ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
(آپ کی جماعت کے کسی راہنما نے اس نظم کی مذمت کی؟)
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، وہ تو ٹھیک ہے، آپ نے صبح کہہ دیا تھا کہ وہ جھوٹ بولتا ہے، ہم نے Accept (قبول) کرلیا کہ ان کی موجودگی میں نہیں پڑھا گیا۔ مگر ابھی کیونکہ آپ نے تذکرہ کردیا، میں 939نے بعد میں یہ سوال پوچھنا تھا، کیا اس ۳۴ سال کے زمانے میں… ۱۹۰۶ء سے لے کر ۱۹۴۴ء تک… آج تک ’’الفضل‘‘ میں کسی آپ کی جماعت کے رہنما نے اس نظم کو Condemn (مذمت) کیا، اس کے خلاف کوئی لفظ لکھا؟
مرزا ناصر احمد: جی کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ بھی آپ بتادیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ۱۹۳۴ء میں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۳۴ء میں یہ نہیں ہوا کہ پڑھا گیا ان کے سامنے۔ یہ Controversy (تنازعہ) آئی، یہ، یہ مولانا محمد علی صاحب لاہوری پارٹی نے، میرا خیال ہے، اعتراض کیا تھا۔ آپ کی جماعت کا میں پوچھ رہا ہوں، کسی نے نظم کو Condemn (مذمت)کیا؟ ۱۹۴۴ء میں تو آپ ان کو Support (مدد) کررہے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، ۱۹۳۴ء میں Condemn (مذمت)کیا، اس میں … ۱۹۴۴ء میں، پھر انہوں نے کہا کہ ’’یہ میرا مطلب نہیں تھا اور باوجود اس کے کہ یہ میرا مطلب نہیںتھا، لوگوں کے تنگ کرنے پر میں نے اپنے دیوان میں سے اس کو نکال دیا شعر کو، اور قسمیں کھاکر میں کہہ رہا ہوں اور پھر بھی جماعت میرا کہنا نہیں مانتی۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: سر! وہ جو ۱۹۴۴ء میں ہے، وہ تو آپ نے پڑھ کر سنادیا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، ۱۹۴۴ء میں دو ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو ہمارے سامنے ہے…
مرزا ناصر احمد: ۱۳؍ اگست ، ۱۹۴۴ء اور ۲۳؍ اگست (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کہاں ہے؟ نکالو۔(اٹارنی جنرل سے )تو دو علیحدہ علیحدہ حوالے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ فائل کردیجئے، کیونکہ یہ تو آگیا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، Verify (تصدیق) کرنے کے بعد میں بتارہا ہوں۔
940جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، فائل کردیجئے وہ بھی، تاکہ اس کے ساتھ …
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ فائل کردیں گے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ سنادیا گیا ہے، اور آگیا ہے ریکارڈ پر…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کیوں کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ وہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … کیوں کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں!
جناب یحییٰ بختیار: کہ ان کی موجودگی میں پڑھا گیا اور انہوںنے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، نہیں، وہ، وہ کردیں گے، ۱۹۳۴ء اور ۱۹۴۴ء کاپہلا جو ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی وہ بعد کا ہے جو آپ کے پاس ہے؟
مرزا ناصر احمد: ۱۹۳۴ء ------ دیکھیں ناں ------- ۱۹۳۴ء اور یہ ۱۹۴۴ئ، ۱۳؍ اگست، اور پھر ۱۹۴۴ء اگست کا، یہ آخر میں ، اور پھر ۱۹۶۲ء میں…
جناب یحییٰ بختیار: آخری تو یہ معلوم ہوتا ہے پھر۔
مرزا ناصر احمد: کون سا؟
جناب یحییٰ بختیار: ۲۳؍ اگست۔
مرزا ناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: ۲۳؍ اگست۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ۲۳؍ اگست۔ بات سنیں ناں، ایک موٹی بات ہے، اس میں کوئی وہ نہیںہے شبہ۔ ایک شخص دس دن پہلے ایک مضمون لکھتا ہے اور اخبار میں چھپ جاتا ہے۔ دس دن کے بعد وہ اس سے متضاد نہیں لکھ سکتا۔ اس لئے جو ۲۳ کا مضمون چھپا ہے … دس دن کے بعد …اس کو اس ۱۳؍اگست والے کی روشنی میں ہم نے پڑھنا ہوگا۔
941جناب یحییٰ بختیار: وہ تو ٹھیک ہے، مرزا صاحب! وہ تو ہم دیکھ لیں گے۔ یہ جو ہے ناں، یہ آخری ہے یا وہ؟ دیکھیں گے اس میں، کیونکہ ہمارا…
مرزا ناصر احمد: پھر ۶۲ء میں آیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ہمارا یہ ہے کہ ایک دفعہ جو قانون آتا ہے تو بعد کا جو قانون آیا تو … اس سے متضاد کرے تو پہلا کینسل That hold the period (وہی نافذ العمل ہوگا)
Mirza Nasir Ahmad: This is not a legal clause.
(مرزا ناصر احمد: یہ کوئی قانونی شق نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: This may not be.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: We are talking of a fact.
(مرزا ناصر احمد: ہم حقائق کی بات کررہے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: He may have clarified the position finally.
(جناب یحییٰ بختیار: اس سے بات حتمی طور پر واضح ہوجاتی ہے)
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، ۱۹۶۲ء میں پھر وہ آیا، ۶۳ء میں، تو یہ سارے فائل کرادیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ان کو جماعت سے تو کبھی Expell (خارج ) نہیں کیا؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، جماعت سے Expell (خارج) اس لئے نہیں کیا کہ انہوں نے قسمیں کھائیں کہ ’’وہ میرا مطلب ہی نہیں ہے جو میری طرف منسوب کیا جاتا ہے‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’مطلب نہیں‘‘ اور موجودگی میں پڑھا ہے!
