عبد الکریم:
میں مولوی حسام صاحب سے پہلا سوال یہ پوچھتا ہوں کہ آپ بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں کسی مدعی کی صداقت کا پہلا معیار کیا بیان فرمایا ہے ؟ کہ اگر کوئی مدعی دعویٰ کرے کہ میں خدا کی طرف سے ہوں تو وہ پہلا قرآنی معیار کیا ہے جس پر پرکھ کر ہم اُس مُدعی کی صداقت یا کذب کو چانچیں گے کہ آیا سچا ہے یا جھوٹا ؟
حسام الحرمین
الجواب۔یوں تو بہت سے معیار ہیں لیکن ان میں سے ایک کے یہ ہے کہ رسول سب سے پہلے اپنی وحی پر ایمان لاتا ہے یعنی اس کو علم ہوتا ہے کہ میں رسول ہوں یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ اس عہدے پر ہو اور لاعلم ہو
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی میں بڑے ادب سے عرض کروں گا کہ یہ اول معیار نہیں ہے جو آپ نے پیش کیا ہے
حسام الحرمین
امن الرسول بما انزل علیہ من ربہ
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی بہتر - میں پہلے آپکا پیش کردہ معیار جو آپ نے اپنے حساب سے پیش کیا ہے اسکے بارے میں عرض کرتا ہوں کہ وہ کیوں پہلا معیارِ صداقت نہیں ہے
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جو معیار آپ نے پیش فرمایا کہ " امن الرسول بما انزل علیہ من ربہ " وہ پہلا معیارِ صداقت اس لئے نہیں کہ جو کچھ خدا نے اپنے بندے پر نازل فرمایا وہ خدا اور بندے کے درمیان ہے ، دوسرے کو کیا پتا کہ وہ واقعی خدا نے اُتارا ہے یا اسکا اپنا بنایا ہوا ہے - اب دوسرے لوگ کیسے پرکھیں گے کہ وہ خدا کی طرف سے ہے ؟
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی تو سب سے پہلا معیار جو قرآنِ کریم نے پیش فرمایا ہے وہ سورت یونس آیت 17 میں یوں بیان فرمایا ہے کہ !!!
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
س آیتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے مخالفین کو یہ فرما رہا ہے کہ تُم جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نعوذباللہ جھوٹا کذاب کہہ رہے ہو - اِس نے تۃم میں چالیس سال کا عرصہ گزارا ، کیا تُم میں سے کوئی ایک بھی ایسا ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اس دعویٰ نبوت سے پہلے جھوٹ بولنے کا الزام لگا سکے ؟ اگر اس نے چالیس سال میں کبھی لوگوں پر جھوٹ نہیں بولا تو کیا یہ آج خدا پر جھوٹ سکتا ہے ؟ اسی لئے آیت کے آخر پر فرمایا کہ افلا تعقلون کہ تُم عقل کیوں نہیں کرتے ؟؟؟
حسام الحرمین ji mujhay qabool hai k nabi kabhe jhota ni ho skta ab esi meyar per mirza sab ko parakhty hain aur hum sabit karty hain k mirza sab sy bara schy insan na thay
پس یہ ایسی زبردست دلیل خدا تعالیٰ نے پیش فرمائی کہ کوئی شخص اسکا انکار نہیں کر سکتا - آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ اُن سبکے سامنے تھی - چنانچہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش سے پوچھا کہ اگر میں کہوں کہ اس پہاڑ کے پیچھے دشمن کا ایک لشکرِ جرار تُم پر حملہ کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہے تو کیا تُم یقین کرو گے ؟ سب نے بیک زبان کہا کہ بلکل ہم.یقین کریں گے - کیوں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ (( ما جربنا علیک الا صدقاً )) کہ ہم نے آپ سے کبھی صدق کے علاوہ کوئی تجربہ نہیں کیا - تو جیسے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر سن لو کہ میں خدا کی طرف سے نبی اور رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں تو اسی وقت سب کے سب اپنی ایڑیوں کے بل پھر گئے
