محمدعثمان
رکن ختم نبوت فورم
قادیانی لطیفے
(1) انڈیا میں ایک قادیانی ایک ہندو کو کافی دن تک روز ایک دودھ کی دوکان پر برفی کھلاتا رہا اور مرزا کی کہانیاں سناتا رہا وہ ہندو روز برفی کھاتا اور بات چیت کے دوران مسکراتا رہتا قادیانی سمجھا کہ اس پر اثر ہو رہا ہے جب کافی دن ہو گئے تو قادیانی بولا جناب آپکو میں اتنے دن سے حضرت کی زندگی کے بارے میں بتا رہا ہوں اور آپ روز مسکراتے بھی ہیں اسکا مطلب ہےکہ آپ نے انکو نبی مان لیا ہے یہ بات سن کرہندو زور سے ہنسا اور بولا برفی تو تو اپنی مرضی سے کھلاتا رہا میں نے توتجھے نہیں کہا تھا اور ہنس میں اس بات پر رہا ہوں کہ توکیسا جاہل ہے ہم نے سچے نبی کو نہیں مانا اور تو جھوٹے کو نبی منوانے پہ لگا ہوا ہے۔(2) ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک ٹرین میں ایک قادیانی/مرزائی اور ایک پٹھان اکٹھے سفر کر رہے تھے۔ حسب عادت قادیانی/مرزائی پٹھان کو مرزا قادیانی ابن چراغ بی بی کو اللہ کا نیک اور پارسا بندہ بنا کر پیش کر رہا تھا کہ مرزاعیسائیوں سے مناظرے کرتا تھا، وہ ہندؤں سے بحث و مباحثے کرتا تھا اس نے اسلام کی بہت خدمت کی۔ پھر اس نے مجدد ہونے کادعوٰی کیا۔وہ مرزائی/قادیانی کئی گھنٹے پٹھان کو مرزا کے بارے میں بتاتا رہا۔ اتنے میں مرزائی/قادیانی کا اسٹیشن قریب آگیا اور اس نے پٹھان سے پوچھا کہ تم نے مرزاکو کیسا انسان پایا اور تمہارا اب کیا پروگرام ہے (یعنی قادیانی/مرزائی بننے کا)؟
پٹھان نے جواب دیا او یارامرزاکےجوجوکام تم نے بتائے ہیں اس نے وہ سب بہت اچھے کام کیے ہیں مگر مرزا نے ایک بہت کتا کام کیا تھا۔
مرزائی/قادیانی نے جواب دیا کہ خان صاحب مرزا نے وہ کون سا کتا کام کیا؟
پٹھان نے جواب دیا کہ مرزا نے کتا کام یہ کیا جو وہ ایک کمسن لڑکی صاحبہ کو بھگا کر لے گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیو خان صاحب