الصارم المسلول
رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمان الرحیم
الحمدللہ القویی المتین، وصلاۃ وسلام علی من بعث بالسیف رحمۃ للعالمین-
مرزا قادیانی کے مطابق سیدنا عیسیٰ علیہ اسلام کا رفع الی السماء کا عقیدہ ایک مراقی عورت کا وہم معلوم ہوتا ہے
ملاہظہ ہو:
''اور یسوع گو زندہ بچ گیا مگر اس کا پھر ظالم یہودیوں کے سامنے جانا مصلحت نہ تھی اس لئے عیسائیوں نے یہ بات
کہہ کر پیچھا چھڑایا کہ فلاں عورت یا مرد کے روبرئے یسوع لعنت کے دنوں کے بعد آسمان پر چلا گیا ہے۔
مگر یہ بات تو بالکل جھوٹا منصوبہ اور یا کسی مراقی عورت کا وہم تھا۔''
(کتاب البریہ، روحانی خزائن جلد 13صفحہ 274)
سکین:
مرزا قادیانی کی اس تحریر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم کسی مراقی شخص سے دینی امور یا عقائد حاصل نہیں
کرسکتے۔
لیکن اگر کوئی ایسا ہی شخص جو مراق کی بیماری کا شکار ہو اور عقائید لینا تو دور کی بات بلکہ وہ نبوت کا ہی دعوہ
کر ڈالے تو کیا ہم اس کی نبوت کو تسلیم کریں گے؟
مرزا قادیانی خود مراق کی بیماری کا شکار تھا۔
مرزا بشیر(مرزے کے بیٹے) کی زبانی مرزے کو نہ صرف مراق بلکہ ہسٹیریا بھی تھا:
''ڈاکٹر محمد اسماعیل نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے کئی دفع حضرت مسیح موعود سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹیریا ہے۔
بعض اوقات آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے''
(سیرت المہدی حصہ دوم، صفحہ 340)
سکین:
مرزا قادیانی کی زبانی:
''میرا تو یہ حال ہے کہ دو بیماریوں میں ہمیشہ مبتلا رہتا
ہوں تاہم مصروفیت کا یہ حال ہے کہ بڑی بڑی رات
تک بیٹھا کام کرتا رہتا ہوں حالانکہ زیادہ جاگنے سے
مراق کی بیماری ترقی کرتی ہے اور دوران سر کا دورہ
زیادہ ہو جاتا ہے۔ تاہم میں اس کی پرواہ نہیں کرتا
اور اس کام کو کئے جاتا ہوں۔''
(الحکم نمبر 40 جلد 5، 31 اکتوبر 1901، صفحہ 6)
سکین:
مرزا کا مراقی ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کا اپنے آپ کو اللہ کا نبی سمجھنا، اپنے آپ کو مہدی، مسیح،
کرشنا سمجھنا اور عیسی علیہ اسلام کو کشمیر میں دفن ہونے کا دعوہ کرنا اور اس کے علاوہ اس کے تمام غیر اسلامی
دعوے محظ ایک مراقی عورت کا وہم تھے۔
تو اے میرے قادیانی دوستوں ذرہ سوچو،
قیامت والے دن اگر مرزا قادیانی تمہارے سامنے کھڑا ہو کر یہ کہے کہ
''میں تو صرف ایک دماغی مریض تھا، ان لوگوں نے تو مجھے سچ مچ ہی نبی مان لیا۔''
تو تم کیا کرو گے؟
اللہ سبحان وتعالیٰ ہم سب کو صراط المستقیم پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے۔
آمین۔
اگر فورم ممبرز کے پاس مرزے کے مراق سے متعلق اور ریفرنس موجود ہیں تو ضرور شیئر کریں۔
الحمدللہ القویی المتین، وصلاۃ وسلام علی من بعث بالسیف رحمۃ للعالمین-
مرزا قادیانی کے مطابق سیدنا عیسیٰ علیہ اسلام کا رفع الی السماء کا عقیدہ ایک مراقی عورت کا وہم معلوم ہوتا ہے
ملاہظہ ہو:
''اور یسوع گو زندہ بچ گیا مگر اس کا پھر ظالم یہودیوں کے سامنے جانا مصلحت نہ تھی اس لئے عیسائیوں نے یہ بات
کہہ کر پیچھا چھڑایا کہ فلاں عورت یا مرد کے روبرئے یسوع لعنت کے دنوں کے بعد آسمان پر چلا گیا ہے۔
مگر یہ بات تو بالکل جھوٹا منصوبہ اور یا کسی مراقی عورت کا وہم تھا۔''
(کتاب البریہ، روحانی خزائن جلد 13صفحہ 274)
سکین:

مرزا قادیانی کی اس تحریر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم کسی مراقی شخص سے دینی امور یا عقائد حاصل نہیں
کرسکتے۔
لیکن اگر کوئی ایسا ہی شخص جو مراق کی بیماری کا شکار ہو اور عقائید لینا تو دور کی بات بلکہ وہ نبوت کا ہی دعوہ
کر ڈالے تو کیا ہم اس کی نبوت کو تسلیم کریں گے؟
مرزا قادیانی خود مراق کی بیماری کا شکار تھا۔
مرزا بشیر(مرزے کے بیٹے) کی زبانی مرزے کو نہ صرف مراق بلکہ ہسٹیریا بھی تھا:
''ڈاکٹر محمد اسماعیل نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے کئی دفع حضرت مسیح موعود سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹیریا ہے۔
بعض اوقات آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے''
(سیرت المہدی حصہ دوم، صفحہ 340)
سکین:

مرزا قادیانی کی زبانی:
''میرا تو یہ حال ہے کہ دو بیماریوں میں ہمیشہ مبتلا رہتا
ہوں تاہم مصروفیت کا یہ حال ہے کہ بڑی بڑی رات
تک بیٹھا کام کرتا رہتا ہوں حالانکہ زیادہ جاگنے سے
مراق کی بیماری ترقی کرتی ہے اور دوران سر کا دورہ
زیادہ ہو جاتا ہے۔ تاہم میں اس کی پرواہ نہیں کرتا
اور اس کام کو کئے جاتا ہوں۔''
(الحکم نمبر 40 جلد 5، 31 اکتوبر 1901، صفحہ 6)
سکین:

مرزا کا مراقی ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کا اپنے آپ کو اللہ کا نبی سمجھنا، اپنے آپ کو مہدی، مسیح،
کرشنا سمجھنا اور عیسی علیہ اسلام کو کشمیر میں دفن ہونے کا دعوہ کرنا اور اس کے علاوہ اس کے تمام غیر اسلامی
دعوے محظ ایک مراقی عورت کا وہم تھے۔
تو اے میرے قادیانی دوستوں ذرہ سوچو،
قیامت والے دن اگر مرزا قادیانی تمہارے سامنے کھڑا ہو کر یہ کہے کہ
''میں تو صرف ایک دماغی مریض تھا، ان لوگوں نے تو مجھے سچ مچ ہی نبی مان لیا۔''
تو تم کیا کرو گے؟
اللہ سبحان وتعالیٰ ہم سب کو صراط المستقیم پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے۔
آمین۔
اگر فورم ممبرز کے پاس مرزے کے مراق سے متعلق اور ریفرنس موجود ہیں تو ضرور شیئر کریں۔