دسویں دلیل:غزوہ بدرسے ختم نبوت کی دلیل، بدر کی دعا امت محمدیہ کو آخری امت بتاتی ہے
غزوہ بدر کفر کے خلاف اسلام کی پہلی فیصلہ کن جنگ ہے قرآن پاک نے اس کو یوم الفرقان یعنی فیصلے کا دن فرمایا (الانفال آیت نمبر۴۱) حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ حضرت عمرؓ نے مجھ سے بیان کیا کہ جب بدر کا دن ہوا اور رسول اللہ ﷺ نے دیکھا کہ مشرکین ِمکہ ایک ہزار ہیں اور آپ کے اصحاب تین سوسے کچھ زائد ہیں تو آپ ﷺنے قبلہ روہوکر بارگاہِ خداوندی میں دعاء کے لئے ہاتھ پھیلا دیئے
{ اَللّٰہُمَّ أَنْجِزْ لِیْ مَا وَعَدتَّنِیْ اَللّٰہُمَّ آتِ مَا وَعَدتَّنِیْ اَللّٰہُمَّ اِنْ تَھْلِکْ ھٰذِہِ الْعِصَابَۃُ مِنْ أَھْلِ الْاِسْلَامِ لَا تُعْبَدْ فِی الْاَرْضِ }
(اے اللہ تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا اس کو پورا فرما اے اللہ اگر مسلمانوں کی یہ جماعت ہلاک ہوگئی تو پھر زمین میں تیری پرستتش نہ ہوگی) ( مسلم ج۲ص۹۳طبع ہند مسلم بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۳ ص۱۳۸۳ ،۱۳۸۴رقم۱۷۶۳ ) اس دعا میں یہ نہ فرمایاکہ دوسرے نبی کے آنے تک عبادت نہ ہوگی بلکہ عبادت کی نفی کو عام رکھا ۔ پتہ چلا کہ آپﷺ آخری نبی ہیں آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