مرزا ناصر احمد: نہیں، ’’موجودگی میں پڑھا گیا‘‘ وہ ایک شخص کہتا ہے کہ ’’میں نے صرف پہلے مجددین کے مقابلے میں یہ شعر کہا تھا۱؎۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ان کی موجودگی میں؟
مرزا ناصر احمد: وہ یہ کہہ رہا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں ، میں یہ کہہ رہا ہوں جی…
942مرزا ناصر احمد: کہ ان کی موجودگی میں…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیں کہ وہ جھوٹا ہے۔
مرزا ناصر احمد: میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر اس نے مجددوں کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا اور نبی اکرمa کے ساتھ کیا ہے تو وہ جھوٹا ہے اور کافر ہے۲؎…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں…
مرزا ناصر احمد: …لیکن وہ قسمیں کھاکے یہ کہہ رہا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب!…
مرزا ناصر احمد: میری بات تو ختم ہولینے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، Interrupt نہیں، نہیں، میں آپ سے… میری تو صرف ایک گزارش تھی کہ ’’ان کی موجودگی میں‘‘ وہ کہتا ہے کہ ’’میں نے پڑھا۔‘‘ آپ نے کہا کہ ’’جھوٹا ہے۔‘‘ اگر یہ، اس بات سے جھوٹا نہیں کہتے اس کو، بلکہ Interpretation (تعبیر) پر کہہ رہے ہیں تو اور بات ہے۔
مرزا ناصر احمد: میں Interpretation (تعبیر) پر کہہ رہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ Clarify (واضح)ہوجائے ناں جی۔ میں تو یہ سمجھا کہ آپ کہتے ہیں کہ وہ جھوٹا ہے، ان کی موجودگی میں نہیں پڑھا گیا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ اب پہلے موقف سے مرزا ناصر سلپ ہوگیا۔
۲؎ جھوٹا بھی ہے کافر بھی ہے،اور مرزا قادیانی کا صحابی بھی ہے، مرزا محمود کا استاذ بھی ہے؟ اور مرزا ناصر کے نزدیک مفہوم اس کا اور لیتا ہے اور جماعت سے خارج بھی نہیں کیا۔ اگر رہے تو کافر۔کیا سمجھیں کہ قادیانیوں کا کیاموقف ہے؟ اس گورکھ دھندے کا نام قادیانیت ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: اس معنی میں بھی جھوٹا ہے بالکل کہ پڑھا گیا، اس لئے کہ ہمارے ہاں کہیں یہ ریکارڈ نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: تو وہ بھی جھوٹا ہوگیا۔ اس زمانے میں؟
مرزا ناصر احمد: اور … لیکن اگر وہ مجددین پہلے جو ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، خیر وہ تو اور بات ہے، آپ نے Explain (واضح) کردیا۔
943مرزا ناصر احمد: اس کی Interpretaion ( تعبیر)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو اور بات ہے۔
مرزا ناصر احمد: تو وہ ٹھیک ہے۔ (Pause) یہ آخری جو ہے، آخری کے لحاظ سے وہ ۱۹۶۳ء کا ہے اور اس میں انہوں نے پھر اسی کو کہا ہے کہ ظہور ہر صدی… آنحضرتa کا ظہور ہر صدی کے سر پر مجددین کے رنگ میں ہوتا رہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: لیکن… ٹھیک ہے، یہ بھی آپ فائل کردیں، چونکہ پھر تینوں اکٹھے رہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ سارے کررہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا۔
مرزا ناصر احمد: اور پھر یہ ہے کہ خود حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جو تحریریں، میں نے کہا تھا، پچاس ہزار دوںگا، تیس چالیس کے مقابلے میں، تو پچاس ہزار کے لئے تو میں مناسب نہیں سمجھتا کہ وقت لوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے تو ایک جگہ پڑھا کہ پچاس الماریاں تو صرف انگریزوں کی تعریف میں انہوںنے لکھیں، تو وہ آپ کے پاس ضرور ہوں گی یہ؟
مرزا ناصر احمد: بالکل، وہ میں جہاد کے متعلق کہہ چکا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، وہ…
مرزا ناصر احمد: اگر آپ نے پہلوں کے حوالے پھر سننے ہیں تو میں دوہرادیتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ میں پھر اس پر آؤں گا۔
مرزا ناصر احمد: اگر آپ سوال کرتے ہیں تو میں دوہرا دیتا ہوں جواب کو۔
944جناب یحییٰ بختیار: کون سا جی؟
مرزا ناصر احمد: یہی انگریزوں کے متعلق۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ تو میں بعد میں سوال پوچھوں گا آپ سے۔ یہ سوال میں پوچھوںگا کیونکہ ہر ایک پوائنٹ پر Clarification (وضاحت) ضروری ہے۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میرے پاس سوال آیا تھا ’’پچاس الماریوں‘‘ کا تو اس واسطے ذکر کیا اس میں۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ الماریوں کا سائز بھی آیا ہوا ہے۔ اس سوال میں؟
جناب یحییٰ بختیار: مجھے نہیں پتہ جی اس کا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، سوال میں، میں پوچھ رہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو آپ بتائیں گے ناں جی، آپ کے پاس…
مرزا ناصر احمد:نہیں، میں کیوں بتاؤں گا؟
جناب یحییٰ بختیار: یعنی آپ کو علم ہوگا کیونکہ گھر میں آپ کے پڑی ہوں گی۔
مرزا ناصر احمد: اچھا جی۱؎۔ یہ چند نمونے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ابھی اس کی کیا ضرورت ہے، مرزا صاحب؟
مرزا ناصر احمد: حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا جو یہ دعویٰ ہے کہ ’’میں نے سب کچھ نبی اکرمﷺ …‘‘
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! میں یہ عرض کررہا ہوں کہ میں چیئرمین صاحب سے Request ( درخواست) کروں گا کہ… پتہ نہیں یہ رول کے مطابق ہے یا نہیں۔ کہ لاہور سے جو پارٹی آئی ہے، انہوں نے اپنا ایک Statement (بیان) فائل کیا ہے۔ اس میں بعض چیزیں ایسی ہیں، جن کی میں آپ سے Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ خیر سے بدھو گھر کو لوٹ آئے۔ نہ تیزی دکھاتے تو نہ یہاں نوبت پہنچتی۔ نہ کھلتے راز سربستہ نہ یہ رسوائیاں ہوتیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
945وہ کہتے ہیں کہ: ’’مرزا صاحب نے کبھی بھی نبوت کا دعویٰ نہیں کیا۔‘‘ اب یہ کتنی Important (اہم) چیز ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ ’’امتی نبی تھے‘‘ وہ کہتے ہیں کہ ’’نہیں تھے، انہوں نے دعویٰ نہیں کیا تھا‘‘ تو اس لئے ان سے Request (درخواست) کروں گا کہ آپ کو ایک کاپی دے دی جائے، اس کے بعد پھر یہ سارے سوال آسکتے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: جو ان کا ’’محضر نامہ‘‘ ہے اس کی Clarification (وضاحت) سوائے ان کے اور کسی کا حق نہیں ہے کہ کرے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، ان کی … انہوں نے مرزا صاحب کے کچھ حوالے دیئے۔ مرزا صاحب کے کچھ اقوال کے حوالے دیئے ہیں جن کے لئے میں کہہ رہا ہوں ، وہ تو وہی کریں گے۔
مرزا ناصر احمد: Clarification تو وہی کریں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، وہ حوالے جو ہیں،اس لئے ، میں ان کا ذکر نہیں کرنا چاہتاتھا ۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس لئے میں نے کہا آپ دیکھ لیجئے، اسے، پھر میں ان میں سے آپ سے سوال کروں گا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، جو میں سمجھا ہوں آپ سے، میں اس کی وضاحت کروالوں، شاید میں غلط سمجھا ہوں۔ یہ خواہش ہے آپ کی کہ اگر ہمارے محترم چیئرمین صاحب اجازت دیں تو وہ ’’محضر نامہ‘‘ ہمیں دے دیئے جائیں، تو ہم جواب ’’محضر نامہ ‘‘ تیار کرکے وہ آپ کو دے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، نہیں ، میرا وہ بالکل مطلب نہیں،…
مرزا ناصر احمد: ہاں، نہیں، میں اسی واسطے یہ کہہ…
جناب یحییٰ بختیار: میرا وہ مطلب نہیں۔ میں نے کہا اس میں کچھ حوالے ایسے ہیں جو کہ… کیونکہ یہ اس میں بھی ذکر آچکا ہے، آپ بھی ذکر کرچکے ہیں، اس لئے انہوں نے جو دیئے ہوئے ہیں، Certain Points (چند نکات) ہیں، کمیٹی کو Clarify (واضح) کرنے کی ضرورت ہے اس کی۔
946مرزا ناصر احمد: اس کمیٹی کو لاہوری جماعت احمدیہ اور ہمارے درمیان جو اختلاف ہے، عقیدے کے متعلق یا مسئلے کے متعلق ، اس کو Clarification (وضاحت) کرنے سے کیا فائدہ ہوگا۱؎؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیںجی، یہ ہے کہ ایک ریزولیوشن ہے، ایک موشن ہے، ایک ریزولیوشن میں دونوں کو… آپ اور ان کو… بریکٹ کیا گیا ہے۔ آپ نے وہ نوٹ کیا ہوا ہے۔
مرزا ناصر احمد: یعنی جو ایک تو ہے ناں گورنمنٹ کا ریزولیوشن…
جناب یحییٰ بختیار: موشن میں کسی کا ذکر نہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، اس میں ذکر نہیں۔
جناب یحییٰ بختار: دوسرا جو ریزولیوشن ہے اس میں دونوں کے متعلق ذکر ہے۔
مرزا ناصر احمد: جو ان کا ذکر ہے، وہ خود کریں گے۔
محترمہ ڈپٹی اسپیکر: وہ ہم دے دیتے ہیں، اٹارنی جنرل!
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب نے کچھ حوالے دیئے ہیں۔ اگر آپ نہیں چاہتے تو میں نہیں کروں گا۔ میں تو صرف چاہتا ہوں کہ Clarification (وضاحت) ضروری ہے۔ اگر آپ نہیں چاہتے تو ہم کہیں گے کہ نہ دیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں، میں یہ چاہتا ہوں! میں یہ صرف واضح کررہا ہوں کہ اگر آپ ہم سے پوچھیں گے تومجھے۔
----------
[At this stage Dr. Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi vacted the chair which was occupied by Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali).]
(اس مرحلہ پر ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر مسز اشرف خاتون عباسی کی جگہ چیئرمین صاحبزادہ فاروق علی نے کرسیٔ صدارت سنبھالی)
----------
Mirza Nasir Ahmad: It will be fair to me to explain in detail and that might be 200 pages and something.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ لڑے کیوں تھے، کیوں دو گروپ بنائے، اب شرماتے کیوں ہو؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(مرزا ناصراحمد: یہ بالکل مناسب ہوگا کہ میں تفصیل سے وضاحت کروں، جو کم وبیش دوسو صفحات پر محیط ہوسکتی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Mirza Sahib. I don't want to file a rejoinder to what they have said.
(جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! میرا یہ مطلب نہیں ہے کہ جو کچھ انہوںنے (لاہوری پارٹی) نے کہا ہے، اس کا جوابی بیان داخل کیا جائے)
947Mirza Nasir Ahmad: No? What do you want then? (مرزا ناصر احمد: نہیں، تو پھر آپ کا کیا مطلب ہے؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: I want certain points that they have raised that Mirza Sahib never claimed to be a nabi.
