• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

زرد رنگ کی چادریں اور بیماریوں کی تاویل

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
زرد رنگ کی چادریں اور بیماریوں کی تاویل

مرزا قادیانی نے ہمیشہ تاویلات کا سہارا لیا ، اور ایسی ایسی تاویلات کی بند باندھے کے عقل حیران رہ جاتی ہے ۔یہ تاویلات کی فیکٹری کہاں تھی کسی کو معلوم نہیں ،مزے کی بات مرزا کی تاویلات کی وجہ سے مرزائیوں کی عقل بھی تاویل کرگئی ۔مرزائیوں کی عقل کی تاویل کی جائے تو مطلب صرف اور صرف یہی نکلتا ہے کہ بھینس کے آگے بین بجانا ،سوال کچھ ہوتا ہے تو جواب کچھ اتا ہے ،نعرے بازی تو ایسے کرتے ہے جیسے کہ دنیا پوری ان کے رحم و کرم پر چل رہی ہو ،مرزا غلام احمد قادیانی کی تاویلات ہو یہاں مرزا غلام احمد قادیانی کی سیرت ، اس پر سوال اٹھنے کی دیر کہ مرزائی اس طرح بھاگتا ہے جیسے شیطان اذان سے ،اگر کسی نے مرزائیوں کا دوسرا نام تجویز کرنا ہو تو بھگوڑے مرزائی سے اچھا کوئی لقب نہ ہو گا .اب چلتے ہے زرد چادروں کی تاویل پر ،یہ تاویل ، تاویلے نجاست کہ سکتے ہیں .کیوں کہ مرزا 2 زرد رنگ کی چادروں سے مراد 2 بیماریاں لی ہے ، ایک دماغی نجاست اور دوسری رفاہ نجاست ، وہ الگ بات ہے 2 زرد چادریں اور تاویل 3 بیماریوں کی ،ویسے بھی مرزا ساری زندگی نجاست میں رہا ، مرزا کے منہ سے گالیوں کی نجاست نکلتی تھی، تو پچھواڑے سے خون کی ،مرزا کی قلم سے لفظوں کی نجاست نکلتی تھی تو جسم سے سو سو دفعہ پیشاب کی ،جسے مرزا بیت القلم کہتا تھا وہ بھی نجاست والا ہی کمرہ تھا .. آخر موت بھی آئی تو تو نجاست میں .

