• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی کی کاروائی ( ساتواں دن )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(درود شریف کے متعلق سوال)
مرزا ناصر احمد: یہ وہ ایک فوٹو سٹیٹ کی کاپی رسالہ ’’درود شریف‘‘ کے متعلق یہاں دی گئی تھی، میرا خیال ہے فوٹو سٹیٹک کاپی تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: دو فوٹو سٹیٹ ۔ ایک یہ تھی…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ایک یہ تھا، ایک اور تھا، ایک وہ تھا۔ وہ دونوں ایسے ہیں جن کا ہے یہ نہیں… یہ جو چھپا ہے، وہ بھی غلط۔ یعنی ہے ہی نہیں وہ صفحہ اور جو مضمون ہے وہ بھی غلط، ہماری… ہمارے پاس کئی ایڈیشن ہیں اس رسالے کے ، اور سارے ہم نے دیکھے ہیں، اور اس میں کہیں یہ عبارت نہیں جو اس دن یہاں اس دن پڑھ کے سنائی گئی۔ فوٹو سٹیٹ کاپی، اس … جو پڑھ961 کے سنایا گیا… اس میں تھا کہ … یہ ایک اندرونی شہادت ہوتی ہے جو اس کے خلاف ہے… اس میں یہ ہے کہ حافظ محمد صاحب کے پیچھے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے نماز پڑھنے کا کوئی ثبوت… انہوں نے کہا ہے کہ پڑھی… اور کوئی ثبوت سلسلہ احمدیہ کے مطبوعہ لٹریچر سے نہیں ملتا۔ حافظ محمد صاحب ایک نامعلوم شخصیت ہے جس کا تحریک احمدیت میں کوئی ذکر تک نہیں ملتا۔ جن احباب کے پیچھے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے نماز پڑھی ہے اور جن کا ذکر سلسلہ کے لٹریچر میں موجود ہے، وہ حسب ذیل ہے: حضرت مولوی نورالدین صاحب…
جناب یحییٰ بختیار: یہ سوال آپ سے نہیں پوچھا۔
مرزا ناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ سوال نہیں پوچھا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ پوچھا۔ وہ جو پڑھا تھا ناں پورا، یعنی درود کے متعلق ، لیکن…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: اس ساری عبارت میں یہ بھی ذکر تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ جو صرف درود کا پارٹ تھا…
مرزا ناصر احمد: ہاں، لیکن یہ ذکر تھا کہ حافظ محمد صاحب نے یہ روایت کی ہے۔ اب جماعت اس نام کو ہی نہیں جانتی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، تو آپ کے پاس ایسا کوئی درود ہے ہی نہیں، چھپا ہی نہیں؟ جو کتاب چھپی ہوئی ہے وہ دکھادیں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ اگر دکھادیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ لے آئیں گے۔
962مرزا ناصر احمد: اور میرا خیال ہے کہ وہ مشکل سے ملے گی کیونکہ ہے ہی کوئی نہیں۔
Mr. Chairman: When, I think, the denial comes, there is no need of explanation.
(جناب چیئرمین: میرے خیال میں جب انکار کردیا جائے تو کسی وضاحت کی ضرورت نہیں رہتی)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں… If (اگر)
Mr. Chairman: When, when a fact is denied that it never existed....
(جناب چیئرمین: جب کسی واقعہ کا سرے سے انکار کردیا جائے…)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں یہ …
Mr. Chairman: There is no need of explanation.
(جناب چیئرمین: تو پھر وضاحت کی ضرورت نہیں رہتی)
مرزا ناصر احمد: جی، میں یہ Deny کرتا ہوں کہ ہمارے پاس جتنے ایڈیشن ہیں، ان میں کہیں بھی اس کا ذکر نہیں، اس درود کا ۔ نمبر ایک۔ میں یہ Deny کرتا ہوں کہ … میں احمدیت کی گود میں پلا ہوں… میں نے ساری عمر میں کبھی ایک دفعہ بھی اس درود کے الفاظ ، درود کے نہیں سنے، یہ میں Deny کررہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے پہلے بھی کہا You dont believe of it (آپ اس پر یقین نہیں رکھتے ) تو آچکا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ پس پھر اس کو چھوڑتے ہیں۔
Mr. Chairman: This is sufficient. Now we go on to the next. (جناب چیئرمین: یہ کافی ہے ، اگلی بات کریں)
(Pause)
مرزا ناصر احمد: اچھا، رسالہ ’’ختم نبوت‘‘ از مودودی صاحب اور اس کے جواب پر دوبارہ غور کرنے کا آپ نے کہا تھا وہ کرلیں… (اپنے وفد کے ایک رکن سے) ہیں؟ اچھا، وہ بھی۔’’یہ بھی جواب ہوگیا‘‘ تو یہاں لکھ نہیں رہا۔ اچھا، یہ ہے۔
963(اٹارنی جنرل سے) ’’جماعت الگ بنانا‘‘ "Ahmad, a Massenger of later days".... (احمد، بعد میں آنے والا رسول)
جناب یحییٰ بختیار: وہ Page (صفحہ) پر کیا کچھ تھا؟
مرزا ناصر احمد: وہ بھی یہاں فوٹو سٹیٹ ایک کاپی یہاں پیش کی گئی۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کا خطاب نہیں ہوا؟
مرزا ناصر احمد: میں بتاتا ہوں۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) اس کتاب کا کیا نام ہے؟ (اٹارنی جنرل سے ) ’’سیرت مسیح موعود‘‘ کے نام سے ایک کتاب چھپی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: اس کا ترجمہ ہوا ہے اردو میں۔