(جناب یحییٰ بختیار: میں چند ایک نکات چاہتاہوں، جو کہ انہوں نے اٹھائے ہیں، مثلا یہ کہ مرزا صاحب نے کبھی نبوت کا دعویٰ نہیں کیا) ’’مسیح موعود‘‘ وہ بھی مانتے ہیں ، آپ بھی مانتے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …مگر وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبوت کا کبھی دعویٰ نہیں کیا، اور یہ جو احمدی ہیں، قادیان کے یا ربوہ کے، یہ بالکل غلط بات کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک سٹینڈ لیا ہے، اس کی Support (تائید) میں انہوں نے مرزا صاحب کے کچھ حوالے دیئے ہیں۔ میں آپ کی توجہ ان کی طرف مبذول کرانا چاہتا تھا کہ وہ صحیح ہیں، غلط ہیں، کیا Interpretation (تصریح) ہے، کیا Text (سیاق وسباق) ہے ان کا؟ اگر آپ نہیں چاہتے تو میں نہیں کروں گا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں نے کب کہا کہ میں نہیں چاہتا۱؎؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ ابھی تو آپ نے فرمایا :’’جو ان کا ذکر ہے وہ خود کریں گے۔‘‘اب کہتے ہیں کہ میں نے نہیں کہا؟ اس کو کہتے ہیں: ’’کہہ مکرنی‘‘
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے کہا: جواب دینا چاہیں… مگر نہیں، نہ ہم … آپ ان کو کہتے ہیں آپ جواب دیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ٹھیک ہے، یعنی چاہتے آپ یہ نہیں کہ جہاں تک ان حوالوں کا تعلق ہے، نبوت کے متعلق ، جو انہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرف منسوب کرکے دیئے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: ہم اپنا جواب صرف وہاں تک رکھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ باقی جو ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ باقی اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مگر صرف انہوں نے Affidavit (بیان حلفی)فائل کیا ہے۔ ۷۰ آدمیوں کا…
948مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۰۱ء میں، مرزا صاحب نے ایسے کوئی نہیں کہا۔ مرزا بشیر الدین محمود صاحب نے کچھ کہا ہے، اس کا … وہ انکارِ نبوت کے حوالہ جات ۱۹۰۱ء سے وہ شروع کرتے ہیں، ضمیمہ ’’ج‘‘ ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہوں، ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: صرف آپ کی توجہ اس طرف دلانا چاہتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: ہوں، ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ یہ حوالے جو ہیں ، ۱۹۰۱ء کے بعد، پھر ۱۹۰۷ئ، ۱۹۰۸ء تک، وہ یہی کہتے ہیں کہ یہ انہوں نے دعویٰ نہیں کیا۔ تو اس پر میں چاہتا ہوں شاید آپ سے کچھ ان میں سے پوچھ لوں۔تو اگر میں ابھی پوچھتا ہوں آپ سے تو پھر آپ کو بھی وہاں ضرورت ہوگی۔ تو میرا خیال ہے ایڈوانس کاپی آپ کو دے دیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۱؎۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: پھر! بھی کل کسی وقت ہوسکا تو…
مرزا ناصر احمد: ہاں ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: توصرف یہ جو ہے ناں، ضمیمہ ’’ج‘‘ جو ہے…
مرزا ناصر احمد: اس کا جو ایک فقرے کا جواب ہے، وہ یہ ہے کہ حضرت بانی سلسلہ احمدیہ نے بڑی وضاحت سے یہ بیان کیا کہ: ’’اگر نبی کے معنی شرعی نبی کے ہوں تو میں بالکل نبی نہیں۔‘‘ آپ نے بڑی وضاحت سے بیان کیا وہ ہمارے ’’محضر نامہ‘‘ میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے Explain ( واضح) کردیا ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
949جناب یحییٰ بختیار: مگر اس کے باوجود وہ ’’امتی نبی‘‘ تک بھی نہیں کہتے تو اس لئے یہاں ان کے جو حوالے ہیں، مرزا صاحب کے جو دیئے ہوئے ہیں، انہوں نے یہاں تک کہ ۱۹۰۷ء کا حوالہ بھی دیا انہوں نے، تو آپ ان کو دیکھ لیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اسی واسطے میںکہتا ہوں آپ جو جواب دیں گے تو کہیں گے ’’ضمیمہ ج جب تک ہم یہاں نہیں دیکھیں کہ کیا ریفرنس ہے، ہم پورا اس کو نہیں سمجھ سکتے۔‘‘ تو اس لئے میں Request (درخواست) کی تھی، چیئرمین صاحب کو کہ ایک کاپی دے دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: تو اب تک جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ اگر محترم چیئرمین صاحب اس کی اجازت دیں تو یہ ہمیںمل جائے تو جو حوالے نبوت کے متعلق ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، وہ انہیں…
مرزا ناصر احمد: صرف وہاں تک…
جناب یحییٰ بختیار: وہاں تک…
مرزا ناصر احمد: باقی کوئی بحث نہ کرے، یہی، میں صحیح سمجھا ہوں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بالکل ٹھیک ہے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔ It is allowed the copy may be given and...
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ دے دیجئے، ضمیمہ ’’ج‘‘ ہے۔
Mr. Chairman: It is up to the witness.
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ٹھیک ہے، Affidavit دیا ہوا ہے انہوں نے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، بعد میں دے دیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،
Because they have to refer to the main point.
