عیسیٰ کو آسمان سے اتار لاو کا قرآنی جواب
قادیانی حضرات جب دلائل کے آگے بے بس ہو جاتے ہیں تو پھنسی ہوئی سوئی کی طرح ٹک ٹک کرتے آ جاتے ہیں اور اپنا آخری حربہ استعمال کرتے ہیں اور اعتراض کر ڈالتے ہیں کہ "عیسی علیہ السلام کو آسمان سے اتار کر لاو"
انکا یہ مطالبہ ایسا ہی ہے جیسا کفار و مشرکین کا تھا غور فرمائیں:
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَـٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿٢٥﴾ قُلْ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّـهِ وَإِنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴿٢٦﴾
(کافر) پوچھتے ہیں کہ وه وعده کب ﻇاہر ہوگا اگر تم سچے ہو (تو بتاؤ؟).آپ کہہ دیجئے کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، میں تو صرف کھلے طور پر آگاه کر دینے واﻻ ہوں..
قیامت کی صغیرہ و کبیرہ علامات قرآن و احادیث میں بیان ہو شکی ہیں لیکن قیامت کب آئے گی یہ غیب کی کنجی ہے اور الله کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ،،اسی طرح عیسی علیہ السلام نے کب آنا ہے یہ اللہ خوب جانتا ہے کب بھیجنا ہے اور کیسے بھیجنا ہے ،،الله علیم الخبیر ہے اس کے ہر کام میں حکمتیں ہیں جو کوئی نہیں سمجھ سکتا ،،،،عیسی علیہ السلام کو الله نے بھیجنا ہے اور الله کو ہی پتا ہے کب بھیجنا ہے تو ہم سے یہ کفّار و مشرکین والا جاہلانہ سوال کیوں کیا جاتا ہے ؟؟؟