مرزا ناصر احمد: اردو میں وہ الفاظ یہ نہیں جو وہ انگریزی ترجمہ جو محمد ہاشم صاحب بنگالی نے کیا، ابوالہاشم صاحب بنگالی… ۱۹۲۴ء کی یہ کتاب نہیں، یہ ۱۹۱۶ء ، ۱۹۱۷ء کی کتاب ہے، یہ اس وقت کی کتاب نہیں آپ کے ذہن میں تھا، یعنی …
جناب یحییٰ بختیار: وہ اور ہے۔
مرزا ناصر احمد: وہ ۱۹۲۴ء والی… Ahmadayyat or the true Islam (احمدیت یا سچا اسلام)
جناب یحییٰ بختیار: وہ لیکچر اور تھا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ لیکچر اور ہے۔ یہ وہ نہیں ہے۔ اس کا جو اردو کے الفاظ ہیں… (Pause)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی نے اپنے مریدوں سے کہا اپنے کو احمدی مسلمان لکھواؤ)
دیکھیں ناں، کتنا فرق ہے۔ یہ جو اردو کے الفاظ ہیں یہ Self- Explanatary (خود اپنی وضاحت کرنے والا) ہیں ۔ اس میں ہے: ’’۱۹۰۱ء میں مردم شماری ہونے والی تھی۔ اس لئے ۱۹۰۱ء کے اواخر میں آپ نے اپنی جماعت کے نام ایک اعلان شائع کیا کہ ہماری جماعت کے لوگ کاغذات مردم شماری میں اپنے آپ کو ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھوائیں… ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھوائیں… گویا اس سال آپ نے اپنی جماعت کو ’’احمدی‘‘ کے 964نام سے مخصوص کرکے دوسرے مسلمانوں سے… دوسرے مسلمانوں سے … ممتاز کردیا۔‘‘
ایک امتیاز ان میں پیدا کیا کہ ’’احمدی مسلمان‘‘ لکھواؤ تم۔ اب اس کا اگر غلط ترجمہ کہیں ہوا ہے …
جناب یحییٰ بختیار: ترجمہ نہیں جی، وہ بھی مطلب ہی ہے اس کا کہ "As Separate Entity" (بطور ایک الگ حقیقت)
مرزا ناصر احمد: ’’ممتاز کردیا۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’ممتاز ‘‘ مطلب ہے ، اوپر ہو یا نیچے ہو، …
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ، نہ، اوہو! اوہو!…
جناب یحییٰ بختیار: مختلف ہوگیا ناں جی۔
مرزا ناصر احمد: امتیاز پیدا کیا، جس طرح یہ اپنے بریلوی اور اہل حدیث…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔
مرزا ناصر احمد: او ر یہ ہیں …
جناب یحییٰ بختیار: ایک اور فرقہ بن گیا۔
مرزا ناصر احمد: مسلمانوں میں ایک اور فرقہ۔
جناب یحییٰ بختیار: باقی کی Census (مردم شماری) میں تو یہ ہم نے دیکھا ہے کہ شیعہ سنی کا آتا رہا ہے، مگر بریلوی مریلوی کا ابھی تک نہیں آیا۔
مرزا ناصر احمد: اگلی Census (مردم شماری)میں شاید آجائے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ میں نہیں کہہ سکتا۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ General Way میں ، اتنے شیعہ، اتنے سنی۔ باقی یہ جو ہیں …
965مرزا ناصر احمد: تو شیعہ سنی کا بھی آخر… میں، میں … ویسے اعتراض نہیں … میں ویسے میں اپنی …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں بات کررہا ہوں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ وہ جو اپنی رپورٹ لکھتے ہیں Censuse(مردم شماری) میں علیحدہ لکھواتے تھے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ یہ شیعہ مسلمان اتنے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ اپنی رپورٹ میں لکھتے تھے کہ شیعہ اتنے ہیں، اندازاً اور سنی اتنے ہیں۔ مگر یہ کہ شیعہ نے کبھی اپنے آپ کو علیحدہ نہیں لکھوایا کہ ’’میں شیعہ ہوں‘‘ نہ کوئی Instructions دی ہیں ، نہ سنیوں نے، نہ بریلویوں نے، نہ دیوبندیوں نے، یہ ، یہ پوائنٹ جو تھا، میں اس کی Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، اگر انہوں نے لکھوایا نہیں تو Census(مردم شماری) کے نتائج میں ’’شیعہ اتنے ہیں‘‘ کیسے آگیا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ اپنا… رپورٹ میں دے رہے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہیںجی؟
جناب یحییٰ بختیار: رپورٹ میں دے رہے ہیں کہ The shias are estimated to be so many out of them. ( ان میں سے شیعوں کی تعداد کا اندازہ کرلیا گیا)
Mirza Nasir Ahmad: In the census report ?
(مرزا ناصر احمد: مردم شماری کی رپورٹ سے؟)
966جناب یحییٰ بختیار: ہاں، پرانی جو تھی ناں، اس میں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، میرا مطلب یہ ہے کہ آخر انہوں نے ’’شیعہ‘‘ لکھوایا ہوگا تو Census (مردم شماری) کی رپورٹ میں آیا ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، Estimated (اندازہ)
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ایسے علیحدہ لکھے نہیں گئے۔
Mirza Nasir Ahmad: I wonder. How do you, how can you estimate without there being any satatistics to base your estimation?