950جناب چیئرمین: ہاں، تو اس کے ساتھ ضمیمہ جات جو ہیں وہ بھی دینے ہیں یا نہیں؟ نہیں، This is reference of the book (یہ کتاب کا حوالہ ہے)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک ضمیمہ تھا ، میں نے کہا جو Main bodyمیں دیکھیں گے کہ کیا اشارہ ہے…
جناب چیئرمین: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ اس Clause کو Clarify (واضح) کرنے کے لئے…
جناب چیئرمین: یہ تو کتابوں کی ہیں لسٹیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! آپ نے سب حوالے پورے کرلئے جی، کہ ، ہیں کچھ؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں جی۔ انہوں نے نوٹ کئے ہوئے تھے، لیکن جب جاکے دیکھا تو کافی تھے، دو سو کے قریب۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں بتارہا ہوں، پندرہ بیس ہوں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ کے ایک اقتباس پر بنیاد رکھی گئی تھی ایک سوال کی ہمیں ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ میں ایسا کوئی حوالہ نہیںمل سکا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کون سا سوال تھا جی؟
مرزا ناصر احمد: یہ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ … مسیح محمدی، مسیح موسوی… اس قسم کی کوئی عبارت تھی (اپنے وفد کے ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) انہوں نے بڑا مختصر نوٹ کیا ہے ، تو یہاں اگر آپ…
جناب یحییٰ بختیار: وہ نوٹ آپ کو یاد ہے؟ تاکہ میں اس سے سوال نکال سکوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ مسیح محمدی اور مسیح ناصری کا مقابلہ ایسے رنگ میں جس کی وجہ سے کوئی اعتراض وہاں پیدا ہوا۔
951جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں پھر پڑھ کے سناتا ہوں، تو…
مرزا ناصر احمد: ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ کا ہے یہ ؟
جناب یحییٰ بختیار: میں دیکھتا ہوں۔ ایک ’’الفضل‘‘ کا ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ تو رسالہ نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دو ہیں ناں جی، وہ میں دیکھتا ہوں کہ دونوں… دوسرا بھی آپ کو ملا ہے یا نہیں۔ (Pause) ایک مرزا صاحب! یہ تھا ’’الفضل‘‘ ج۵،ش۶۹،۷۰۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
(کیا مسیح ناصری نے اپنے پیرؤں کو یہودیوں سے الگ نہیں کیا؟)
جناب یحییٰ بختیار: اس میں وہ کہتے ہیں کہ: ’’کیا مسیح ناصری نے اپنے پیرؤوں کو یہودیوں سے الگ نہیں کیا…‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ اس سے مختلف ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ ہے آپ کے پاس؟
مرزا ناصر احمد: یہ وہ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، دوسرا جو ہے۔
مرزا ناصر احمد: وہ ہم نے بعد میں لکھا ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ دوسرا ہے’’ملائکۃاﷲ…‘‘
مرزا ناصر احمد: وہ تو ’’ملائکۃ اللہ‘‘ والی ، میں جواب دے چکا ہوں، یہاں ہم نے نوٹ کیا ہوا ہے۔ تو اس کا جواب مل گیا؟
جناب یحییٰ بختیار: اچھا، اس کا جواب دے چکے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
952جناب یحییٰ بختیار: تو یہ مجھے نہیں پتہ کہ کون سا تھا۔ اگر آپ مجھے اس کا تھوڑا سا مضمون بتادیں… نہیں، وہ تو ہوچکا۔
مرزا ناصر احمد: ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ میں۔
جناب یحییٰ بختیار: فقرہ کیا تھا؟
مرزا ناصر احمد: یہ، ان کو خود یاد نہیں رہا جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بیچ میں دس دن گزرگئے ناں ۔ جی، اس لئے تو…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …مجھے بھی… میں نے نوٹ کیا ہے کہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ پھر آپ دیکھ لیں، بیچ میں سے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔ آپ کا Referance (حوالہ) کیا تھا؟ یہ دیا ہم نے آپ کو؟
مرزا ناصر احمد: ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ ص۲۴۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی: ’’مسیح علیہ السلام کا چال چلن کیا تھا کہ کھاؤ پیو، نہ عابد، نہ زاہد، نہ حق پرست، متکبر، خود بین، خدائی کا دعویٰ کرنے والا۔‘‘
(مکتوبات احمدیہ ج۳ نمبر۴، ص۲۳،۲۴)
مرزا ناصر احمد: یہ تو ہوچکا ہے۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: مکتوبات احمدیہ کے صفحہ۲۱ اور ۲۴ پر یہی تو ہے اور اس کے علاوہ کون سا ہے۱؎؟
مرزاناصر احمد: یہ تو ہوچکا ہے۔
Mr. Chairman: Mr. Attorney- General, can we get the reply to hawalajat filed?
(جناب چیئرمین: مسٹر اٹارنی جنرل صاحب! کیا ہم ان حوالہ جات کا جواب لے سکتے ہیں؟)
953Mr. yahya Bakhtiar: Sir?
(جناب یحییٰ بختیار: جناب!)
Mr. Chairman: Can we get the reply to Hawalajat filed with the evidence?
(جناب چیئرمین: کیا ہم ان حوالہ جات کا جواب لے سکتے ہیں جن کو شہادت کے ہمراہ لف کیا گیا ہے؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: With....?
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ دو دن سے مرزاناصر کہتا ہے کہ حوالہ نہیں ہے۔ اب کہتا ہے ہوگیا ہے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(جناب یحییٰ بختیار: ساتھ…؟)
Mr. Chairman: With the evidence? These may not be read in order to save the time.
(جناب چیئرمین: شہادت کے ساتھ؟ پوری شہادت نہ پڑھی جائے، تاکہ وقت بچ سکے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, I requested Mirza Sahib that wherever he feels it necessary....
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے مرزا صاحب سے گزارش کی ہے جہاں وہ ضروری سمجھیں)
جناب چیئرمین : ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: He will explain it briefly and then file it that.... otherwise he will read it out....
(جناب یحییٰ بختیار: اختصار کے ساتھ وضاحت کردیں اور لف کردیں۔ بصورت دیگر وہ (شہادت)کو پڑھ کر سنادیں…)
Mr. Chairman: If, if the reply....
