درود شریف اور قادیانی دجل وفریب
قادیانی کہتے ہیں جی کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور انکی اولاد پر خیرو برکت نبوت ورسالت تھی ، اس قسم کی برکات اور رحمتیں آل محمد پر ہونی چاہئیں ، ورنہ لفظ " کما " کا لانا صحیح نہ ہوگا
جواب :
درود شریف میں جس خیر و برکت کا ذکر ہے اس سے کثرت اولاد اور بقاء نسل مراد ہے ، جیسا کہ اس آیت سے ظاہر ہے :
" قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ ۖ رَحْمَتُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ ۚ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَجِيدٌ " ( سورہ ھود 73 )
تفسیر عثمانی میں ہے کہ بعض محققین نے لکھا ہے کہ درود ابراہیمی اس آیت شریف سے اقتباس کیا گیا ہے ، اس میں حضرت سارہ کو اولاد کی بشارت دیتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا ہے ، خیروبرکت والی اولاد مراد ہے ، عطاء نبوت کا اس میں کچھ ذکر نہیں ۔ اس لئے درود شریف میں نبوت اور رسالت کو کوئی ذکر نہیں ۔
اگر " صل " یا " بارک " سے نبوت مراد ہے تو " صلی علی محمد ، بارک علی محمد " کے یہ معنی ہونگے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت کی برکت عطاء فرما ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نبی ہوتے ہوئے اپنے لئے نبوت کی دعا کر رہے ہیں اور امت بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے عطاء نبوت کی دعا کر رہی ہے ، یہ بات نہ صرف یہ کہ بیہودہ ہے بلکہ یہ بداہۃ غلط ہے ۔
ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں مستقبل نبوت کا سلسلہ چلا ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد میں چودہ سو سال میں کوئی بھی نبی نہ بنا ، اور جو بنا بقول مرزائیوں کے تو وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد میں سے نہیں تھا اور وہ بنا بھی تو ظلی بروزی غیر مستقل بنا ، ( چلی و موذی ) جس ظلی و بروزی کا ابراہیم علیہ اسلام کی اولاد میں ذکر ہی نہیں ۔ غرض مرزائیوں کی اس تحریف کو بھی تسلیم کر لیں تو لفظ " کما " کا کمال یہ ہے کہ اس پر مرزا غلام قادیانی فٹ نہیں آتا ، اس مرزائی تحریف پر سوائے سبحانک ھذا بہتان عظیم کے اور کیا کہا جاسکتا ہے ؟
ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں تو مستقل و تشریعی نبی تھے کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد میں بھی تشریعی نبی ہونگے ؟؟ کیوں مرزائیوں یہ تو تمہارے عقیدہ کے بلکل خلاف ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت اتنی اعلٰی ، افضل ، اکمل ، اور اتم ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء علیہم السلام کی تمام شریعتیں ملکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کا مقابلہ نہیں کر سکتیں ، آج سے چودہ سو سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو شریعت ملی اسکا مقابلہ ہو ہی نہیں سکتا ، کیا یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی شریعت کے ہوتے ہوئے اسکے مقابل حضرت ابراہیم علیہ اسلام اور انکی اولاد جیسی نعمت یعنی شریعت مانگیں ؟؟
قادیانی جاہلوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ یہاں لفظ " کما " ہے جس سے قادیانی " مشابہت تامہ " سمجھ رہے ہیں ، حالانکہ مشبہ اور مشبہ بہ میں مشابہت تامہ من کل الوجوہ نہیں ہوا کرتی بلکہ ایک جز میں مشابہت کی وجہ سے ایک چیز کو دوسری چیز سے مشابہت دیدی جاتی ہے ، بقائے نسل وغیرہ سے کما ی تشبیہ کا تقاضہ سو فی صد پورا ہوگیا ۔
اور یہ بات خود مرزا غلام قادیانی نے بھی لکھی
" یہ ظاہر ہے کہ تشبیہات میں پوری پوری تطبیق کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ، بلکہ بسا اوقات ایک ادنی مماثلت کمی وجہ سے ایک جزو میں مشارکت کے باعث ایک چیز کا نام دوسری چیز پر اطلاق کر دیتے ہیں " ( خزائن جلد 3 صفحہ 138 )
خلاصہ یہ کہ درود شریف میں جن رحمتوں و برکتوں کو طلب کیا جاتا ہے وہ نبوت کے علاوہ ہیں ، وجہ یہ کہ "ایسا ہی آیت " الیوم اکملت لکم دینکم " اور آیت " ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین " میں صریح نبوت کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کر چکا ہے " ۔ ( خزائن جلد 17 صفحہ 374 )