• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

خاتم النبیین کا معنی و مفہوم

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
خاتم النبیین کا معنی خود آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے بتا دیا آنا خاتم النبیین لا نبی بعدی ۔ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ اور پھر یہ بتایا کہ کوئی نبی کیسے نہیں فرمایا کہ ان الرسالة والنبوة قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی ۔ کے بیشک نبوت اور رسالت منقطع ہو چکی اب میرے بعد نہ کوئی رسول ہے اور نہ کوئی نبی ۔ یہاں واضح ہوگیا کہ نبوت و رسالت آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد ختم ہوگئی اس وجہ سے کوئی نبی نہیں ۔ اور پھر مزید ایک جگہ بتا دیا کہ وانہ لیس کائنا فیکم بعدی نبی بے شک تمہارے اندر میرے بعد کوئی نبی نہیں بننے والا ۔

اب یہاں سے خاتم النبیین کا معنی واضح ہوگیا کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کو جو خاتم الانبیاء یا خاتم النبیین کہا جاتا ہے اس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد اس امت مسلمہ میں کوئی نبی نہیں بننےوالا ، کسی کو نبوت نہیں ملنی ، کسی نئے نبی کا اضافہ انبیاء کی لسٹ میں یا فہرست میں نہیں ہوسکتا ۔ جن نبیوں کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہے ان کی تعداد میں آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد اضافہ نہیں ہو سکتا ۔

اہم بات

حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کو جو خاتم الانبیاء کہا جاتا ہے اس کا مفہوم یہ ہے


کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد امت مسلمہ میں کوئی نبی نہیں بن سکتا اور نہ پیدا ہو سکتا ۔ کسی نئے نام کا اضافہ انبیاء کی فہرست میں نہیں ہو سکتا ۔ انبیاء کی تعداد میں آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد فرق نہیں پڑ سکتا ۔ جن نبیوں کی نبوت پر ایمان لانا ضروری ہے ان کی تعداد میں اب آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد اضافہ نہیں ہوسکتا ۔ اور جہاں تک بات حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان سے نازل ہونے کی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام آپ صلی الله علیہ وسلم سے پہلے کے نبی ہیں نہ یہ کہ آپ کو آپ صلی الله علیہ وسلم کے بعد نبوت ملے گی ۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بعثت بطور نبی صرف بنی اسرائیل کے لیئے تھی اور ایک خاص وقت تک تھی ، جب حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کی بعثت ہوگئی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بعثت کا زمانہ بھی ختم ہوگیا ، اب وہ ہرگز امت محمدیہ کی طرف بطور نبی مبعوث نہ کیے جائیں گے اور نہ وہ اپنی نبوت اور شریعت انجیل کا پرچار کریں گے ، اگرچہ وہ نبی تھے ، نبی ہیں اور نبی رہیں گے لیکن اب جب وہ نازل ہونگے تو ایسے رہیں گے جیسے آپ صلی الله علیہ وسلم کے امتی ، جیسا کہ احادیث میں مذکور ہے .
اب رہا یہ سوال کہ انہیں کس مقصد کے لیئے نازل کیا جائے گا تو اس کا جواب بھی انہی احادیث میں موجود ہے جن کے اندر آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے ان کے آسمان سے نازل ہونے کی خبر دی ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ الله تعالیٰ نے اپنی حکمت سے یہ چاہا کہ جن یہود نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی اور جن عیسائیوں نے آپ کی اصل تعلیمات کو بھلا کر صلیب پرستی شروع کر دی انہیں سبق سکھانے کے لیئے انہی عیسیٰ علیہ السلام کو بھیجے ، چنانچہ احادیث میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے بعد جو بڑے کام مذکور ہیں وہ اس وقت یہودیوں کے بادشاہ دجال اکبر کا قتل ، صلیب توڑنا اور خنزیر کو قتل کرنا ہے ۔ خنزیر کے قتل اور کسرِ صلیب سے مراد یہ ہے کہ وہ ظاہری طور پر بھی خنزیر کے قتل اور صلیب کے توڑنے کا حکم صادر فرمائیں گے کیونکہ خنزیر شریعت موسویہ و شریعت عیسویہ دونوں میں حرام تھا اور صلیب پرستی بھی ایک شرکیہ عقیدہ ہے نیز اس سے مراد یہ بھی ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ آپ علیہ السلام یہودی اور عیسائی غلط باطل عقائد کا رد بھی فرمائیں گے۔
 

غلام مصطفی

رکن ختم نبوت فورم
نبی پاکﷺ خاتم النبیین ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آسکتا تاہم بزرگان امت اس بات کو آپ ﷺ کی پیش گوئیوں کے مطابق جو آپ نے آنے والے موعود کو نبی اللہ کہا مانتے چلے آئے ہیں کہ آپ کے بعد کوئی بھی ایسا نبی نہیں آئے گا جو آپ کی شریعت کو منسوخ کرے بلکہ ایسا خادم نبی جو آپ کی نبوت کی پیروی میں آئے آسکتا ہے اور اس سے آپ کی ختم نبوت پر ہرگز فرق نہیں پڑھتا۔اس کی تائید میں حوالہ پیش ہیں۔اٹیچ مینٹس دیکھیں۔
۲۔پہلی بات تو یہ کہ حضرت عیسیٰؑ کی وفات قرآن مجید سے ثابت ہے۔(فلما توفیتنی۔۔۔) دوسرا یہ کہ اگر مان بھی لیا جائے کہ آپ زندہ آسمان پر موجود ہیں تو ایک ایسا نبی جو بنی اسرائیل کی ہدایت کے واسطہ آیا تھا اور صاحب انجیل تھا وہ کیا آکر مسلمانوں کو ہدایت دے گا؟ کیا امت محمدیہ اتنی گئی گزری ہے کہ خیر الامت کہلا کر بھی اس میں ایک بھی ایسا شخص نہ اس قابل ہو کہ وہ مسلمان کی ہدایت کا کام کرسکے؟چلیں وہ آگئے امت محمدیہ میں تو اس آیت کو کہاں لیکر جائیں گے کہ رسول الی بنی اسرائیل۔۔۔؟
۳۔یہ آپ کی خام خیالی ہے کہ عیسیٰ ؑ کا کام صلیبوں کو توڑنا اور خنزیروں کو ظاہرا قتل کرنا ہوگا۔کوئی حواس باختہ شخص تو ایسا کام سوچ سکتا ہے صاحب عقل نہیں۔دنیا میں جس قدر صلیبیں اور خنزیر ہیں ان کو توڑنے اور قتل کرنے پر ساری امت بھی لگ جائے تو یہ کام نہ ہوگا چہ جائیکہ عیسیٰ اکیلے۔اور ان بیچاروں سے یہ کام کروا کر اسلام کو اس سے کیا حاصل ہوگا یا عیسیٰ ؑ کو؟
خدا تعالیٰ احکم الحاکمین اور سب زیرک لوگوں سے زیادہ زیرک ہے وہ کیوں ایسے حکم دینے لگا۔یہاں قتل خنزیر اور کسر صلیب سے روحانی طور پر عیسائیت کو دلائل اور براہین سے قتل کرنا مراد ہے نہ کہ ظاہرا
 
Top