(جناب چیئرمین: اگر ، اگر جواب…)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... read the Hawalajat.
(جناب یحییٰ بختیار: حوالہ جات پڑھیں)
Mr. Chairman: .... of the Hawalajat is prepared in a written from, it can be filed. It may be read as part of the evidence.
(جناب چیئرمین: حوالہ جات کا جواب تحریری طور پر تیار کیا گیا ہے تو پھر اسے پیش کیا جاسکتا ہے۔ یہ تحریری جواب شہادت کا حصہ شمار ہوگا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, when you were out of the Hall for a little while.....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا! جب آپ تھوڑی دیر کے لئے ہال سے باہر تھے…)
جناب چیئرمین: جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, I requested Mirza Sahib.....
(جناب یحییٰ بختیار: تو میں نے مرزا صاحب سے گزارش کی تھی…)
جناب چیئرمین: جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: .... That the Committee is sitting very anxious....
Mr. Chairman: It will ....
(جناب چیئرمین: یہ بہتر ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... therefore, he said he will file the main....
(جناب یحییٰ بختیار: اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ وہ … )
954Mr. Chairman: Yes, it will save a lot of time of the House and of the witness also.
(جناب چیئرمین: جی ہاں۔ اس طرح ایوان اور گواہ دونوں کا کافی وقت بچ جائے گا)
Mr. Yahya Baktiar: Yes, I know, his valubale time. (جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں۔ مجھے ان کے قیمتی وقت کا احساس ہے)
Mr. Chairman: Then, if it can be agreed between the witness and the.....
(جناب چیئرمین: تو پھر اگر گواہ اور … کے مابین کوئی سمجھوتہ طے پاجائے)
Mr. Yahya Baktiar: No, I requested Mirza Sahib wherever he considered neccessary, he will speak in detail; otherwise he will just briefly say something about it and file it.
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں۔میں نے مرزا صاحب سے گزارش کی ہے کہ جہاں ضروری خیال کریں وہ پوری وضاحت کردیں، بصورت دیگر وہ مختصراً جو کہنا چاہیں کہیں اور تحریری جواب پیش کردیں)
Mr. Chairman: And then we can cross over to the examination. rest of the examination.
(جناب چیئرمین: اور پھر ہم گواہ کے بیان اور جرح کی جانب بڑھ سکتے ہیں)
Mr. Yahya Baktiar: No, I know the difficulty, but I want Mriza Sahib....
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں۔ مجھے مشکل کا احساس ہے، لیکن میں مرزا صاحب سے کہوں گا…)
Mr. Chairman: Yes, it is upto the witness.
(جناب چیئرمین: ہاں اس بات کا انحصار گواہ پر ہے…)
Mr. Yahya Baktiar: ....if the thinks necessary,...
(جناب یحییٰ بختیار: اگر وہ ضروری سمجھیں…)
جناب چیئرمین: ہاں۔
Mr. Yahya Baktiar: .... then he will give in detail, otherwise he will briefly mention it.
(تو تفصیل میں جائیں گے ، ورنہ اختصار کے ساتھ ذکر کردیں)
Mr. Chairman: Yes. I may ask the witness, if he likes, he can file all the, all the written.....
(جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، میں گواہ سے کہوں گا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ تمام تحریری … پیش کردیں)
Mr. Yahya Baktiar: No, but the thing is, Sir, the Committee members.....
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں! جناب والا بات یہ ہے کہ کمیٹی کے اراکین…)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
Mr. Yahya Baktiar: ..... will not be able to read every document because the debate time is short. That is why I said that Mirza Sahib should breifly expalin....
(جناب یحییٰ بختیار: ہر ایک دستاویز کا مطالعہ نہ کرسکیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے مرزا صاحب سے گزارش کی ہے کہ وہ اختصار کے ساتھ وضاحت کرتے جائیں)
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
955Mr. Yahya Baktiar: .... and then file.
(جناب یحییٰ بختیار: اور (تحریری جواب) پیش کردیں)
Mr. Chairman: But if all the.....
(جناب چیئرمین: لیکن اگر سارا…)
Mr. Yahya Baktiar: Wherever he thinks, you know, that it.....
(جناب یحییٰ بختیار: البتہ جہاں وہ ضروری خیال کریں، آپ اس کو جانتے ہیں…)
Mr. Chairman: But, Mr. Attorney-General, if all the time is consumed in reading the Hawalajat then....
(جناب چیئرمین: لیکن مسٹر اٹارنی جنرل صاحب! اگر سارا وقت حوالہ جات کے پڑھنے میں ہی صرف ہوگیا تو پھر؟)
Mr. Yahya Baktiar: Thank you.
(جناب یحییٰ بختیار: مہربانی؟)
Mr. Chairman: If all the time is consumed in reading the Hawalajat then....
(جناب چیئرمین: اگر سارا وقت حوالہ جات کے پڑھنے میں ہی صرف ہوگیا تو پھر؟)
Mr. Yahya Baktiar: No, Sir, the thing is that we ask certain questions....
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں جناب والا! ہم نے کچھ سوالات پوچھے ہیں…)
Mr. Chairman: .... then then....
(جناب چیئرمین: پھر، پھر)
Mr. Yahya Baktiar: ... and to those questions, after verification, he is giving reply. Most of them have been over now. I think, one or two are left.
(جناب یحییٰ بختیار: جن کے جوابات ضروری تصدیق کے بعد (گواہ) دے رہا ہے، زیادہ تر سوالات ، جوابات ختم ہوچکے ہیں، میرے خیال میں ایک یا دو سوال باقی ہیں)
مرزا ناصر احمد: ہاں، تو If you
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، نہیں، certainly…
Mr. Chairman: Because, for all Hawalajat, there were two questions: one, that the particular statement, which was made, is admitted? If not admitted, then no second questions. If made, then explanation by the witness that it was given in such and such context.