دوستوں میری ایک قادیانی سے بات ہو رہی تھی تو میں نے اس کو نزول عیسیٰ علیہ اسلام کے متعلق ایک حدیث پیش کی کہ :
"سیدنا نواس ابن سمعان رضی اﷲ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے کہ دجّال کا فتنہ ظہور پذیر ہوچکا ہوگا اور وہ لوگوں کو شعبدے دکھا دکھاکر اپنی طرف مائل اور کفر میں لے جارہاہوگا۔ اسی دوران اﷲ تعالیٰ مسیح ابن مریم علیہما السلام کو بھیجے گا ۔ وہ دمشق کے مشرق میں سفید منارہ پر نزول فرماہوں گے، زرد رنگ کے دوکپڑوں)چادروں) میں ملبوس ہوں گے، اپنے دونوں ہاتھ دو فرشتوں کے کاندھوں پر رکھے ہوں گے ۔ سرکو جھکائیں گے تو پانی کے قطرے گریں گے۔ اور جب سرکو اوپر کی طرف اٹھائیں گے تو اس سے صاف شفاف پانی کے قطرے سفید موتیوں کی طرح نظر آئیں گے۔ ان کی سانس جس کا فر تک جائے گی وہ مرتاچلاجائے گا اور ان کی سانس کی ہوا وہاں تک جائے گا جہاں تک ان کی نگاہ جائے گی ۔ وہ دجّال کا پیچھا کرتے ہوئے اسے )دمشق کی فصیل کے ) ’’باب لُدّ‘‘ کے قریب جاکر قابو کرکے اسے قتل کرڈالیں گے۔(صحیح مسلم، باب ذکر الدجال)"
اس کو دیکھ کر قادیانی کے پاس کوئی اور تو جواب نہ بنا توکہتا ہے اپ کو پتہ ہے دو زرد چادروں کی تعبیر ہے اور اس سے مراد دو بیماریاں ہیں اور وہ مرزا صاحب کو تھی اور یہ پیش گوئی ان کے حق میں پوری ہوئی ،
میں نے کہا جناب یہ فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بلکل واضح بیان ہے نہ کہ خواب تو جب خواب ہی نہیں تو تعبیر کیسے کیونکہ تعبیر تو خوابوں کی ہوتی ہے اور
کیوں جھوٹ بولتے ہو چادریں ہوں دو اور بیماریاں تین یہ کیسے ہو سکتا ہے کیونکہ مرزا غلام قادیانی خود کہتا ہے مجھے تین بیماریاں تھی حوالہ یہ ہے " اور وہ دونوں بیماریاں مجھ میں تھی یعنی ایک سر کی بیماری ، دوسری کثرت پیشاپ اور دستوں کی بیماری " ( خزائن جلد 20 صفحہ 46 ) اب یہاں بیماریاں تین ہیں اور حدیث میں دو زرد چادریں ہیں تو کیسے پیش گوئی پوری ہوئی ؟؟
مرزائی کہتا تم نے تاویل نہیں کرنی تو پھر یہ گھستاخی ہوگی کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زرد رنگ چادروں سے منع کیا ہے . کہ یہ کافروں کا لباس ہے ،
میں نے کہا اھو جناب کتنے بھولے ہو اپ " معصفر " کا معنی ہوتا ہے وہ کپڑا جو عصفر نامی بوٹی سے رنگا جائے ورنہ پیلے کو عربی میں " عصفر " نہیں بلکہ " اصفر " ( ہمزہ ) کے ساتھہ کہتے ہیں چلیں میں اپ کو مکمل حدیث پیش کرتا ہوں :
" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ ابْنَ مَعْدَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ نُفَيْرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَخْبَرَهُ قَالَ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ مِنْ ثِيَابِ الْکُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْهَا "
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 937 حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علیہ 3
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام ابویحیی محمد بن ابراہیم، حارث ابن معدان جبیر بن نفیر ابن عمر بن عاص حضرت عبدللہ بن عمرو بن عاص ؓ خبر دیتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے عصفر سے رنگے ہوئے کپڑوں کو پہنے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا یہ کافروں کے کپڑے ہیں ان کو نہ پہنو۔
اب دیکھیں یہاں اس کپڑے کی بات ہوئی جو " عصفر" ( بوٹی ) سے رنگا ہو چلیں میں اپ کو جن اپ کو اپ بھی اپنے زمانے کا مجدد مانتے ہیں اور ان کی مادری زبان بھی عربی تھی حافظ ابن ہجر عسقلانی جنہوں نے صحیح البخاری کی شرح " فتح الباری " لکھی ان کی زبان سے بتاؤں کہ جو کپڑا " معصفر " یعنی جو " عصفر " نامی بوٹی سے رنگا گیا ہو وہ کس رنگ کا ہوتا ہے :
" جو ( کپڑا ) عصفر ( بوٹی ) سے رنگا جائے وہ سرخ ہوتا ہے " ( فتح الباری شرح البخاری جلد 10 صفحہ 305 )
اور جناب جو حدیث میں عیسیٰ علیہ اسلام کے لئے لفظ آیا ہے اس میں لفاظ ہیں " مہرودتین " یہ ہوتا ہے زردی مائل کپڑا ، جس میں زردی کی جھلک ہو اور رہ گئی بات دوسری تو میں نے ثابت کر دیا کہ " عصفر " کا رنگ سرخ ہوتا ہے . اب میرا اپ سے سوال ہے کہ " چادر کا مطلب پیچس ، دوران سر اور سو سو بار پیشاپ کرنا ثابت کر دیں ؟

مرزائی کہتا جی ابھی میرے پاس وقت نہیں پھر ملے گے میں آج تک اس مرزائی کا انتظار کر رہا ہوں .
 
آخری تدوین :
Top