پچھلی امتوںمیں نبی بغیر کسی دوسرے نبی کی اطاعت کے نبی بنتے تھے اور ان کی نبوت بھی مستقل ہوا کرتی تھی ۔
لیکن امت محمدیہ کو یہ شرف حاصل ہوا کہ اس میں نبوت کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے مشروط کر دیا گیا ۔ یعنی
جو کوئی نبی پاک کی اطاعت کرے گا وہ نبی بن جائے گا ۔
دوسری فضیلت اس امت کو یہ حاصل ہوئی کہ اس امت کا نبی ، نبی تراش نبی ہے یعنی اب نبی ، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر سے بنا کریں گے ۔
ان فضائل کی بنا پر مجھے یقین تھا کہ امت محمدیہ میں بے شمار نبی ہوئے ہوں گے ۔
لیکن پتہ یہ چلا کہ دور نبوت سے لیکر آج تک صرف ایک شخص کو ہی نبوت مل سکی ہے ۔
اور وہ نبوت بھی کوئی مستقل نبوت نہیں بلکہ محض ایک ظلی بروزی نبوت ہے ۔
اور جن صاحب کو یہ ظلی بروزی نبوت ملی ہے ان کا اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی کوئی خاص اور جداگانہ مقام نہیں ہے ۔
تو سوچنے کی بات یہ ہے کہ
یہ کیسی خیر الامت ہے جو اس قابل بھی نہیں کہ اپنی نبی کی اطاعت کر کے نبوت حاصل کر سکے ۔
یعنی یہ امت اس قابل ہی نہیں ہو سکی کہ اطاعت رسول کا وہ مقام حاصل کر سکے کہ اسے نبوت دی جائے ۔
اللہ نے تو نبی پاک کو خاتم النبیین کہا تھا یعنی نبیوں کی مہر لیکن 1435 سالوں میں صرف اور صرف ایک پر مہر لگی اور وہ مہر بھی صرف اور صرف ایک ظلی بروزی نبی بنا سکی ۔
اللہ نے تو وعدہ کیا تھا اور وعدہ بھی عام تھا کہ جو کوئی اطاعت کرے گا اسے نبوت مل جائے گی ۔
لیکن اللہ نے تو ان کو بھی نبوت نہ دی جن کو خود اللہ نے رضی اللہ عنھم و رضو عنہ کی نوید سنائی ۔
کیوں قادیانی دوستو بات ہے نہ سوچنے کی ؟؟؟؟
لیکن امت محمدیہ کو یہ شرف حاصل ہوا کہ اس میں نبوت کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے مشروط کر دیا گیا ۔ یعنی
جو کوئی نبی پاک کی اطاعت کرے گا وہ نبی بن جائے گا ۔
دوسری فضیلت اس امت کو یہ حاصل ہوئی کہ اس امت کا نبی ، نبی تراش نبی ہے یعنی اب نبی ، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر سے بنا کریں گے ۔
ان فضائل کی بنا پر مجھے یقین تھا کہ امت محمدیہ میں بے شمار نبی ہوئے ہوں گے ۔
لیکن پتہ یہ چلا کہ دور نبوت سے لیکر آج تک صرف ایک شخص کو ہی نبوت مل سکی ہے ۔
اور وہ نبوت بھی کوئی مستقل نبوت نہیں بلکہ محض ایک ظلی بروزی نبوت ہے ۔
اور جن صاحب کو یہ ظلی بروزی نبوت ملی ہے ان کا اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی کوئی خاص اور جداگانہ مقام نہیں ہے ۔
تو سوچنے کی بات یہ ہے کہ
یہ کیسی خیر الامت ہے جو اس قابل بھی نہیں کہ اپنی نبی کی اطاعت کر کے نبوت حاصل کر سکے ۔
یعنی یہ امت اس قابل ہی نہیں ہو سکی کہ اطاعت رسول کا وہ مقام حاصل کر سکے کہ اسے نبوت دی جائے ۔
اللہ نے تو نبی پاک کو خاتم النبیین کہا تھا یعنی نبیوں کی مہر لیکن 1435 سالوں میں صرف اور صرف ایک پر مہر لگی اور وہ مہر بھی صرف اور صرف ایک ظلی بروزی نبی بنا سکی ۔
اللہ نے تو وعدہ کیا تھا اور وعدہ بھی عام تھا کہ جو کوئی اطاعت کرے گا اسے نبوت مل جائے گی ۔
لیکن اللہ نے تو ان کو بھی نبوت نہ دی جن کو خود اللہ نے رضی اللہ عنھم و رضو عنہ کی نوید سنائی ۔
کیوں قادیانی دوستو بات ہے نہ سوچنے کی ؟؟؟؟