(جناب چیئرمین: تمام حوالہ جات کے بارے میں دو سوالات ہیں، پہلا یہ کہ کیا وہ اس بیان کو تسلیم کرتے ہیں۔ اگر تسلیم نہیں کرتے تو پھر دوسرا سوال نہیں، اگر ایسا بیان تھا تو پھر گواہ کی طرف سے طرف سے وضاحت کہ کس سیاق وسباق میں دیا گیا تھا)
Mr. Yahya Baktiar: Sir, I pointed out to Mirza Sahib before that if I am charged with an offence and I am taken to court and the Mjistrate asked me, I say: "Others have also committed the some offence". Now, if Mirza Sahib goes on giving Sir. Syed's Hawalajat and other Hawalajat because Mirza Sahib said the same 956thing..... I mean that may be relevant from his point of view.... but it will not justfy this, nor will it expalin it, because Mirza Sahib, accroding to them, held a very different positon.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا! میں نے مرزا صاحب کے گوش گزار کیا تھا ، فرض کریں کہ مجھ پر کوئی الزام عائد ہوتا ہے، اور میں عدالت میں جوابدہ ہوں، میں (عدالت میں) یہ کہتا ہوں کہ اوروں نے بھی ویسا ہی جرم کیا ہے، اب مرزا صاحب سرسید کے حوالہ جات اور دیگر حوالہ جات دے رہے ہیں، اور اسی قسم کا موقف لے رہے ہیں، یہ بات مرزا صاحب کے نقطۂ نظر سے درست ہوسکتی ہے، مگر میرے نزدیک یہ موقف مناسب نہیں، نہ ہی اس سے کوئی بات واضح ہوگی، کیونکہ مرزا صاحب کی حیثیت بہت ہی مختلف ہے)
مرزا ناصر احمد: یہ Criminal Offence کے متعلق تو درست ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ نہیں…
Mirza Nasir Ahmad: ....But, I think, I have not committed any criminal offence.
(مرزا ناصر احمد: لیکن تو فوجداری جرم کے بارے میں کہا جارہا ہے، میں نے کوئی فوجداری جرم نہیں کیا)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں،
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no, no, insinuation. I have just given an example, and I brought mysilf in, I don't want to insinuate and hurt your feeling. I was giving an example that, for anything, you cannot say that "because others have done" That will not justify, that will not explain it.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کوئی الزام تراشی کی بات نہیں، میں نے تو اپنا مدعا سمجھانے کے لئے ایک مثال دی ہے۔ میں آپ (مرزا صاحب!) کے احساسات کو قطعاً مجروح کرنا نہیں چاہتا۔ میں نے تو صرف مثال دی ہے کہ آپ محض اس لئے کوئی کام نہیں کرسکتے کہ وہی کام اوروں نے کیا ہے، یہ کوئی جواز نہیں اور نہ ہی اس سے کوئی بات واضح ہوگی)
Mr. Chairman: That is a question of argument.
(جناب چیئرمین: یہ تو دلائل کا سوال ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: I say I have pointed out onething.... (جناب یحییٰ بختیار: میں نے تو ایک نقطہ بیان کیا ہے…)
Mr. Chairman: .... we are talking of the procedure. (جناب چیئرمین: …ہم ضابطے کی بات کررہے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Mirza Sahib says, no that was the background, this was the history, from his point of view....
(جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب کہتے ہیں کہ اس کاپس منظر یہ تھا، ان کے نقطۂ نظر سے یہ تاریخی حقیقت تھی…)
مرزا ناصر احمد: ہاں، ایک ماحول جو ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ٹھیک ہے جی، میں نے کہا…
مرزا ناصر احمد: زمانے کا ایک ماحول جو ہے، پچاس،…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،…
مرزا ناصر احمد: … ایک، سوا صدی پہلے کی اگر بات کریں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: …تو اس صدی کے ماحول کے بغیر…
957جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے کہا آپ اس کی ہسٹاریکل بیک گراؤنڈ ضروری سمجھتے تھے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو میں نے کہا، ٹھیک ہے، پڑھ لیں۔
Mr. Chairman: No, my only idea was to save the time of the House....
(جناب چیئرمین: نہیں میرا خیال تو صرف ایوان کا وقت بچانے کا تھا)
Mr. Yahya Bakhtiar: I know.
(جناب یحییٰ بختیار: میں جانتا ہوں)
Mr. Chairman: .... we do not want to tax the patience of the honourable members, the witness and everybody concerned.
(جناب چیئرمین: ہم معزز اراکین ، گواہ یا اور لوگوں کے صبر کو آزمانا نہیں چاہتے)
Mr. Yahya Bakhtiar: I am aware of the valuable time of the House valuable time of Mirza Sahib, and I am also getting tired, but this is a very important thing....
(جناب یحییٰ بختیار: مجھے ایوان اور گواہ کے قیمتی وقت کا پورا احساس ہے، میں خود بھی تھکا ہوا ہوں،مگر یہ بات بھی بہت اہم ہے)
Mr. Chairman: If, if we can minimise....
(جناب چیئرمین: اگر اس کو کم سے کم کرسکیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: I want every clarification so that the committee should come to a very fair decision.
(جناب یحییٰ بختیار: میں ہر قسم کی وضاحت چاہتا ہوں، تاکہ کمیٹی کسی صحیح نتیجہ پر پہنچ سکے)
Mr. Chairman: My only, my only point was that if the written reply to Hawalajat can be filed, it will be read in evidence, and the copies will be cyclostyled and given to all the members. That is my point.
