عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (امام حاکم نیشاپوریؒ کا عقیدہ)
عظمت شان:
قادیانیوں نے امام حاکمؒ کو بھی چوتھی صدی کا مجدد زمان تسلیم کر لیا ہے۔
(عسل مصفی ج۱ ص۱۶۳،۱۶۵)
امام حاکم کی روایات دربارۂ حیات عیسیٰ علیہ السلام
۱… دیکھو حاکم کی تین روایات جو پہلے بیان ہوچکی ہیں۔
پہلی روایت
دوسری روایت
تیسری روایت
۲… حافظ نعیم کی دوسری روایت، یہ روایت حاکم میں بھی موجود ہے۔
۳… دیکھو امام موصوف کی بیان کردہ ایک حدیث پہلے درج ہے۔ اس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات جسمانی روز روشن کی طرح بیان کی جارہی ہے۔
۴… امام موصوف کی روایت کردہ ایک حدیث درج ہے۔ جو حیات عیسیٰ علیہ السلام کا اعلان کر رہی ہے۔
۵… ’’ عن ابن عباسؓ قال قال رسول اﷲﷺ وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ قال خروج عیسیٰ علیہ السلام ‘‘
(رواہ الحاکم فی المستدرک ج۳ ص۳۳، حدیث نمبر۳۲۶۰)
’’ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول کریمﷺ نے اور نہیں ہوگا کوئی اہل کتاب میں سے مگر ضرور ایمان لائے گا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ان کی موت سے پہلے فرمایا ابن عباسؓ نے کہ مراد اس سے عیسیٰ علیہ السلام کا آنا ہے۔‘‘
۶… ’’ عن انس قال قال رسول اﷲﷺ من ادرک منکم عیسیٰ ابن مریم فلیقراء منی السلام ‘‘
(رواہ الحاکم ج۵ ص۷۵۵، حدیث نمبر۸۶۷۹، صححہ)
’’حضرت انسؓ روایت کرتے ہیں کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے جو شخص تم میں سے پائے حضرت ابن مریم علیہ السلام کو پس ضرور انہیں میرا سلام پہنچائے۔‘‘ پس ان روایات سے ثابت ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت نہیں ہوئے۔