https://www.facebook.com/groups/166...oup_comment_follow¬if_id=1467297344348629#
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب حوصلہ رکھئے درمیان میان مداخلت مت کریں - ابھی میری بات مکمل نہیں ہوئی اسی لئے کہا تھا کہ ہوش کے ساتھ بیٹھئے گا اور جب میں اپنی بات مکمل کر لوں گا تو آخر پر لکھ دوں گا کہ میری بات مکمل ہو گئی ہے - لہذا میری درخواست ہے کہ تسلی صبر اور حوصلے سے میری بات کو توجہ کے ساتھ سُنیں - آپکو بھی موقعہ
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
میں ابھی آپکا سکین ڈیلیٹ کر رہا ہوں اور پھر یاد دہانی کروا رہا ہوں کہ معیار اللہ کی کتاب ہے حضرت مرزا صاحب علیہ السلام کی کتاب نہیں - آپ یہ دوسری مرتبہ غلطی کر رہے ہیں اور شرط کے مطابق تین مرتبہ سے زیادہ توجہ نہیں دلاؤں گا - اگر آپ نے تین مرتبہ سے زیادہ مرتبہ توجہ دلانے پر بھی توجہ نہ کی تو آپکی تحریر میرے پاس موجود ہے کہ اگر میں کسی بھی شرط کو توڑوں تو شکست یافتہ لکھا جاؤں لہذا آپکے پاس غلطلی کی صرف ایک گنجائش رہ گئی ہے -
حسام الحرمین
دیکھیں ایک منٹ بات واضح کریں١
حسام الحرمین
یہ کیسے پتہ چلے گا کہ مرزا صاحب سچے تھے کہ جھوٹے ظاہری بات ہے اس کے واسطے ان کے اقوال کو دیکھا جاءے گا۔اور معیار تو قرآن سے پیش ہو چکا کہ جھوٹا کبھی نبی نہیں ہو سکتا
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب آپ نے ثابت جس سے کرنا ہے کہ مرزا صاحب سچے ہیں یا جھوٹے ، اسکا معیارِ اول قرآن ہے یہ بات آپکو کیوں سمجھ نہیں آ رہی ؟
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
یا تو مناظرے کا موضوع یہ رکھتے نا کہ " حضرت مرزا غلام احمد قادیانی اور اُنکی تحریریں " تو پھر تو بات سمجھ میں آتی ہے
حسام الحرمین
معیار تو ہے نہ کہ جھوٹا نبی نہیں۔اب مرزا صاحب سچے تھے یا جھوٹے یہ فیصلہ ان کی کتب سے ہوگا
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
اگر حضرت مرزا صاحب علیہ السلام کی صداقت کو پرکھنے کے لئے انکی کُتب ہی کو رکھنا تھا تو پھر آپ نے یہ کیوں قبول کیا تھا کہ ٹھیک ہے قرآن معیار ہو گا ؟
معیار تو قرآن ہی ہے نا جو آپ نے خود پیش کیا کہ جھوٹا نبی نہیں ہو سکتا۔تو اس کے واسطے ہم ان کی زندگی دیکھیں گے ان کا کردار دیکھیں گے اور وہ ان کی کتب یا ان کی سیرت کی کتب میں میسر ہے قران میں نہیں
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی بلکل اب آپکو سمجھ آئی ہے بات کی شکر ہے
نوٹ:فاروقی صاحب کے اس اقرار کو ناظرین ذہن میں رکھیں۔
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب من اسی لئے عرض کر رہا تھا کہ صبر و تحمل سے شرکت فرمائیں - آپ نے یہ دلائل زندگی میں پہلے کبھی نہیں سنے ہوں گے اس لئے مجھے علم ہے کہ آپکو یہ سب دیکھ کر اور جان کر تعجب ہوا ہو گا
نوٹ:یہ بات بھی غور طلب اور یاد رکھنے کے قابل ہے۔کہ ہم ان نے فاروقی صاحب کے دلائل سنے نہ ہونگے۔
