قبروں کی کمائی پر پلنے والامولوی
مرزائی قبرستان میں مرزائیوں کو دفن ہونے کے لیے اپنی آمدن کا دس فیصد پوری زندگی ادا کرنا ضروری ہوتاہےاور اگرکسی مرزائی نے ایک روپیہ بھی کم دیا ہوتو اس مرزائی کو قادیانی قبرستان میں جگہ نہیں ملتی ۔
قبروں کی آمدن پر پلنے والے خلیفہ مولوی مرزا مسرور نے اپنی آمدن کا ایک روپیہ بھی جماعت کو کبھی جمع نہیں کروایا ہم پوچھتے ہیں کہ کیا مولوی مرزا مسرورقادیانی کو بھی قادیانی قبرستان میں دفن کیا جائے گا یا پھر لاش کو کہیں اور ہی پھینکا جائے گا ؟ہر مرزائی جواب دے سکتا ہے ، ساتھ یہ بھی بتائیے گا کہ یہ دنیا کے کس مذھب کا قانون ہے ؟