جو حدیثوں میں آیا ہے کہ مسیح حکم ہوکر آئے گا اوروہ اسلام کے تمام فرقوں پر حاکم عام ہوگاجس کا ترجمہ انگریزی میں گورنرجنرل ہے سو یہ گورنری اُس کی زمین کی نہیں ہوگی بلکہ ضرور ہے کہ وہ حضرت عیسیٰ ابن مریم کی طرح غربت اور خاکساری سے آوے ۔سو ایسا ہی وہ ظاہر ہوا تا وہ سب باتیں پوری ہوں جو صحیح بخاری میں ہیں کہ یضع الحرب یعنی وہ مذہبی جنگوں کو موقوف کردے گا اور اُس کا زمانہ امن اور صلح کاری کا ہوگا۔ جیسا کہ یہ بھی لکھا ہے کہ اُس کے زمانہ میں شیر اور بکری ایک گھاٹ سے پانی پئیں گے اور سانپوں سے بچے کھیلیں گے اور بھیڑیئے اپنے حملوں سے باز آئیں گے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ ایک ایسی سلطنت کے زیر سایہ پیدا ہوگا جس کا کام انصاف اور عدل گستری ہوگا۔ سو اِن حدیثوں سے صریح اور کھلے طور پر انگریزی سلطنت کی تعریف ثابت ہوتی ہے کیونکہ وہ مسیح اِسی سلطنت کے ماتحت پیدا ہوا ہے اور یہی سلطنت ہے جو اپنے انصاف سے سانپوں کو بچوں کے ساتھ ایک جگہ جمع کر رہی ہے اور ایسا امن ہے کہ کوئی کسی پر ظلم نہیں کرسکتا۔ اس لئے مجھے جو میں مسیح موعود ہوں زمین کی بادشاہت سے کچھ تعلق نہیں"