(جناب چیئرمین: میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر حوالہ جات کا تحریری جواب ہو تو اسے بطورِ شہادت شمار کیا جائے اور اس کی نقول تمام اراکین کو مہیا کی جائیں، بس صرف اسی قدر میرا مقصد ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, that we doing, Sir, But if, alongwith the reply, he can give a brief clarification, I think that is better, because this is not evidence, and it is not interrogatory.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جناب والا! یہ تو ہم کررہے ہیں، لیکن میرا خیال کہ تحریری جواب کے ساتھ اگر کچھ وضاحت بھی ہوجائے تو یہ بہتر ہوگا، یہ نہ تو شہادت ہوگی نہ سوال نامہ)
Mr. Chairman: No, But if the witness says that this reply...
(جناب چیئرمین: نہیں، لیکن اگر گواہ کہے کہ یہ ایک جواب ہے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, if it is a written reply...
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر یہ تحریری جواب ہوا…)
Mr. Chairman: Yes, it is a written reply.
(جناب چیئرمین: جی ہاں یہ تحریری جواب ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: It will be pointed out. That it will be explained.
(جناب یحییٰ بختیار: تو پھر گواہ سے وضاحت طلب کی جائے گی)
958Mr. Chairman: That will be a part of evidence.
(جناب چیئرمین: یہ شہادت کا حصہ ہوگا)
Mr. Yahya Bakhtiar: The time was consumed mostly because of the Hawalajat.... what other Muslims have said about....
(جناب یحییٰ بختیار: زیادہ وقت ان حوالہ جات میں صرف ہوا جو کہ ’’غدر‘‘ کے بارے میں دوسرے مسلمانوں سے متعلقہ تھے)
مرزا ناصر احمد: …غدر۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
Mr. Chairman: Yes if now we are able to cut it short.... (جناب چیئرمین: اگر ہم اس بحث کو سمیٹ سکیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Yes, I, I, I.....
(جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں، میں…)
Mr. Chairman: .... it may be beneficial to all of us... to the honourable members, to the witness to everyone of us.
(جناب چیئرمین: تو یہ بات معزز اراکین ، گواہ اور ہم سب کے حق میں بہتر ہوگی)
Dr. Mohammad Shafi: Sir, may I say a word?
(ڈاکٹر محمد شفیع: جناب والا! کیا مجھے کچھ گزارش کرنے کی اجازت ہے؟)
Mr. Chairman: No. After this.
(جناب چیئرمین: جی نہیں، اس کے بعد) (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: next جواب پڑھ لیجئے۔ (Pause)
مرزا ناصر احمد: یہ ایک سیاسی سوال تھا: ’’اکھنڈ ہندوستان کی ہم تائید کرتے رہے ہیں۔‘‘ یہ ہے آپ کے… یا ہوگیا؟
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! مجھے یاد نہیں۔ اس پر میں نے بعد میں تین سوال اور پوچھنے تھے، میں نے لکھے ہوئے ہیں…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … ان میں سے شاید میں نے کوئی اور پوچھا ہو۔ لیکن چار سوال مجھے لکھ کے آئے تھے۔ یہ جو پولیٹیکل سائیڈ تھی…
959مرزا ناصر احمد: ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: .... we don't attach much importance with it. Just because you opposed pakistan, that is no reason to condemd anybody.
(جناب یحییٰ بختیار: ہم اس بات کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے کہ آپ نے پاکستان (بننے کی) مخالفت کی،(اس وجہ سے) کسی کو ملامت کرنے کا کوئی جواز نہیں۔کئی لوگوں نے…)
مرزا ناصر احمد: کیا؟…But we did not (لیکن ہم نے (مخالفت) نہیں کی)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but I say... supposing you did... that was not the reason. The reason was.... I wanted to point out.... that you treated yourself different from the rest of Muslims.... separate. In that context....
(قادیانی اپنے آپ کو مسلمانوں سے علیحدہ شمار کرتے تھے؟)
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، فرض کریں کہ آپ نے مخالفت کی ، یہ کوئی وجہ نہیں، اصل سبب یہ ہے کہ میں نے آپ پر یہ واضح کیا کہ آپ اپنے آپ کو دوسرے مسلمانوں سے علیحدہ شمار کرتے تھے، اس حوالہ سے …)
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: ... I asked the question.
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے سوال پوچھا تھا)
مرزا ناصر احمد: تو وہ، وہ میں پھر اس کا جواب دے دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! میں جب آپ سے دوسرے سوال پوچھ لوں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ تفصیلی ذرا جواب ہے، ممکن ہے آدھ پون گھنٹہ لگ جائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تاکہ دوسرے بھی آپ کے سامنے ہوں گے…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … تو پھر آپ دے دیجئے اس کا …
مرزا ناصر احمد: ہاں ، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … کیونکہ اس میں دو تین حوالے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ان کے ساتھ یہ آجائے گا۔
960مرزا ناصر احمد: ان کے ساتھ ملا کے آپ کا مطلب ہے، ان کو بھی ساتھ ملا لیا جائے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: آپ کا مطلب ہے کہ ان کو بھی ساتھ ملالیا جائے، تاکہ وہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے علیحدہ علیحدہ وقت ضائع نہ کریں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، پھر اس کے لئے تفصیلی جواب دینا پڑے گا۔
مرزا ناصر احمد: جی، جی، پوچھ لیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب ختم ہوگیا جی؟
مرزا ناصر احمد: نہیں،…
جناب چیئرمین: آپ Question put (سوال پوچھیں)، آپ Question (سوال) سٹارٹ کریں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک اور جواب رہ گیا جی، جو پہلے پوچھے گئے ہیں۔
Mr. Chairman: And, for my enquiry, the member of the delegation can consult each other and can adopt whatever course they choose.
(جناب چیئرمین: اور میری انکوائری کے لئے، وفد کے اراکین ایک دوسرے سے مشورہ کرسکتے ہیں اور جو بھی طریقہ وہ پسند کریں)