(مرزا ناصر احمد: میںحیران ہوں کہ شماریات کے مواد کے بغیر آپ نے ان کی تعداد کا کیسے اندازہ کرلیا؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: You have estimated, Sir, that the Ahmadis are four million; they can estimate.
(جناب یحییٰ بختیار: جس طرح آپ نے احمدیوں کے بارے میں اندازہ کرلیا کہ چالیس لاکھ (اسی طرح) وہ بھی اندازہ کرسکتے ہیں۱؎)
مرزا ناصر احمد: اچھا، اس Sense (معنی) میں! وہاں کوئی شیعہ مجاہد ہوں گے!
Mr. Yahya Bakhtiar: .... I don't remember- I may be wrong. (جناب یحییٰ بختیار: مجھے یاد نہیں، ہوسکتا ہے کہ میں غلطی پر ہوں)
… میرا امپریشن یہ ہے کہ پہلی دفعہ…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … ۱۹۲۱ء میں … لکھتے ہیں کہ …
مرزا ناصر احمد: بہرحال اس کا مطلب یہ ہے کہ ’’احمدی مسلمان‘‘ اور فرقے کا جماعت کا امتیاز ، ممتازان کو کرنے کے لئے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ انگریزی کتاب جو ہے، وہ آپ کے …
مرزا ناصر احمد: یہ ہماری جماعت کی طرف سے شائع نہیں ہوئی، ایک Individual (فرد) نے کیا ہے اسے۔
967جناب یحییٰ بختیار: قادیان سے ۔ آپ دیکھ لیجئے۔ آپ کتاب مجھے دکھا دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، دیکھ لیں اور یہ سمجھ نہیں آیا ہمیں کہ یہ کتاب موجود تھی تو فوٹو سٹیٹ کاپی یہاں پیش کی گئی!…۲؎؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ ان کے پاس نہیں تھی کتاب اس وقت۔
مرزا ناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: ان کے پاس نہیں تھی۔ وہ آپ دیکھ لیں۔
مرزا ناصر احمد: اچھا اس میں عنوان ہے ’’… Outside‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: جو آپ نے یہ کہا،…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ استاذ ہاتھ لا، کیسے کہی جناب اٹارنی جنرل نے کہ مرزاناصر کی گگھی بند ہوگئی؟
۲؎ کتنا اہم سوال ہے مرزاناصر کا؟ اس کو کہتے ہیں: خوئے بدرا بہانہ بسیار!

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: یہاں یہ عنون ہی کوئی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دکھائیے مجھے۔
مرزا ناصر احمد: یہ، یہ عنوان اس میں جو ہے ناں، ترجمے میں، اصل میں جو اردو کا ہے، یہ ہے ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اردو میں نہیں؟ اس میں، انگلش میں تو ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، انگلش میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: کافی عنوان لگائے ہیں اس شخص نے۔ یعنی یہ دیکھیں ناں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، وہ ٹھیک ہے۔ وہ پبلش آپ کے …
مرزا ناصر احمد: آپ سمجھ جائیں گے آپ ، یہ ہیں …
968جناب یحییٰ بختیار: قادیان کی طرف سے Officially پبلش ہوا ہے۔
مرزا ناصر احمد: اس میں کوئی Heading نہیں ہے۔ Heading (عنوان) ترجمہ کرنے والے نے اپنے لگادیئے … ابوالہاشم بنگالی نے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ …
مرزا ناصر احمد: ان کو Heading لگانے کا شاید شوق ہوگا، شوق ہوگا۔
(Pause)
جناب یحییٰ بختیار: یہ اس کا وہ جو ہے، ۱۹۲۴ء کا ایڈیشن تھا، میرے خیال میں۔
مرزا ناصر احمد: اردو میں تو کہیں بھی نہیں … وہ تو ایک ہی چل رہا ہے ناں … نہ عنوان ہیں۔ عنوان بھی مترجم نے لگائے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! یہ ہے
"Ahmad, Messenger of the Later Days Part I, by Mirza Bashir-ud-din Mahmud Ahmad, reproduced from the "Review of Religions" volume...."
اس کے دیئے ہوئے ہیں:
".... Published by Sadar Anjuman-i-Ahmadiyya, Qadian, Punjab, India."
(یہ مرزا بشیر الدین محمود کی کتاب ریویو آف ریلجنز کا حصہ اول ہے جسے انجمن احمدیہ قادیان (پنجاب،انڈیا) نے شائع کیا)
I don't consider to be more authoritative document. They never said this is wrong.
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اس کے جو عنوان لگے ہیں وہ اصل کتاب میں نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ان کو ، غلط ہیں اگر تو ان کو ٹھیک کرنا چاہئے تھا کہ یہ ہم مسلمانوں سے باہر نہیں ہیں۔
969مرزا ناصر احمد: اس سے پہلے آپ نے یاد دہانی…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں ……
مرزا ناصر احمد: اب کردیں گے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: "Ahmadis to from ...."
(جناب یحییٰ بختیار: احمدی…)
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ میں سمجھ گیا، وہ تو میں نے دیکھا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، "Separate Community from the outside Musalmans." ( دوسرے مسلمانوں سے الگ ایک جماعت (قوم) ہے)
میں سمجھا وہ جو دو دائرے آپ نے بنائے ہوئے ہیں، وہ "Outside Musalmans" (مسلمانوں سے باہر) ہیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ہاں، وہ تو جو کتاب ہے اصل ہمارے سامنے، اس سے مختلف یہ ترجمہ کیسے ہوتا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ تو ٹھیک ہے، آپ جو کہہ رہے ہیں وہ ٹھیک کہ یہ جو کتاب ایسے غلط طریقے سے، آپ کہتے ہیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ پبلش ہوئی ہے، اور آپ کی اتھارٹی کے نیچے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ ٹھیک ہے۔ لیکن یہ ترجمہ کرنے والے ابوالہاشم صاحب بنگالی ہیں، اور اصل کتاب میں کوئی عنوان نہیں ہے، ہے ہی نہیں عنوان۔
جناب یحییٰ بختیار: باقی نیچے کے مضمون کا ترجمہ ٹھیک ہے؟
مرزا ناصر احمد: ممتاز کرنے والا؟
Mr. Chairman: When the original is available, translation has no value.