میں مولوی حسام صاحب سے پہلا سوال یہ پوچھتا ہوں کہ آپ بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں کسی مدعی کی صداقت کا پہلا معیار کیا بیان فرمایا ہے ؟ کہ اگر کوئی مدعی دعویٰ کرے کہ میں خدا کی طرف سے ہوں تو وہ پہلا قرآنی معیار کیا ہے جس پر پرکھ کر ہم اُس مُدعی کی صداقت یا کذب کو چانچیں گے کہ آیا سچا ہے یا جھوٹا ؟
حسام الحرمین
الجواب۔یوں تو بہت سے معیار ہیں لیکن ان میں سے ایک کے یہ ہے کہ رسول سب سے پہلے اپنی وحی پر ایمان لاتا ہے یعنی اس کو علم ہوتا ہے کہ میں رسول ہوں یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ اس عہدے پر ہو اور لاعلم ہو
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی میں بڑے ادب سے عرض کروں گا کہ یہ اول معیار نہیں ہے جو آپ نے پیش کیا ہے
حسام الحرمین
امن الرسول بما انزل علیہ من ربہ
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی بہتر - میں پہلے آپکا پیش کردہ معیار جو آپ نے اپنے حساب سے پیش کیا ہے اسکے بارے میں عرض کرتا ہوں کہ وہ کیوں پہلا معیارِ صداقت نہیں ہے
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جو معیار آپ نے پیش فرمایا کہ " امن الرسول بما انزل علیہ من ربہ " وہ پہلا معیارِ صداقت اس لئے نہیں کہ جو کچھ خدا نے اپنے بندے پر نازل فرمایا وہ خدا اور بندے کے درمیان ہے ، دوسرے کو کیا پتا کہ وہ واقعی خدا نے اُتارا ہے یا اسکا اپنا بنایا ہوا ہے - اب دوسرے لوگ کیسے پرکھیں گے کہ وہ خدا کی طرف سے ہے ؟
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی تو سب سے پہلا معیار جو قرآنِ کریم نے پیش فرمایا ہے وہ سورت یونس آیت 17 میں یوں بیان فرمایا ہے کہ !!!
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
س آیتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے مخالفین کو یہ فرما رہا ہے کہ تُم جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نعوذباللہ جھوٹا کذاب کہہ رہے ہو - اِس نے تۃم میں چالیس سال کا عرصہ گزارا ، کیا تُم میں سے کوئی ایک بھی ایسا ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اس دعویٰ نبوت سے پہلے جھوٹ بولنے کا الزام لگا سکے ؟ اگر اس نے چالیس سال میں کبھی لوگوں پر جھوٹ نہیں بولا تو کیا یہ آج خدا پر جھوٹ سکتا ہے ؟ اسی لئے آیت کے آخر پر فرمایا کہ افلا تعقلون کہ تُم عقل کیوں نہیں کرتے ؟؟؟
حسام الحرمین ji mujhay qabool hai k nabi kabhe jhota ni ho skta ab esi meyar per mirza sab ko parakhty hain aur hum sabit karty hain k mirza sab sy bara schy insan na thay
پس یہ ایسی زبردست دلیل خدا تعالیٰ نے پیش فرمائی کہ کوئی شخص اسکا انکار نہیں کر سکتا - آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ اُن سبکے سامنے تھی - چنانچہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش سے پوچھا کہ اگر میں کہوں کہ اس پہاڑ کے پیچھے دشمن کا ایک لشکرِ جرار تُم پر حملہ کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہے تو کیا تُم یقین کرو گے ؟ سب نے بیک زبان کہا کہ بلکل ہم.یقین کریں گے - کیوں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ (( ما جربنا علیک الا صدقاً )) کہ ہم نے آپ سے کبھی صدق کے علاوہ کوئی تجربہ نہیں کیا - تو جیسے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر سن لو کہ میں خدا کی طرف سے نبی اور رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں تو اسی وقت سب کے سب اپنی ایڑیوں کے بل پھر گئے
