ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
Monday, August 5. 1974.
(بروز پیر، ۵؍اگست ۱۹۷۴ئ) ----------
The Special Committee of the Whole House of the National Assembly of Pakistan met in Camera in the Assembly Chamber, (State Bank Building), Islamabad, at ten of the clock, in the morning. Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali) in the Chair.
(پاکستان کی قومی اسمبلی کے مکمل ایوان کی خصوصی کمیٹی کا بند کمرہ کا اجلاس اسمبلی کے چیمبر (اسٹیٹ بینک بلڈنگ) اسلام آباد میں صبح دس بجے منعقد ہوا۔ اسپیکر نیشنل اسمبلی (صاحبزادہ فاروق علی) بحیثیت چیئرمین تھے)
----------
(Recitation from the Holy Quran)
(تلاوت قرآن شریف)
2PROCEDURE OF CROSS EXAMINATION
(جرح کا طریقۂ کار)
Mr. Chairman: I think we will start just with in 5 minutes. The Attorney General is busy in my chamber discussing the question with Maulana Zafar Ahmad Ansari and he will be here with in two or three minutes.
(جناب چیئرمین: میرے خیال میں ہم کارروائی بس پانچ منٹ کے اندر شروع کریں۔ (کیونکہ) اٹارنی جنرل میرے چیمبر میں مولانا ظفر احمد انصاری کے ساتھ سوالات کے بارے میں مصروف گفتگو ہیں اور وہ دو یا تین منٹ میں یہاں پہنچ جائیں گے)
ہاں! بلوالیں ان کو۔ وہ ہاؤس میں ہی آ جائیں۔ یہاں ڈسکس کر لیں۔ نہیں، ابھی نہیں۔ ڈیلی گیشن کو نیچے بلوالیں۔
And again I will request the honourable members that in the presence of the delegation and in the presence of the witnesses, no controversial issues should be raised. The Attorney General may be allowed to put the questions, and if any honourable member is not satisfied with the question or he thinks that the answer is evasive, he can send a chit to me or to the Attorney General and if something of a very important nature comes to the notice of any honourable member, he can make a request and we can adjourn the House for five or ten minutes. We can ask the witness to wait outside and we can discuss the matter among ourselve.
(میں ممبران گرامی سے ایک مرتبہ پھر درخواست کروں گا کہ وفد اور گواہان کی موجودگی میں کوئی متنازعہ فیہ معاملہ نہ اٹھایا جائے۔ (بس) اٹارنی جنرل کو سوالات کرنے کی اجازت ہوگی اور اگر کوئی ممبر اس سوال سے (جو کیا جائے گا) مطمئن نہ ہو یا وہ سمجھے کہ جواب میں ٹالنے والی بات کی گئی ہے تو وہ (ممبر صاحب) مجھے یا اٹارنی جنرل کو رقعہ بھیجیں اور اگر کسی معزز ممبر کے علم میں کوئی ایسی بات آتی ہے جو بہت اہم نوعیت کی ہے تو (پھر) وہ (ممبر) درخواست پیش کرسکتا ہے اور ہم پانچ یا دس منٹ کے لئے اجلاس کی کارروائی روک سکتے ہیں اور (پھر) ہم گواہان سے کہیں گے کہ وہ باہر انتظار کریں اور (اس دوران) ہم آپس میں اس معاملہ پر غوروخوض کریں گے)
جناب محمد حنیف خان: موقع پر کسی کے ذہن میں کوئی نیا سوال آئے، تو اس کے متعلق کیا پروسیجر (طریقہ کار) ہے؟
جناب چیئرمین: اس کے متعلق……
جناب محمد حنیف خان: اٹارنی جنرل صاحب کو لکھوادیں؟
جناب چیئرمین: آپ نوٹ کر کے اٹارنی جنرل صاحب کو دے دیں اور اس کے بعد اٹارنی جنرل صاحب نے یہ کہا تھا پرسوں اسٹیرنگ کمیٹی میں بھی کہ As a Lawyer (بحیثیت ایک وکیل کے) جو Difficulties (مشکلات) ہوتی ہیں، جو Method (طریقۂ کار) ہوتا ہے، ہر Lawyer (وکیل) کا اپنا Method (طریقۂ کار) ہوتا ہے of putting the questions and getting the answers تو وہ کہتے ہیں کہ:
for two hours or for one day, let him be allowed to have a free hand in cross-examination, and if the honourable members feel that something is missing or lacking, they can guide him and instruct him. Mr. Attorney General, have you anything to say? 3Have you anything to add? اچھا Should we call the witness? One thing also. I will request that during the cross-examination the quorum may be kept 10 from this side and 30 from that side. The honourable members can come and go but the quorum may be kept intact.
(دو گھنٹے یا ایک دن کے لئے تو ان کو (اٹارنی جنرل) اجازت دیں کہ وہ جرح کرنے میں آزاد ہوں۔ لیکن اگر معزز ممبران محسوس کریں کہ کوئی بات رہ گئی ہے تو وہ اٹارنی جنرل کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔ کیا آپ کو اس بارے میں کچھ کہنا ہے؟ اچھا۔ کیا اب ہم گواہ کو بلا لیں۔ ایک بات اور، میں گزارش کروں گا کہ جرح کے دوران کورم پورا رکھا جائے، اس طرف سے دس ممبران ہوں اور اس طرف سے تیس۔ بے شک ممبران گرامی آتے جاتے رہیں۔ لیکن کورم برقرار رہے)
ہاں جی بلالیں۔
I will request the honourable members to be in their seats. Can come nearer, to the unoccupied seats according to their choice. If they want to sit where they are, it is up to them.
(میں معزز ممبران سے درخواست کروں گا کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھے رہیں۔ وہ اپنی پسند کے مطابق قریبی خالی نشستوں پر آکر بیٹھ سکتے ہیں۔ اگر وہ اپنی نشست پر بیٹھنا چاہتے ہوں تو یہ ان کی مرضی ہے)
(The delegation entered the Chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
OATH TAKING BY WITNESS OF
THE QADIANI GROUP
(قادیانی گروپ کے گواہ کا حلف لینا)
Mr. Chairman: Now we will start the proceedings. I will request the witness to take the oath.
(جناب چیئرمین: اب کارروائی شروع کی جاتی ہے۔ گواہ سے گزارش ہے کہ وہ حلف اٹھائیں)
مرزا ناصر احمد (گواہ، سربراہ جماعت احمدیہ ربوہ): میں خداتعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر جو کہوں گا ایمان سے سچ کہوں گا۔
----------
METHOD OF RECORDING THE
CROSS-EXAMINATION
(جرح کو ریکارڈ کرنے کا طریقۂ کار)
Mr. Chairman: Yes, the Attorney General. For the reporters، for every question and answer there should be a separate sheet. Yes.
(جناب چیئرمین: جی! اٹارنی جنرل۔ سرکاری رپورٹروں کے لئے یہ ہے کہ ہر سوال اور جواب کے لئے وہ علیحدہ صفحہ استعمال کریں۔جی!)
Rana Muhammad Hanif Khan: The proceedings are going to be lengthy. I think if the Attorney General can keep on sitting, that will be much better.
(رانا محمد حنیف خان: کارروائی بہت لمبی ہوگی۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ اٹارنی جنرل اگر (دوران کارروائی) بیٹھے رہیں تو اچھا ہوگا)
Mr. Chairman: It is up to him.
(جناب چیئرمین: یہ ان پر منحصر ہے)
Rana Muhammad Hanif Khan: He might face some difficulty.(رانا محمد حنیف خان: انہیں کچھ مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے)
4Mr. Chairman: It is up to him. It is up to the Attorney General, because we allowed the witness even to make a statement while sitting.
(جناب چیئرمین: یہ ان پر منحصر ہے۔ یہ اٹارنی جنرل پر منحصر ہے کیونکہ ہم نے تو گواہ کو اجازت دے دی ہے کہ وہ بیٹھ کر اپنا بیان دے سکتا ہے)
Rana Muhammad Hanif Khan: That is why. It is up to him. (رانا محمد حنیف خان: یہی وجہ ہے کہ یہ ان پر منحصر ہے)
Mr. Chairman: It is up to him
(جناب چیئرمین: یہ ان پر منحصر ہے)
----------
CROSS-EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
(قادیانی جماعت کے وفد سے جرح)
Mr. Yahya Bakhtiar (Attorney General of Pakistan): Mirza Sahib, I would be asking you certain questions, but if you find that you don't want to answer any question or you cannot answer any question......