(جناب چیئرمین: جب اصل موجود ہے تو ترجمہ کی کوئی اہمیت نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, Sir, even the translation is published under their authority.
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں، جناب والا! ترجمہ بھی ان ہی کے حکم سے شائع ہوا ہے)
970Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)۱؎ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: اور کوئی حوالہ رہ گیا ہے جی کہ نہیں؟
مرزا ناصر احمد: وہ ’’اکھنڈ ہندوستان ‘‘ کے متعلق…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو میں نے کہا: وہ میں آپ سے پوچھ لوں گا۔
مرزا ناصر احمد: اور ایک ہے یہ ’’جماعت الگ بنانا‘‘ یہ ایک Tendency (رجحان) کہ یہ ایک علیحدہ ہوجائے From main body of Millat-i-Islamia اس کا میں تفصیلی جواب دینا چاہتا ہوں کیونکہ یہ بڑا سخت…
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ملت اسلامیہ کا ایک عظیم عنصر)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، This is Important(یہ بہت اہم ہے) کیونکہ مجھے … بہت سے سوال تھے …
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اپنے باپ مرزامحمود کی ایک کتاب کی عبارت سے جان خلاصی کے لئے کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے مرزاناصر کو۔ لیکن چیئرمین صاحب کے سامنے حقیقت آگئی کہ اصل میں بھی حوالہ موجود ہے۔ ترجمہ میں بھی موجود ہے۔ وہ ترجمہ بھی ان کی جماعت کا ہے۔ اصل مشکل مرزاناصر کے لئے یہ تھی کہ وہ کمبل سے جان چھڑانا چاہتا ہے۔ مگر کمبل جان نہیں چھوڑتا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … اور میں نے آپ کو شروع سے Clear (واضح) کیا کہ…
مرزا ناصر احمد: یہ میں نے اپنی ساری تاریخ پر طائرانہ نظر ڈالی ہے اور اس پر لگیں گے گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ ۔ تو اگر اس وقت ہوسکتا ہے تو …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ ٹھیک ہے، مرزا صاحب! اس وقت جو ہے ناں اس پر…
مرزا ناصر احمد: لیکن میں یہ کوشش کروں گا کہ یہ سارا پڑھنے کی بجائے ہر عنوان کے نیچے مثلاً ایک حوالہ پڑھ دوں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ حوالہ ایک پڑھ لیجئے، باقی خود Explain (واضح) کردیجئے اس پر …
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ…
جناب یحییٰ بختیار: مگر اس ’’Separatism‘‘(علیحدگی) پر…
971مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کئی سوال اور بھی میں نے پوچھنے ہیں آپ سے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … تو اس کے بعد اگر آپ اس پر آجائیں تو بہتر ہوگا…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے، جیسا آپ چاہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کیونکہ ایک دو حوالے تھے۔ ابھی ، آپ نے کہا،کہ وہ ان کے جواب نہیں ہیں آپ کے پاس…
مرزا ناصر احمد: ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: جو کہ آپ کو ملے ہی نہیں ۔ اس لئے ہمیں پھر Verify (تصدیق) کرنے پڑیں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور تو کوئی نہیں رہ گیا آپ کے پاس؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، اور نہیں کوئی ۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! ایک دو حوالے اور تھے…
مرزا ناصر احمد: جی فرمائیے۔
جناب یحییٰ بختیار: … یا تو آپ جواب دے چکے ہیں مگر میں نے نوٹ نہیں کیا۔ میرے نوٹ میں تو یہ ہے کہ ان کا جواب آپ نے نہیں دیا۔ کیونکہ آج … (Pause) اس میں سے کئی حوالے میں نے آپ کو لکھوائے تھے۔ کچھ آپ نے اس دن جواب دیا۔ پھر آپ نے آج جواب دیئے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
( میرا مخالف عیسائی، یہودی، مشرک اور جہنمی ہے)
972آپ نے وہ جو ’’جہنمی‘‘ کا تھا وہ آج آپ نے جواب دیا۔ ’’وہ جہنمی ہے‘‘ اسی کے ساتھ ایک حوالہ تھا: ’’جو شخص میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی، مشرک اور جہنمی ہے۔‘‘
’’نزول مسیح‘‘ میں سے ص۴ ’’تذکرہ‘‘…
مرزا ناصر احمد: یہ اس کا حوالہ… وہ دے دیا تھا …
جناب یحییٰ بختیار: جواب دے دیا تھا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں جی، جواب دیا جاچکا ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا اور پھر ایک تھا جی کہ: ’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کرلیا اور میری دعوت کی تصدیق کی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
( آئینہ کمالات اسلام،ص۵۴۷،۵۴۸ )
آپ نے کہا کہ یہ اس کا مطلب اور ہے، عربی میں ’’کنجریوں اور بدکاروں‘‘ کا …
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … اور آپ اس کو Explain (واضح) کریں گے۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: تو ایک تو یہ چیز ہے کہ حوالہ ہے اس قسم کا …
مرزا ناصر احمد: اس معنوں میں نہیں ہے… ’’نہیں مانیں گے‘‘ … نہیں مستقبل کے متعلق ، نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! پہلی بات یہ ہے کہ یہ حوالہ ہے یا نہیں؟
مرزا ناصر احمد: ان الفاظ میں نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر … جن الفاظ میں ہے پہلے آپ وہ سنا دیجئے ، پھر اس کے بعد…
973مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … پوزیشن Clear (واضح) ہوجائے گی۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ٹھیک ہے۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! یہ جو آپ ’’علیحدہ جماعت‘‘ کا کہہ رہے تھے، وہ ’’مسیح ناصری‘‘ والا حوالہ کہہ رہے ہیں آپ؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں علیحدہ… آپ نے فرمایا تھا کہ Impression (تأثر) ہے ایک دنیا میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں… ایک حوالہ تھا جو ان کا (ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) آپ بتائیں گے؟ (مرزا ناصر احمد سے) میں نے کہا: وہ اسی Context میں آرہا ہے: ’’کیا مسیح ناصری نے اپنی امت پر ایسا نہیں کیا‘‘… مرزا بشیر الدین محمود نے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ اسی میں…
جناب یحییٰ بختیار: وہ اسی میں اکٹھا آپ سنائیں گے؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، اکٹھا ہی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ میں سمجھا کہ Separate (علیحدہ) ہے تو وہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، نہیں۔ (Pause)
یہ حوالہ ہے جو میں پڑھ دیتا ہوں، اس کی میں تصدیق کرتا ہوں: (عربی)
974یہ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ ۱۸۹۳ء میں ہے۔ اس میں آپ نے بہت سی کتب کا حوالہ دیا اور اس کے بعد یہ فرمایا ہے کہ: ’’اللہ تعالیٰ نے ان کتب میں حسن اسلام کے بیان کی مجھے توفیق عطا کی اور ہر مسلمان محبت ومودّت کی آنکھ سے ان کتب کی طرف دیکھے گا اور ان سے فائدہ اٹھائے گا اور مجھے قبول کرے گا اور میری دعوت کی تصدیق کرے گا، سوائے ان لوگوں کے جو ہدایت سے دور ہیں، جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی وہ اسے قبول نہیںکریں گے۔‘‘
اس مضمون کو دوسری جگہ آپ نے اس طرح بیان کیا ہے کہ: ’’مجھے اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو دنیا میں غالب کرنے کے لئے بھیجا ہے اور مجھے بشارت دی گئی ہے کہ تمام نوع انسانی اسلام کو قبول کرلے گی اور صرف وہی باقی رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی۔‘‘
اور بھی بعض جگہ آیا ہے تو ایک مؤلف کے حوالوں کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس قسم کے جو اس نے مضمون بیان کئے ہوں ان سب کو اپنے سامنے رکھا جائے۔
یہ جو عربی کا صیغہ ہے، یہ حال اور مستقبل ہر دو کے لئے استعمال ہوتا ہے … حال اور مستقبل ہر دو کے لئے اور دوسرا، حوالے ہمیں یہ بتارہے ہیں کہ یہاں مستقبل کے لئے ہے، حال کے لئے نہیں۔ معنی یہ نہیں کہ ’’قبول کرتے ہیں۔‘‘ جب یہ لکھا گیا تھا اس کے بعد لاکھوں آدمیوں نے قبول کرلیا۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ ’’ساری دنیا اسلام کو قبول کرے گی۔‘‘ اور جب میں نے کہا ’’قبول کرلیا لاکھوں نے‘‘ تومیری مراد غیرمسلموں کا اسلام قبول کرنا ہے۔ ہماری تبلیغ جو ہورہی ہے اس وقت افریقہ میں اور یورپ میں اور امریکہ میں، اس کے بعد لاکھوں نے قبول کیا اسلام کو اور975 بت پرستوں نے اپنے بت جلائے۔ ہمیں تصویریں آتی رہتی ہیں، وقفے وقفے کے بعد، ان لوگوں کی جو بت جلاتے ہیں۔ تو یہاں یہ مضمون بیان ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس آخری زمانہ میں یہ مقدر کررکھا ہے کہ تمام نوع انسانی اسلام کو قبول کرلے گی اور صرف وہ باقی رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی اور ’’ذریۃ البغایا‘‘… ایسے گمراہ… آگے اس کی تشریح کی ہے: ’’ایسے گمراہ جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی‘‘…
صرف وہ اسلام کو قبول کرنے سے پیچھے رہ جائیں گے، باقی سارے قبول کرلیں گے۔ مستقبل کی بات ہے، حال کو کیوں لگائی جاتی ہے؟ (Pause)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(بغایا کا مطلب ’’گمراہ‘‘)
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایا‘‘ کا مطلب ’’گمراہ‘‘ آپ نے کہا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں جی، ’’سرکش‘‘ خود حضرت مسیح موعود نے اس کے معنی ’’سرکش‘‘ کئے ہیں۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: یہاں یہ…
مرزا ناصر احمد: یہ ’’الحکم‘‘ میں اس کے معنی… جو آپ نے دیکھنا شروع کردیا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مجھے بتایا گیا ہے جی کہ یہاں جو بھی ، جہاں بھی ’’بغایا‘‘ کا وہ آیا ہے مطلب… ’’زنانِ فاسقہ ، زنانِ بازاری،… می آئند زنان فاحشہ ، زنانِ فاحشہ۔‘‘
مرزا ناصر احمد: کس کے معنی ہیں؟ ’’ذریۃ البغایا‘‘ کے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایہ‘‘ کے جی۔
مرزا ناصر احمد: یہ کہاں سے آپ پڑھے جارہے ہیں؟
976جناب یحییٰ بختیار: ’’بحنۃ النور‘‘ میں۔
مرزا ناصر احمد: جی؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’بحنۃ النور‘‘ میں۔
