حیات النبی ﷺ پر ایک صحیح حدیث سے ثبوت ، حضور ﷺ پر اعمال امت کا پیش ہونا
تو زندہ ہے واللہ ، توزندہ ہے واللہ
میری چشم عالم سے چھپ جانے والے
میری چشم عالم سے چھپ جانے والے
نبی غیب داں حضور خاتم النبیین ﷺ فرماتے ہیں کہ قبر میں مجھ پر میری امت کے اعمال نامہ کو پیش کیا جاتا ہے اگر تو اعمال نیک ہوں تو مجھے خوشی ہوتی ہے اور اگر اعمال بد ہوں تو میں ان کے لیے بخشش کی دعا کرتا ہوں
’’باب مایحصل لأمّته ﷺ من استغفاره بعدوفاته ﷺ :
عن عبداﷲبن مسعود… قال: وقال رسول اﷲ ﷺ :حیاتي خیرلکم تحدثون وتحدث لکم، ووفاتي خیرلکم، تعرض عليّ أعمالکم، فمارأیت من خیرحمدت اﷲعلیه، ومارأیت من شرّ استغفرت اﷲ لکم. رواه البزّار، ورجاله رجال الصحیح.‘‘ ( مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، کتاب علامات النبوّة، مایحصل لأمّتها من استغفاره بعد وفاته، (۹/۲۴) ط: دار الکتاب بیروت، ۱۹۷۸م)
مذکورہ حدیث کی سندکے رجال صحیحین کے رجال ہیں اورحدیث بالکل صحیح ہے۔
(یہ حدیث مختلف طرق اور مختلف الفاظ کے ساتھ دسیوں کتب احادیث میں نقل کی گئی ہے )
الكتاب: مسند البزار المنشور باسم البحر الزخار
المؤلف: أبو بكر أحمد بن عمرو بن عبد الخالق بن خلاد بن عبيد الله العتكي المعروف بالبزار (المتوفى: 292هـ)
المحقق: محفوظ الرحمن زين الله، (حقق الأجزاء من 1 إلى 9)
وعادل بن سعد (حقق الأجزاء من 10 إلى 17)
وصبري عبد الخالق الشافعي (حقق الجزء 18)
الناشر: مكتبة العلوم والحكم - المدينة المنورة
الطبعة: الأولى، (بدأت 1988م، وانتهت 2009م)
عدد الأجزاء: 18
آخری تدوین
: