• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیرت المھدی کتاب پر سکائیپ مکالمہ ، قادیانی مربی یوسف زئی

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
اپنے آپ کو کوئی ایسا لقب یا نام دینا جو خاص انبیاء یا اللہ کی ذات کیلئے مخصوص ہو، نہایت مکروہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ تو پھر بھی لقب ہے، امام بخاری نے اپنی جامع الصحیح کے اندر ایک باب باندھا ہے:
باب تَحْوِيلِ الاِسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ
- باب کسی بہتر نام کیلئے اپنے نام کا بدلنا -
اس باب میں وہ ایک حدیث روایت کرتے ہیں:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ زَيْنَبَ، كَانَ اسْمُهَا بَرَّةَ، فَقِيلَ تُزَكِّي نَفْسَهَا‏.‏ فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم زَيْنَبَ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کا نام ” برہ “ تھا ، کہا جانے لگا کہ وہ اپنی پاکی ظاہر کرتی ہیں ۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام زینب رکھا ۔ (متفق علیہ)

امام بخاری نے اپنی جامع الصحیح میں ایک اور باب باندھا
باب أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ
-باب ''وہ نام جس سے اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ نفرت کرتے ہیں-
اس باب میں یہ حدیث پائی جاتی ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَخْنَى الأَسْمَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الأَمْلاَكِ ‏"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام اس کا ہو گا جو اپنا نام ملک الاملاک ( شہنشاہ ) رکھے ۔ (متفق علیہ)

پس ثابت ہوا کہ اپنے آپ کو کوئی ایسا لقب دینا جس کا کوئی عام انسان حق دار نہیں ایک مکروہ عمل ہے۔
قمبر الانبیاء کے نام کا مطلب ''نبیوں کا چاند'' یہ نام کوئی عام انسان رکھ ہی نہیں سکتا، بلکہ اس نام کے اصل
حق دار کوئی نبی ہی ہو سکتا ہے،
مثلا جیسے سیدنا شعیب علیہ السلام کیلئے خطیب الانبیاء کا لقب مخصوص ہے،

2ch6hsn.jpg

وكان بعض السلف يسمي شعيباً خطيب الأنبياء يعني لفصاحته وعلو عبارته وبلاغته في دعاية قومه إلى الإيمان برسالته.
وقد روى ابن إسحاق بن بشر عن ابن عباس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذكر شعيباً قال:(ذاك خطيب الأنبياء)


بعض سلف کے مطابق شعیب علیہ السلام کا لقب خطیب الانبیاء اس لئے ہے کیونکہ ان کی قوم نے ان کے پیغام میں بہت رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی لیکن ان کے خطاب میں بہت فصاحت و بلاغت تھی۔
(سورۃ ہود 93-91)

اسی طرح سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو ابو الانبیاء کا لقب دیا جاتا ہے:
2rz985s.png


سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو ابو الانبیاء اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کی ذریعت میں نبوت
کی نعمت کو عام کر دیا۔


وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا ۖ وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور ہم نے انھیں (ابراہیم کو) اسحاق ویعقوب (علیہما السلام) عطا کیے اور ہم نے نبوت اور کتاب ان کی اوﻻد میں ہی کر دی اور ہم نے دنیا میں بھی اسے ﺛواب دیا اور آخرت میں تو وه صالح لوگوں میں سے ہیں
(العنکبوت 27)

اسی طرح ہمارے پیارے نبی سیدالمرسلینﷺ کو خاتم الانبیاء کا لقب دیا گیا:
3ybeh.png


اس لقب کا مفہوم بھی آپﷺ نے خود سمجھا دیا:
أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لاَ نَبِيَّ بَعْدِي
میں خاتم النبیین ہوں یعنی میرے بعد کوئی نبی نہیں۔

پس ثابت ہوا کہ قمر الانبیاء جیسا لقب بھی صرف ایک نبی کے لئے ہی مخصوص ہو سکتا ہے۔
اب اگر کوئی شخص منہ اٹھا کر کہہ دے کہ فلاں شخص قمر الانبیاء ہے اور اس کو خود اس لقب کی شرعی
حیثیت کا علم نہ ہو تو وہ ایک زندیقانہ حرکت کر رہا ہے، اس کو بتانا چائیے کہ مرزا بشیر ایم اے کی ایسی
کیا خوبی ہے کہ اس کو ''قمر الانبیاء'' کا لقب دیا گیا ہے؟
 
آخری تدوین :

حمزہ

رکن عملہ
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اپنے آپ کو کوئی ایسا لقب یا نام دینا جو خاص انبیاء یا اللہ کی ذات کیلئے مخصوص ہو، نہایت مکروہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ تو پھر بھی لقب ہے، امام بخاری نے اپنی جامع الصحیح کے اندر ایک باب باندھا ہے:
باب تَحْوِيلِ الاِسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ
- باب کسی بہتر نام کیلئے اپنے نام کا بدلنا -
اس باب میں وہ ایک حدیث روایت کرتے ہیں:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ زَيْنَبَ، كَانَ اسْمُهَا بَرَّةَ، فَقِيلَ تُزَكِّي نَفْسَهَا‏.‏ فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم زَيْنَبَ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کا نام ” برہ “ تھا ، کہا جانے لگا کہ وہ اپنی پاکی ظاہر کرتی ہیں ۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام زینب رکھا ۔ (متفق علیہ)