(جناب یحییٰ بختیار(اٹارنی جنرل پاکستان): مرزا صاحب! میں آپ سے چند سوال کروں گا۔ اگر آپ دیکھیں کہ (میرے) کسی سوال کا آپ جواب دینا نہیں چاہتے یا دے نہیں سکتے…)
Mr. Chairman: The Mike .....
(جناب چیئرمین: مائیک…)
Mr. Yahya Bakhtiar: I repeat .....
(جناب یحییٰ بختیار: میں دہراتا ہوں…)
Mr. Chairman: The mike is all right, but the ....
(جناب چیئرمین: مائیک ٹھیک ہے، لیکن…)
Mr. Yahya Bakhtiar: Will you .....
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ…)
جناب چیئرمین: نہیں، آنریبل اٹارنی جنرل صاحب کا قد لمبا ہے۔
ایک رکن: ہاں جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, it's all right.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ ٹھیک ہے)
Mr. Chairman: The member can use the earphone.
(جناب چیئرمین: ممبران Earphone (ایئرفون) استعمال کر سکتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will be asking you certain questions. If you find that you cannot answer these questions or any one of them or you do not want to answer that question, you are not bound to do so. But you will appreciate that the Special Committee will draw such inference as it considers 5appropriate from your refusal to answer any particular question. That inference may be favourable to your cause or may be adverse. If you are not in a position to answer any question straightaway, You may ask the Committee for time; and if it so considers, it will give you time to answer the question.
Now, Sir, will you tell us who was the founder of the Ahmedia Movement?
(جناب یحییٰ بختیار: (میں کہہ رہا تھا کہ) میں آپ سے کچھ سوالات پوچھوں گا۔ اگر آپ دیکھیں کہ آپ ان سوالات کے جوابات نہیں دے سکتے یا کسی ایک سوال کا جواب نہیں دے سکتے یا نہیں دینا چاہتے تو (آپ کی خوشی ہے) آپ پر (جواب دینے کی) پابندی نہیں ہے۔ لیکن آپ یہ ضرور سمجھ لیں کہ خصوصی کمیٹی آپ کے جواب نہ دینے سے وہ نتائج اخذ کرنے کی مجاز ہو گی جو وہ مناسب سمجھے گی۔ وہ اخذ شدہ نتائج آپ کے کاز کے لئے سود مند بھی ہوسکتے ہیں یا اس کے برخلاف بھی۔ (ہاں) اگر آپ اس پوزیشن میں نہ ہوں کہ فوری طور پر جواب دے سکیں تو آپ کمیٹی سے وقت مانگ سکتے ہیں، اور اگر وہ مناسب سمجھے تو وہ آپ کو سوال کا جواب دینے کے لیے وقت دے گی۔
جناب! کیا اب آپ ہمیں بتائیں گے کہ احمدیہ تحریک کا بانی کون تھا؟)
مرزا ناصر احمد: حضرت مرزا غلام احمد صاحب۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Will you please give us the brief account of his life? When I say brief account of his life, I mean when was he born? Where he was born? What was his education, the family background and the date of his death and place of his death?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ براہ کرم ان کی زندگی کا مختصر خاکہ ہمارے سامنے پیش کریں گے؟ جب میں کہتا ہوں کہ مختصر خاکہ تو اس سے میرا مطلب یہ ہے کہ کب وہ پیدا ہوئے؟ کہاں پیدا ہوئے؟ تعلیم کیا ہے؟ خاندان وغیرہ، کب اور کہاں انتقال ہوا؟)
مرزاناصر احمد: اس کے متعلق میں یہ درخواست کروں گا کہ مجھے وقت دیا جائے، میں کل لکھا ہوا آپ کی خدمت میں پیش کردوں گا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Thank you.
(جناب یحییٰ بختیار: شکریہ)
Mr. Yahya Bakhtiar: You are Mirza Ghulam Ahmad's grandson?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ مرزاغلام احمد کے پوتے ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: His son's son?
(جناب یحییٰ بختیار: اس (مرزاقادیانی) کے بیٹے کا بیٹا؟)
Mirza Nasir Ahmad: His son's son.
(مرزاناصر احمد: جی، بیٹے کا بیٹا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Will you please give us some brief account of your life, your education, your date of birth? Because the whole record is being prepared, that's why I am asking?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ اپنی مختصر سوانح حیات بتائیں گے؟ اپنی تعلیم؟ تاریخ پیدائش؟ چونکہ پورا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہے، اس لئے میں پوچھ رہا ہوں)
مرزاناصر احمد: میں نے سنا ہے کہ میں سولہ نومبر ۱۹۰۹ء میں پیدا ہوا تھا اور …
6میاں گل اورنگزیب: جناب! آواز نہیں آرہی۔
جناب چیئرمین: تھوڑی سی Volume (آواز) آپ Increase کر (بڑھا) دیں۔ Not too much (بہت زیادہ نہیں) کہ شور ہو۔ Is it all right? (کیا اتنی صحیح ہے؟)
مرزا ناصر احمد: ۱۶؍نومبر ۱۹۰۹ء کی میری پیدائش ہے۔ میرا خیال ہے میٹرک کے ریکارڈ میں چند دنوں کا فرق ہے۔ یعنی اصل میری پیدائش ۱۶؍نومبر ۱۹۰۹ء کی ہے۔ جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے۔ اس کے بعد میری دادی نے مجھے لے لیا تھا اور ان کی گود میں ہی میری پرورش ہوئی ہے۔ اپنی والدہ کے پاس میں نہیں رہا، اور دادی سے میری مراد بانی سلسلۂ عالیہ احمدیہ کی بیگم صاحبہ ہیں۔ بچپن میں، میں نے پہلے قرآن کریم حفظ کیا۔ پھر میں نے عربی کی تعلیم حاصل کی۔ مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا ۱۹۲۹ء میں۔ اور پھر میں نے ۱۹۳۰ء میں سارے مضامین کے ساتھ میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ پھر میں نے گورنمنٹ کالج میں چار سال گزارنے کے بعد ۱۹۳۴ء میں بی۔اے کا امتحان پاس کیا فلاسفی اور سائیکالوجی کے ساتھ۔ اور ۱۹۳۴ء میں، میں آکسفورڈ میں بیلیل کالج میں داخل ہوا۔ اکتوبر سے وہاں کی ٹرم پہلی شروع ہوتی ہے۔ اور ۱۹۳۸ء میں، میں نے جس کو وہاں کی زبان میں پی۔پی۔ای کہتے ہیں یعنی فلاسفی، پالیٹکس اینڈ اکنامکس، ان مضامین میں، میں نے وہاں بی اے کیا اور ان کے قاعدے کے مطابق چند سال گزارنے کے بعد اگر انسان آن رول رہے، داخل رہے یونیورسٹی میں تو وہ آنریری ڈگری ایم۔اے کی دے دیتے ہیں۔ جو مجھے اس لئے لینی پڑی کہ مجھے جماعت نے… اس کام کے لئے میری زندگی وقف تھی۔ ۱۹۴۴ء میں ہمارا جو کالج تھا، تعلیم الاسلام کالج،اس کا پرنسپل مقرر کر دیا اور ۱۹۴۴ء سے ۱۹۶۵ئ، نومبر ۱۹۶۵ء تک میں تعلیم الاسلام کالج کا پرنسپل رہا۔ پہلے Undivided (غیرمنقسم) انڈیا میں، پھر ڈویژن ہوگئی، تقسیم ہو گئی اور پاکستان بنا اور ہمارا کالج یہاں آگیا اور چونکہ وہاں ہمارا سارا کتب خانہ، لائبریری کالج کی جیسا کہ جماعت کی لائبریری کا اکثر حصہ وہاں رہ گیا تھا۔ اپریٹس سائنس کالج کا تھا، یہ نئے سرے سے سارا یہاں ہمیں انتظام کرنا پڑا۔ اور ۱۹۶۵ء تک میں پرنسپل 7کی حیثیت سے قوم کی خدمت کرتا رہا اور ۱۹۶۵ء میں، نومبر ۱۹۶۵ء میں مجھے جماعت احمدیہ نے انتخاب کے ذریعہ اپنا امام منتخب کیا۔ Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, you hold the office of Imam of Jamaat-e-Ahmadia?
(جناب یحییٰ بختیار: اب جناب! آپ امام جماعت احمدیہ ہیں؟)
مرزاناصر احمد: جماعت احمدیہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you are also the third Caliph of Mirza Ghulam Ahmad?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ مرزاغلام احمد کے تیسرے خلیفہ بھی ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you are also called Amir-ul-Momineen by your Jamat people?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کو آپ کی جماعت کے لوگ امیرالمؤمنین بھی کہتے ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں وہ بھی مجھے کہتے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, will you tell us the different duties that you discharge or functions that you perform or powers that you exercise in these various capacities as Imam, as Khalifa and Amir? Or is it the same function?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا اب آپ ہمیں وہ کام بتائیں گے کہ جو آپ مختلف حیثیتوں سے مثلاً امام، خلیفہ اور امیر کی حیثیت سے انجام دیتے ہیں؟ یا یہ سب ایک ہی کام ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: Same function.
Mr. Yahya Bakhtiar: In all the offices?
(جناب یحییٰ بختیار: تمام عہدوں میں؟)
مرزاناصر احمد: مختلف لوگ مختلف باتیں کہہ دیتے ہیں۔ اصل ہے خلیفۃ المسیح ثالث، یعنی مہدی موعود کے تیسرے خلیفہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Can different persons hold these three different offices?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا مختلف افراد ان تینوں عہدوں پر فائز ہوسکتے ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں، نہیں۔
8Mr. Yahya Bakhtiar: It has to be the same person. And now, Sir, this Jamaat-e- Ahmadia, is it a body different and distinct from Ahmadia Movement or is it some controlling organisation within the Movement?
(جناب یحییٰ بختیار: جماعت احمدیہ اور احمدیہ تحریک میں کیا فرق ہے؟ اور کیا یہ جماعت اس تحریک کو کنٹرول کرنے والی باغی ہے، یا احمدیہ تحریک سے علیحدہ جماعت ہے؟)
مرزاناصر احمد: جماعت احمدیہ جس معنی میں ہم استعمال کرتے ہیں، احمدیہ جماعت کے ان افراد کی جماعت ہے جو خلافت ثالثہ کی بیعت کرتے ہیں۔ ایسے احمدی بھی ہیں جو خلافت کی بیعت نہیں کرتے۔ وہ ہم جس معنی میں جماعت احمدیہ استعمال کرتے ہیں، وہ اس میں شامل نہیں۔ لیکن احمدی ہیں وہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: You mean the people who belong to Lahore Group?
(جناب یحییٰ بختیار: آپ کا مطلب ہے وہ لوگ جو لاہوری فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: ہاں people who belong to the Lahore Group or scattered individuals sometimes, who don't take 'baiat' but they call themselves Ahmedi?
(مرزاناصر احمد: ہاں! وہ لوگ جو لاہوری گروپ سے تعلق رکھتے ہیں یا بعض اوقات منتشر افراد جو بیعت نہیں کرتے مگر اپنے آپ کو احمدی کہتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Every person who takes 'baiat' is a member of Jamaat-e-Ahmedia?
(جناب یحییٰ بختیار: ہر شخص جو بیعت کرتا ہے وہ جماعت احمدیہ کا ممبر ہے؟)
مرزاناصر احمد: ہاں جماعت احمدیہ، جس کو جماعت مبایعین بھی بعض لوگ کہہ دیتے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you said, Sir, that you are elected to this office. Who elects you, who elects the Imam?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ نے کہا تھا کہ آپ اس عہدے پر منتخب ہوئے ہیں، ٓآپ کو کس نے منتخب کیا ہے؟ امام کو کون منتخب کرتا ہے)
Mirza Nasir Ahmad: By an electoral college.
(مرزاناصر احمد: انتخاب کنندگان کا ایک گروپ ہوتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is an electoral college. Will you please kindly tell us the composition or the number of that electoral college?
(جناب یحییٰ بختیار: وہ انتخاب کنندگان کا ایک گروپ ہے۔ کیا آپ برائے مہربانی ہمیں انتخاب کنندگان کے اس گروپ کی ہیئت ترکیبی یا ممبران کی تعداد بتائیں گے؟)
مرزاناصر احمد: آن! صحیح تو مجھے تعداد نہیں معلوم میرا خیال ہے کوئی پانچ سو کے قریب، قریباً پانچ سو ہیں اور اس میں مختلف گروپس کی نمائندگی ہے۔ ایک تو جماعت کی جو تنظیم ہے اس 9کے ممبر ہیں، مثلاً ضلع کا امیر ہے۔ ایک یہ ہیں۔ ایک وہ ہیں جو باہر جاکر تبلیغ اسلام پر ایک معیّن اور مقررہ وقت لگاچکے ہیں، وہ۔ تو وہ اپنے اس کام کی وجہ سے جو انہوں نے تبلیغ اسلام کا کیا ہے وہ Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں۔ ایک وہ ہیں جنہوں نے ایک خاص وقت یہاں تربیت اور اصلاح پر خرچ کیا ہے اپنی زندگی کا، وہ اس کے ممبر ہیں۔ جو صدر انجمن احمدیہ ہے، یہ ہماری انتظامیہ کی تنظیم ہے، Registered Body (رجسٹرڈ جماعت)، تو اس کے جو ذمہ دار عہدیدار ہیں وہ اس کے ممبر ہیں۔ ایک ہے ہماری انتظامیہ جس کا تعلق بیرون پاکستان کے اکثر حصے سے تبلیغ اسلام کا ہے۔ اکثر حصہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ بعض حصے اس کے اندر نہیں شامل۔ تو وہ ان کے جو ہیں عہدیدار مرکزی، وہ اس Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں۔ ایک اور تنظیم ہے ہماری بڑی محدود سی، اس کے جو عہدیدار ہیں وہ اس کے ممبر ہیں۔ اور صحابہ، ہاں! حضرت بانی سلسلۂ احمدیہ کے وقت میں جو جماعت احمدیہ میں اور سلسلۂ احمدیہ میں داخل ہوئے تھے ان میں سے جو زندہ ہیں اس وقت وہ Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں، اپنی وہ پرانی Association (وابستگی) کی وجہ سے، اس کے نتیجے میں۔ اور ویسے اس کے متعلق میرا خیال ہے اخبار ’’الفضل‘‘ میں ایک نوٹ شائع ہوا ہے۔ اگر آپ ضرورت سمجھیں تو میں بھیجوا دوں گا آپ کو۔
جناب یحییٰ بختیار: شکریہ! آپ بھیجوا دیجئے۔
And Mirza Sahib, most of these members are nominated by somebody else or they are elected by different groups in districts or different areas?
(اور مرزا صاحب! کیا ان میں سے اکثر حضرات کو کوئی علیحدہ شخص نامزد کرتا ہے یا ضلعوں یا مختلف علاقوں میں مختلف گروپ ان کو چنتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: These who come from the districts are elected by an organization in the district.
)مرزاناصر احمد: جو اضلاع سے آتے ہیں ان کو اس ضلع کی تنظیم منتخب کرتی ہے(
مثلاً لائل پور(فیصل آباد) میں سو سے اوپر ہماری جماعتیں ہیں، اتنی تعداد میں کہ ان کے اپنے پریذیڈنٹ ہیں اور وہ پریذیڈنٹ امیر ضلع کا انتخاب کرتے ہیں۔ تو اس طرح وہ Elected (منتخب شدہ) ہیں۔ وہ جماعت کی نمائندگی کر رہے ہیں ضلع کی اور باقی وہ اپنی ایسوسی ایشن کے، جیسے میں نے کہا ایک حصہ وہ ہے جنہوں نے بانی سلسلۂ عالیہ احمدیہ کے وقت میں بیعت کی تھی، وہ پرانے جماعت کی Traditions10 (روایات) سے واقف اور بڑی قربانیاں دیں انہوں نے ساری عمر، بزرگ ہیں، ثقہ ہیں، وزن ہے ان کی رائے میں، وہ ہیں اور وہ Elected (منتخب شدہ) نہیں۔ وہ تو اپنے پرانے آرہے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And is it correct that all the members of Mirza Ghulam Ahmad's family are ex-officio members of this electoral college?
(جناب یحییٰ بختیار: اور کیا یہ درست ہے کہ مرزا غلام احمد کی فیملی کے تمام افراد اپنے مرتبے کے لحاظ سے انتخاب کنندگان کے اس گروپ کے ممبر ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! میں سوال سمجھ گیا ہوں۔ فیملی کے معنی عام طور پر نہیں لوگ سمجھتے۔ یہ فقرہ تو درست نہیں۔ میں اسی واسطے بیان کرنے لگا ہوں۔ امید کرتا ہوں میں اس قابل ہو جاؤں گا کہ آپ کو سمجھا دوں۔ بڑا کمزور انسان ہوں۔ فیملی سے مراد آپ کے تین بیٹے، ان کے بیٹے…
جناب یحییٰ بختیار: ان کے بیٹے نہیں۔
مرزا ناصر احمد: وہ نہیں اس میں شامل اور وہ تینوں وفات پاچکے ہیں۔ اس واسطے وہ جو حصہ ہے کہ فیملی کے اس میں ہیں، وہ اس میں نہیں رہا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Nearer excludes the farther away.
(جناب یحییٰ بختیار: قریبی عزیز دور والے کو علیحدہ کرتا ہے) یہ اصول اچھا ہوا۔ اگر ان کے بیٹے زندہ نہ ہوں تو پھر ان کے بیٹے آسکتے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ! کوئی نہ۔ ان کے بیٹے زندہ ہوں تب بھی وہ نہیں آسکتے۔ صرف وہ تین۔ فیملی سے مراد صرف وہ تین ہیں۔ چوتھا کوئی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی! This office, is it for lifetime?
(کیا یہ عہدہ (امام، خلیفہ، امیر قادیانی جماعت کا) تاحیات ہوتا ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: It is for life.
(مرزاناصر احمد: یہ تاحیات ہوتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: And where you were elected, was there any other candidate who contested against you? Or normally the election is unanimous?
(جناب یحییٰ بختیار: جب آپ منتخب ہوئے تو آپ کے خلاف الیکشن میں کوئی کھڑا ہوا تھا؟ یا عام طور پر انتخاب متفقہ طور پر ہوتا ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: The election is unanimous..... One, two..... normally contests the election.
(مرزاناصر احمد: الیکشن متفقہ طور پر ہوتا ہے۔ ایک، دو عام طور پر الیکشن لڑتے ہیں)
11میں نے بھی نہیں Contest (مقابلہ) کیا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Somebody contested against you?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ کے مقابلہ میں کوئی کھڑا ہوا تھا؟)
مرزاناصر احمد: نہ میں نے Contest (مقابلہ) کیا، نہ کسی اور نے کیا۔ ہمارے یہاں یہ طریقہ نہیں ہے۔ نہ کسی کا نام… کوئی نام اپنا پیش نہیں کر سکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی اور بھی نام نہیں پیش کر سکتا؟
مرزاناصر احمد: کوئی اور وہیں پیش کر سکتے ہیں، پہلے نہیں۔ وہاں پیش ہوئے دو نام اور وہ دونوں ہمارے خاندان کے تھے اور مجھے جب منتخب کیا تو دوسرے نے اسی وقت بیعت کرلی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: These are the rules or conventions under which the selection is held in this manner?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا یہ اصول یا عمومی روایات ہیں جن کے تحت اس طرز پر انتخاب ہوتا ہے؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ قاعدہ ہے ہمارا بنیادی کہ کوئی شخص اپنا نام تجویز نہیں کرے گا۔ کوئی شخص کسی دوسرے کا وقت سے پہلے نام تجویز نہیں کرے گا۔ کرے گا ہی نہیں۔ کوئی Canvassing (ووٹ حاصل کرنے کی کوشش) نہیں ہوگی۔
Canvassing is not allowed!
(ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں ہے)