شرعی اور غیر شرعی نبوت
امت مسلمہ کے نزدیک:
شرعی نبوت: سے تمام انبیاء و رسل کی نبوت مراد ہے، جس کے بند ہونے پر اجماع امت ہے اور انکار کفر ہے اور اس کی پیروی لازم ہے۔
غیر شرعی نبوت: سے صوفیاء و اولیاء عزام کے کشوف و الہامات(بلحاظ معنوی نبوت) مراد ہے، جو کہ امت محمدیہ میں جاری ہے، مگر اس کی پیروی لازم نہیں۔
مرزائیوں کے نزدیک:
مرزائی حضرت آدم، موسیٰ اور حضرت محمدﷺ(اگر اس کے علاوہ وہ کسی کو مانتے ہیں تو میرے علم میں نہیں)کو بناء کتب شریعت جدیدہ شرعی نبی مانتے ہیں۔ اور یہ نبوت ان کے نزدیک بند ہو چکی ہے اور اس کی پیروی ان کے نزدیک لازم ہے۔
دیگر انبیاء کو شریعت جاریہ کی پیروی کی بنا پر غیر شرعی کہتے ہیں اور انکے نزدیک یہ جاری ہے اور اس کی پیروی بھی لازم ہے۔
ان اصطلاحات کے معانی اس لئے تبدیل کئے گئے کہ مسلمانوں کو دھوکہ دیا جا سکے کہ ہم بھی اسی نبوت کے جاری ہونے کو مانتے ہیں جس کو سلف مانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی مرازئی سلف کی عبارات پیش کرتے نظر آتے ہیں جن میں لکھا ہوتا ہے کہ حضور ﷺ کے بعد صرف شرعی نبوت بند یا پھر غیر شرعی نبوت اب بھی جاری ہے۔ اس لئے ان عبارات سے دھوکہ مت کھائیں کیوں کہ وہاں شرعی سے مراد انبیاء و رسل کی نبوت اور غیر شرعی سے مراد الہامات و کشوف اولیاء ہیں نہ کہ وہ نبوت جسے مرزائی مانتے ہیں۔