https://www.facebook.com/groups/166...oup_comment_follow¬if_id=1467297344348629#
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب حوصلہ رکھئے درمیان میان مداخلت مت کریں - ابھی میری بات مکمل نہیں ہوئی اسی لئے کہا تھا کہ ہوش کے ساتھ بیٹھئے گا اور جب میں اپنی بات مکمل کر لوں گا تو آخر پر لکھ دوں گا کہ میری بات مکمل ہو گئی ہے - لہذا میری درخواست ہے کہ تسلی صبر اور حوصلے سے میری بات کو توجہ کے ساتھ سُنیں - آپکو بھی موقعہ
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
میں ابھی آپکا سکین ڈیلیٹ کر رہا ہوں اور پھر یاد دہانی کروا رہا ہوں کہ معیار اللہ کی کتاب ہے حضرت مرزا صاحب علیہ السلام کی کتاب نہیں - آپ یہ دوسری مرتبہ غلطی کر رہے ہیں اور شرط کے مطابق تین مرتبہ سے زیادہ توجہ نہیں دلاؤں گا - اگر آپ نے تین مرتبہ سے زیادہ مرتبہ توجہ دلانے پر بھی توجہ نہ کی تو آپکی تحریر میرے پاس موجود ہے کہ اگر میں کسی بھی شرط کو توڑوں تو شکست یافتہ لکھا جاؤں لہذا آپکے پاس غلطلی کی صرف ایک گنجائش رہ گئی ہے -
حسام الحرمین
دیکھیں ایک منٹ بات واضح کریں١
حسام الحرمین
یہ کیسے پتہ چلے گا کہ مرزا صاحب سچے تھے کہ جھوٹے ظاہری بات ہے اس کے واسطے ان کے اقوال کو دیکھا جاءے گا۔اور معیار تو قرآن سے پیش ہو چکا کہ جھوٹا کبھی نبی نہیں ہو سکتا
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب آپ نے ثابت جس سے کرنا ہے کہ مرزا صاحب سچے ہیں یا جھوٹے ، اسکا معیارِ اول قرآن ہے یہ بات آپکو کیوں سمجھ نہیں آ رہی ؟
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
یا تو مناظرے کا موضوع یہ رکھتے نا کہ " حضرت مرزا غلام احمد قادیانی اور اُنکی تحریریں " تو پھر تو بات سمجھ میں آتی ہے
حسام الحرمین
معیار تو ہے نہ کہ جھوٹا نبی نہیں۔اب مرزا صاحب سچے تھے یا جھوٹے یہ فیصلہ ان کی کتب سے ہوگا
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
اگر حضرت مرزا صاحب علیہ السلام کی صداقت کو پرکھنے کے لئے انکی کُتب ہی کو رکھنا تھا تو پھر آپ نے یہ کیوں قبول کیا تھا کہ ٹھیک ہے قرآن معیار ہو گا ؟
معیار تو قرآن ہی ہے نا جو آپ نے خود پیش کیا کہ جھوٹا نبی نہیں ہو سکتا۔تو اس کے واسطے ہم ان کی زندگی دیکھیں گے ان کا کردار دیکھیں گے اور وہ ان کی کتب یا ان کی سیرت کی کتب میں میسر ہے قران میں نہیں
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جی بلکل اب آپکو سمجھ آئی ہے بات کی شکر ہے
نوٹ:فاروقی صاحب کے اس اقرار کو ناظرین ذہن میں رکھیں۔
Abdul-Kareem Faateh Farooqi
جناب من اسی لئے عرض کر رہا تھا کہ صبر و تحمل سے شرکت فرمائیں - آپ نے یہ دلائل زندگی میں پہلے کبھی نہیں سنے ہوں گے اس لئے مجھے علم ہے کہ آپکو یہ سب دیکھ کر اور جان کر تعجب ہوا ہو گا
نوٹ:یہ بات بھی غور طلب اور یاد رکھنے کے قابل ہے۔کہ ہم ان نے فاروقی صاحب کے دلائل سنے نہ ہونگے۔