مرزا ناصر احمد: ’’بحنۃ النور‘‘ میں اور یہاں یہ ترجمہ ہے۔ ’’سرکش انسان۔‘‘ اور لغت میں بھی ’’سرکش انسان‘‘ مراد ہیں اور میں نے اس دن عرض کی تھی کہ ’’بغایہ‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: اسی لفظ پر ہی میں کہہ رہا ہوں…
مرزا ناصر احمد: یہ آئندہ کے متعلق ہے۔ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ساری دنیا کے انسان محمد رسول اللہa کی شریعت کو قبول کرلیں گے، اور تھوڑے سے رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی۔ (Pause) اور ’’بغایہ‘‘ جو ہے ’’بغیہ‘‘ کی جمع ہے اور ’’بغیۃ‘‘ کی بھی جمع ہے اور ’’بغیہ‘‘ کے معنی ہیں ’’زانیہ‘‘ ، ’’بغیۃ‘‘ کے معنی ہیں ’’ہر اول دستے فوج کے۔‘‘ اور اس کے یہ معنی کیوں نہیں لئے جاتے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(بغایا کا یہ ترجمہ کہاں پرنٹ ہے؟)
جناب یحییٰ بختیار: یہ کسی جگہ بھی آپ نے ’’بغایہ‘‘ کا یہ ترجمہ پرنٹ کیا ہوا ہے جو آپ نے بتایا ہے؟
مرزا ناصر احمد: یہ لغت میں پرنٹ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ…
مرزا ناصر احمد: لغت عربی میں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے اسی کا جو…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، یہ جو ’’سرکش‘‘ہے یہ پرنٹ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، یہ ہاں وہ آپ…
977مرزا ناصر احمد: وہ پرنٹ ہے، (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کہیں اور بھی ہے؟ (اٹارنی جنرل سے)دو تین جگہ تھا ’’سرکش۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یہاں تو سب ’’بدکار عورت‘‘ ہی چل رہا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔ میں پرنٹ ہی بتارہا ہوں آپ کو۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو اس طرح وہ، وہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔ (Pause) ’’الحکم‘‘ جلد گیارہ،نمبر سات۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ مرزا صاحب! یہ جو آپ نے کہا ہے کہ : ’’کل مسلمانوں نے قبول کرلیا‘‘…
مرزا ناصر احمد: نہ،…
جناب یحییٰ بختیار: … یہ ہے مطلب ، کہ نہیں ہے؟
مرزا ناصر احمد: نہیں ’’کل دنیا قبول کرلے گی۱؎۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: Future (مستقبل) کی بات کررہے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، Future (مستقبل ) کی بات کررہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا۔
مرزا ناصر احمد: ’’ساری دنیا‘‘… دوسری جگہ بڑی وضاحت سے اردو کے بھی حوالے ہیں، دوسرے بھی ہیں، ان ساروں کو سامنے رکھ کے پھر ترجمہ اس عربی کا ہوسکتا ہے اور جو عربی کا یہاں صیغہ ہے وہ مستقبل کو بھی… کے معنی کو جائز قرار دیتا ہے، اور ہمارے نزدیک یہی معنی ہیں اس کے …
جناب یحییٰ بختیار: تو … ہمارا دیجئے پھر۔
978مرزا ناصر احمد: کہ ’’ساری دنیا قبول کرلے گی، سوائے تھوڑے سے انسانوں کے جن کی حالت جو ہے وہ چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی‘‘ اور یہاں ’’سرکشوں کے طرح ہوگئی۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’آئینہ کمالات ‘‘دیجئے۔ یہ نہیں ہے ’’آئینہ کمالات‘‘ کہہ رہا ہوں۔ (Pause) یہ آپ نے کس صفحہ سے پڑھا، مرزا صاحب؟
مرزا ناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو ٹرانسلیشن ہے کس Page (صفحہ) سے پڑھا آپ نے؟
مرزا ناصر احمد: ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ کا یہ عربی جو ہے ، وہ؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات خدا کے لئے توجہ فرمائیں کہ مرزاقادیانی کی عبارت ’’کلّ مسلم‘‘ ہرمسلمان مجھے مانتا ہے مگر ذریۃ البغایا نہیں مانتے۔ کل مسلم ہر مسلمان سے مکر کر مرزا ناصر کہتا ہے ’’کل دنیا‘‘اتنا جھوٹ الامان۔ توبہ کیا قادیانیوں میں کوئی رجل رشید نہیں جو اس پر غور کرے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ جو ہے ، وہ … نمبر…
جناب یحییٰ بختیار: یہ، ہیں جی؟
مرزا ناصر احمد: یہ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ مشمولہ ’’روحانی خزائن‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: جلد پنجم،۵۴۷ تا ۵۴۸،طبع ۱۹۷۲ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے،یہی ہے۔ (Pause)
مرزا ناصر احمد: اس میں تو بڑا واضح ہے: (عربی)
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! اس کے ساتھ ایک حوالہ تھا…
مرزا ناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا…)
979جناب یحییٰ بختیار: ’’تبلیغ رسالت‘‘:
’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا، تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی مخالفت کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حوالہ: ( تذکرہ ص۳۳۶، طبع۳ )
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: اس کا جواب تو دیا جاچکا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: جی؟
