• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سورۃ المومن آیت 34 اور قادیانی تحریف کا جواب

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم
سورۃ المومن آیت 34 اور قادیانی تحریف کا جواب

از
محمد اسامہ حفیظ
آیت
وَ لَقَدۡ جَآءَکُمۡ یُوۡسُفُ مِنۡ قَبۡلُ بِالۡبَیِّنٰتِ فَمَا زِلۡتُمۡ فِیۡ شَکٍّ مِّمَّا جَآءَکُمۡ بِہٖ ؕ حَتّٰۤی اِذَا ہَلَکَ قُلۡتُمۡ لَنۡ یَّبۡعَثَ اللّٰہُ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ رَسُوۡلًا ؕ کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰہُ مَنۡ ہُوَ مُسۡرِفٌ مُّرۡتَابُۨ
اور حقیقت یہ ہے کہ اس سے پہلے یوسف ( علیہ السلام ) تمہارے پاس روشن دلیلیں لے کر آئے تھے ( 8 ) تب بھی تم ان کی لائی ہوئی باتوں کے متعلق شک میں پڑے رہے ۔ پھر جب وہ وفات پا گئے تو تم نے کہا کہ ان کے بعد اللہ اب کوئی پیغمبر نہیں بھیجے گا ( 9 ) ۔ اسی طرح اللہ ان تمام لوگوں کو گمراہی میں ڈالے رکھتا ہے جو حد سے گذرے ہوئے ، شکی ہوتے ہیں ۔
سورۃ المؤمن آیت 34
قادیانی کہتے ہیں اس ایت سے صاف ظاہر ہے کہ کفار مصر حضرت یوسف پر نبوت ختم سمجھتے تھے۔اس سے ثابت ہوا کہ ختم نبوت کا عقیدہ کفار کا عقیدہ ہے اور جو نبوت کو بند سمجھے وہ کافر ہے۔
جواب
یہ ان لوگوں کا قول ذکر کیا گیا ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کی نبوت پر ایمان نہ لائے تھے جیسا کہ فَمَا زِلۡتُمۡ فِیۡ شَکٍّ کے الفاظ سے ظاہر ہے۔ انہوں نے ازروئے کفر کہا تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام فوت ہو گئے ہیں تو چھٹکارہ ہوا ( معاذاللہ) اب خدا کوئی رسول نہیں بھیجے گا۔
یہ خدائی فیصلے کا ذکر نہیں ہے اور ان کا یہ قول اس لئے بھی غلط تھا کہ اس وقت خدا کے علم میں سلسلہ نبوت میں سیکڑوں نبی باقی تھے تو ان کفار کا اس وقت کا قول غلط ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ اس وقت جب اللہ نے اپنے فیصلے سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت خاتم النبیین فرما دیا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرما دیا کہ نبوت و رسالت میرے بعد منقطع ہو چکی ہے ( معاذاللہ) یہ سب غلط ہے۔
یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ فرعون اور آل فرعون سلسلہ رسالت کے منکر تھے۔ بلکہ فرعون کی قوم تو اسے خدا سمجھتی تھی اور اللہ کی منکر تھی۔ پس جو رب العالمین کا انکار کرے وہ رسولوں اور نبیوں کا قائل کیسے ہو سکتا ہے۔
نیز حضرت یوسف علیہ السلام کو خدا تعالی نے کبھی یہ وحی نہیں کی تھی کہ تو خاتم النبین ہے اور نہ حضرت یوسف علیہ السلام نے لا نبی بعدی کا کبھی دعویٰ کیا لیکن اس کے برعکس قرآن میں خدا کا قطعی فیصلہ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صاف الفاظ احادیث میں موجود ہیں کہ آپ صلی اللہ وسلم کے بعد ہر قسم کی نبوت ختم ہو چکی ہے۔ہماری اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے مرزا صاحب لکھتے ہیں کہ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا قائل ہوں اور یقین کامل سے جانتا اور اس بات پر محکم ایمان رکھتا ہوں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین اور آن جناب کے بعد اس امت کے لیے کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ( ذیشان آسمانی : خزائن جلد 4 صفحہ 414)
رہی یہ بات کہ کفار کا عقیدہ ہے کہ نبوت بند ہے تو اس وجہ سے جو یہ عقیدہ رکھے وہ کافر ہے تو جواب یہ ہے کہ عیسائیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ نبوت جاری ہے یعنی جو یہ عقیدہ رکھے کہ نبوت جاری ہے وہ عیسائی ہے۔ ماھو جوابکم فھو جوابنا
 
Top