قادیانیوں سے سوالات ( ۴۲ کیا مرزاقادیانی قرآن کا معجزہ ہے؟)
سوال نمبر:۴۲… مرزاقادیانی نے لکھا ہے: ’’قرآن شریف اگرچہ ایک عظیم الشان معجزہ ہے۔ مگر ایک کامل کے وجود کو چاہتا ہے کہ جو قرآن کے اعجازی جواہر پر مطلع ہو، اور وہ اس تلوار کی طرح ہے جو درحقیقت بے نظیر ہے۔ لیکن اپنا جوہر دکھلانے میں ایک خاص دست وبازو کی محتاج ہے۔ اس پر دلیل شاید یہ آیت ہے کہ ’’لایمسہ الا المطہرون‘‘ پس وہ ناپاکوں کے دلوں پر معجزہ کے طور پر اثر نہیں کر سکتا۔ بجز اس کے کہ اس کا اثر دکھلانے والا بھی قوم میں ایک موجود ہو اور وہ وہی ہوگا جس کو یقینی طور پر نبیوں کی طرح خداتعالیٰ کا مکالمہ اور مخاطبہ نصیب ہوگا… ہاں قرآن شریف معجزہ ہے۔ مگر وہ اس بات کو چاہتا ہے کہ اس کے ساتھ ایک ایسا شخص ہو جو اس معجزہ کے جوہر ظاہر کرے اور وہ وہی ہوگا جو بذریعہ الٰہی کلام کے پاک کیا جائے گا۔‘‘
(نزول المسیح ص۱۰۸تا۱۱۲، خزائن ج۱۸ ص۴۸۶تا۴۹۰)
قادیانیوں سے سوال یہ ہے کہ: ’’وہ وہی ہوگا جس کو یقنی طور پر نبیوں کی طرح خداتعالیٰ کا مکالمہ ومخاطبہ نصیب ہوگا۔‘‘ اس کے پیش نظر فرمائیں۔ قرآنی تلوار کے جوہر کے لئے نبیوں کی طرح کا آدمی مکالمہ ومخاطبہ سے سرفراز چودہ سو سال میں کون کون سے ہیں اور پھر مرزاقادیانی کے بعد کون کون؟ اور آئندہ کون کون ہوںگے؟۔ اگر نہیں تو پھر مان لیا جائے کہ سب چرب لسانی اور الفاظ کا گورکھ دھندہ صرف آپ کے ایمان کو ضائع کرنے کا خطرناک جال ہے اور کچھ نہیں؟