مرزا ناصر احمد: کہیں تو دوبارہ دے دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں نے اپنے اس میں مارک نہیں کیا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔ (Pause)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسلمانوں سے رشتہ ناطہ حرام اور ناجائز ہے)
جناب یحییٰ بختیار: ایک یہ تھا جی کہ: ’’مسلمانوں سے رشتہ ناطہ حرام اورناجائز ہے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … ’’انوارِ خلافت‘‘ صفحہ:…
مرزا ناصر احمد: اس کا میں نے جواب نہیں دیا پہلے؟ جواب دے دیا۔ اگر چاہتے ہیں میں ابھی بھجوادیتا ہوں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ بعینہٖ یہی حوالہ مرزا قادیانی کی مجموعہ وحی کی کتاب ( تذکرہ ص۳۳۶، طبع۳ ) میں بھی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دے چکے ہیں جواب؟
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کیوں جی؟(اٹارنی جنرل سے)یاد ہے مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے جی، ویسے میرے وہ پورا ہوجائے ناں، یہاں میں نے…
مرزا ناصر احمد: اصل میں تومیرے توبھی اتنے… اوپر نیچے آپ نے سوالوں کی بھرمار کردی ہے، میں معافی مانگ رہا ہوں۱؎۔
980جناب یحییٰ بختیار: میں تو مرزا صاحب!…
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں… میری بات تو سن لیجئے، تو اس واسطے ہوسکتا ہے کہ میرے ذہن میں نہ حاضر نہ رہا ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مجھے…
مرزا ناصر احمد: میں صرف یہ بات کررہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: کمیٹی کے ممبروں نے سوال بھیجے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ کیونکہ میں ڈھونڈ نہیں سکتا ہوں، اس لئے ان کی تائید کروالیتاہوں، یہ نہ ہو میرا حافظہ جو ہے وہ کام نہ دے اور مجھ پر کل اعتراض آجائے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ نہیں، یہ ان شاء اللہ نہیں ہوگا۔ ایسی بات کہ…
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ تسلی میں اپنی کرنا چاہتا ہوں۔ (Pause)
Mirza Nasir Ahmad: Mr. Chairman, Sir, I am feeling tired. (مرزا ناصر احمد: جناب صدر میں تھک چکا ہوں۲؎)
Mr. Chairman: Can the witness come after 10 minutes of recess, or 15 minutes of recess?
(جناب چیئرمین: کیا گواہ دس یا پندرہ منٹ کے وقفہ کے بعد آسکتے ہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: میری یہ Request(گزارش ) تھی کہ … کمیٹی والے کہتے ہیں کہ جلدی ختم کریں کہ دیر ہورہی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ ’ ’فبھت الذی کفر (القرآن)‘
۲؎ عاجزی ودرماندگی کو تھکاوٹ کے پردوں میں چھپا کر ہاتھ دکھایا، تیرے کیا کہنے؟

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Chairman: We want to. This is....
(جناب چیئرمین: ہم یہ چاہتے ہیں…)
Mirza Nasir Ahmad: We meet tomorrow at 10: 00 am? (مرزا ناصر احمد: ہم کل دس بجے اجلاس کرلیں؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: Tomorrow, there is a meeting, Speaker is going.... Cabinet.
(جناب یحییٰ بختیار: کل صبح ایک میٹنگ بھی ہے، سپیکر صاحب جارہے ہیں)
Mr. Chairman: If, if we... either we.... if.... no, we have to give allowance to the witness....
(جناب چیئرمین: نہیں، ہمیں گواہ کا خیال کرنا ہے…)
981Mr. Yahya Bakhtiar: No, because he is tired, we can't....
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں، چونکہ وہ تھک گئے ہیں، ہم نہیں کر سکتے…)
Mr. Chairman: No, no question of continuing, though.... there are two proposals: Either we sit up to 10: 00 or we give recess, after 15minutes to start, and sit up to 10: 30 or, if....
(جناب چیئرمین: تو پھر کارروائی جاری رکھنے کا سوال ہی نہیں۔ دو تجاویز ہیں یا تو ہم دس بجے تک بیٹھیں یا پندرہ منٹ کا وقفہ کرلیں اور پھر ۳۰:۱۰ بجے تک بیٹھیں…)
Mr. Yahya Bakhtiar: If, if Mirza Sahib....
(جناب یحییٰ بختیار: اگر مرزا صاحب…)
Mr. Chairman: .... if the witness feels that he....
(جناب چیئرمین: …اگر گواہ خیال کرتے ہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: تھوڑا بریک کرکے…
Mr. Chairman: .... he will be unable to, then we can break. (جناب چیئرمین: کہ وہ اس قابل نہیں تو پھر ہم وقفہ کرسکتے ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، آج کچھ کام نہیں ہوا، مرزا صاحب! آج صرف پرانے حوالہ جات کے جوابات آئے ہیں۔
Mr. Chairman: It is up to the witness, because witness has the....
(جناب چیئرمین: یہ سب گواہ پر منحصر ہے، کیونکہ گواہ…)
مرزا ناصر احمد: یہ صحیح ہے آپ کی بات۔ لیکن مجھے بڑا افسوس ہے کہ ہم دو گھنٹے انتظار میں بیٹھے رہے اور یہاں نہیں آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: آج صبح پلین (Plane) سے ممبروں نے آنا تھا…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ Delay ہوگیا ۔ پھر شام کو اس طرح کورم کی وجہ سے۔ ورنہ…
Mr. Chairman: It was.....