امام بخاری نے اپنی جامع الصحیح میں ایک اور باب باندھا
باب أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ
-باب ''وہ نام جس سے اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ نفرت کرتے ہیں-
اس باب میں یہ حدیث پائی جاتی ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَخْنَى الأَسْمَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ اللَّهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الأَمْلاَكِ ‏"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بدترین نام اس کا ہو گا جو اپنا نام ملک الاملاک ( شہنشاہ ) رکھے ۔ (متفق علیہ)

پس ثابت ہوا کہ اپنے آپ کو کوئی ایسا لقب دینا جس کا کوئی عام انسان حق دار نہیں ایک مکروہ عمل ہے۔
قمبر الانبیاء کے نام کا مطلب ''نبیوں کا چاند'' یہ نام کوئی عام انسان رکھ ہی نہیں سکتا، بلکہ اس نام کے اصل
حق دار کوئی نبی ہی ہو سکتا ہے،
مثلا جیسے سیدنا شعیب علیہ السلام کیلئے خطیب الانبیاء کا لقب مخصوص ہے،

2ch6hsn.jpg

وكان بعض السلف يسمي شعيباً خطيب الأنبياء يعني لفصاحته وعلو عبارته وبلاغته في دعاية قومه إلى الإيمان برسالته.
وقد روى ابن إسحاق بن بشر عن ابن عباس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذكر شعيباً قال:(ذاك خطيب الأنبياء)


بعض سلف کے مطابق شعیب علیہ السلام کا لقب خطیب الانبیاء اس لئے ہے کیونکہ ان کی قوم نے ان کے پیغام میں بہت رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی لیکن ان کے خطاب میں بہت فصاحت و بلاغت تھی۔
(سورۃ ہود 93-91)

اسی طرح سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو ابو الانبیاء کا لقب دیا جاتا ہے:
2rz985s.png


سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو ابو الانبیاء اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کی ذریعت میں نبوت
کی نعمت کو عام کر دیا۔


وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا ۖ وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور ہم نے انھیں (ابراہیم کو) اسحاق ویعقوب (علیہما السلام) عطا کیے اور ہم نے نبوت اور کتاب ان کی اوﻻد میں ہی کر دی اور ہم نے دنیا میں بھی اسے ﺛواب دیا اور آخرت میں تو وه صالح لوگوں میں سے ہیں
(العنکبوت 27)

اسی طرح ہمارے پیارے نبی سیدالمرسلینﷺ کو خاتم الانبیاء کا لقب دیا گیا:
3ybeh.png


اس لقب کا مفہوم بھی آپﷺ نے خود سمجھا دیا:
أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لاَ نَبِيَّ بَعْدِي
میں خاتم النبیین ہوں یعنی میرے بعد کوئی نبی نہیں۔

پس ثابت ہوا کہ قمر الانبیاء جیسا لقب بھی صرف ایک نبی کے لئے ہی مخصوص ہو سکتا ہے۔
اب اگر کوئی شخص منہ اٹھا کر کہہ دے کہ فلاں شخص قمر الانبیاء ہے اور اس کو خود اس لقب کی شرعی
حیثیت کا علم نہ ہو تو وہ ایک زندیقانہ حرکت کر رہا ہے، اس کو بتانا چائیے کہ مرزا بشیر ایم اے کی ایسی
کیا خوبی ہے کہ اس کو ''قمر الانبیاء'' کا لقب دیا گیا ہے؟
بہت عمدہ!
 

حمزہ

رکن عملہ
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
سیرت المھدی کتاب پر سکائیپ مکالمہ ، قادیانی مربی یوسف زئی

قادیانی مربی یوسف زئی صاحب سے آج تعارفی مکالمہ ہوا ہے جس میں سیرت المھدی پر مناظرہ کرنے کا طریقہ وضع کیا گیا ہے سماعت فرمائیں
آڈیو مکالمہ فور شئرڈ لنک
یہ لنک فور شئیرڈ کا ہے اگر آڈیو نہ چلے تو سائٹ کو فیس بک سے کنکٹ کر لیں
میں سن رہا تھا تو آڈیو(۱) کے 30 منٹ میں یوسفزائی صاحب سے ایک سوال کہ ”جماعت احمدیہ میں مرزا بشیر صاحب کی کیا حثیت ہے؟“ کے جواب میں انھوں نے کہا ”کہ میرے لیے ،،،میں جو احمدی ہوا ہو اپنی تحقیق پہ ہوا ہوں۔۔۔“ تو حضرت آپ تو شروع میں کہہ رہے تھے آپ ایسی گفتگو کرنا چاہتے ہیں جو صرف آپ کے اور @سچی بات کے درمیان میں نہ ہو بلکہ آپ کے نمائندہ گروہ کی بھی تائید کرتی ہو پھر یہ بھاگنا کیسا؟
 
Top