(جناب چیئرمین: وہ…)
مرزا ناصر احمد: مطلب یہ ہے کہ آن ڈیوٹی (On Duty) رہے۔
Mr. Chairman: No, no....
(جناب چیئرمین: نہیں، نہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کوئی آپ کو ، Nobody
982Mr. Chairman: Nobody, nobody is to be blamed. (جناب چیئرمین: کسی کا کوئی قصور نہیں)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک منٹ کے لئے بھی نہیں ہوتا کہ کورم پورا نہیں آیا…
Mr. Chairman: Mr. Attorney- General....
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب…)
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: It was the weather in the morning in Pindi which is responsible.
(جناب چیئرمین: یہ سب صبح کے موسم کی وجہ سے ہے)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، Weather was responsible this morning and.... ( صبح کے موسم کی وجہ سے ہے)
Mr. Chairman: It is up to the witness. If the witness likes, he can sit up....
(جناب چیئرمین: گواہ کی مرضی ہے، اگر وہ چاہیں تو وہ بیٹھ سکتے ہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے، Tomorrow(کل)
Mr. Chairman: ... he can, he can be asked; we can, we can adjourn just now, if he likes.
(جناب چیئرمین: اگر وہ چاہیں تو ہم اجلاس ملتوی کرسکتے ہیں، اگر وہ چاہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: He is tired, Sir, so.....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا!وہ تھکا ہوا ہے…)
Mr. Chairman: Then tomorrow....
(جناب چیئرمین: پھر کل…)
Mr. Yahya Bakhtiar: Tomorrow evening.
(جناب یحییٰ بختیار: کل شام…)
Mr. Chairman: .... at 5: 30.
(جناب چیئرمین: …ساڑھے پانچ بجے)
Mr. Yahya Bakhtiar: 5: 30.
(جناب یحییٰ بختیار: ساڑھے پانچ بجے)
Mr. Chairman: At 5: 30, because then we will be having from 5:30 to 7: 00 break for Maghrib from 7: 30 to 8: 30, and from 9: 00 to 10: 00, because morning.... these are three shifts because we have been doing four.... two in the morning, two in the evening. Tomorrow, we will be having three.
(جناب چیئرمین: کل ۳۰:۵ بجے سے ۰۰:۷ بجے تک ، مغرب کی نماز کے وقفہ کے بعد اجلاس ۳۰:۷ بجے تا ۳۰:۸ بجے اور اس کے بعد ۰۰:۹ بجے تا ۰۰:۱۰ تک ہوگا، کل ہم تین اجلاس کریں گے)
983مرزا ناصر احمد: یہ کیا پھر فیصلہ ہوا؟
Mr. Chairman: The witness is allowed to....
(جناب چیئرمین: گواہ کو واپس جانے کی اجازت ہے)
جناب یحییٰ بختیار: شام کو جی، ساڑھے پانچ بجے۔
جناب چیئرمین: ساڑھے پانچ بجے۔
مرزا ناصر احمد: کل شام ساڑھے پانچ بجے؟
جناب چیئرمین: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: بس ٹھیک ہے پھر۔
جناب یحییٰ بختیار: سر! دو بریک کرکے وہ کریں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: The Delegation is allowed to withdraw.
The honourable members may keep sitting.
(جناب چیئرمین: وفد کو واپس جانے کی اجازت ہے، معزز اراکین بدستور تشریف رکھیں)
جناب یحییٰ بختیار: میں چاہتا ہوں یہ سوال جتنے پورے ہوسکیں جی، ورنہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہم آپ کو تکلیف نہ دیتے۔
Mr. Chairman: And the witness can consider that proposal also about the Hawalajat... the members of the Delegation can discuss it.... that it will be read in evidence. That is up to the witness.
(جناب چیئرمین: گواہ بھی حوالہ جات والی تجویز پر غور کرسکتا ہے، وفد کے اراکین مشورہ کرسکتے ہیں، کہ یہ شہادت کے طور پر پڑھی جائے گی۔ یہ گواہ پر منحصر ہے)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ ٹھیک ہے، میں نے کہا جو ضروری ہوگا وہ …
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، جو ضروری ہو وہ پڑھیں، جو ضروری نہ ہو وہ فائل کردیں۔
مرزا ناصر احمد: وہ باقی فائل کروادیں۔
984Mr. Chairman: The honourable members may keep sitting. (جناب چیئرمین: معزز اراکین تشریف رکھیں)
(Pause)
مرزا ناصر احمد: السلام علیکم!
جناب یحییٰ بختیار: وعلیکم!
(The delegation left the chamber)
(وفد چیمبر سے چلا گیا)
Mr. Chairman: The Reporters can leave also, they are free. No tape.
(جناب چیئرمین: رپورٹروں کو بھی چھٹی ہے، وہ آزاد ہیں)
Tomorrow, at 5: 30 pm. (کل ساڑھے پانچ بجے)
Thank you very much. (آپ کا بہت بہت شکریہ)
[The Special Committee of the whole house subsepuently adjourned to meet at half past five of the clock, in the afternoon, on Wednesday, the 21st August, 1974.]
(کل ایوانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ۲۱؍اگست ۱۹۷۴ء بروز بدھ شام ساڑھے پانچ بجے تک کے لئے ملتوی ہوتا ہے)
----------
[The Special Committee adjourned to meet at half past five of the clock in the afternoon, on Friday, the 21st August, 1974.]
----------
 
Top