ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی مختصراً کہ کونسی گراؤنڈ ہوگی آپ کی؟
مرزاناصر احمد: جی؟
جناب یحییٰ بختیار: کہ کس گراؤنڈ…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ تصنیف، مرزاکی آگے پیچھے سے مکمل معائینہ وچیکنگ وتسلی کے بعد جواب دیں گے۔ تف برتواے چرخ گردوں، تف! خلیفہ اپنے نبی کی تصنیف پر تحفظات کا شکار ہے۔ گویا نہ اگلے بنے نہ نگلے بنے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: یعنی جب تک میں اس کو سٹڈی نہ کروں، کتب کو،جواب کی گراؤنڈ کیسے بتاسکتاہوں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ میں نے کہا کہ انہوں نے ان کی شان میں کچھ کہا تو جواب دے رہے ہیں یہ؟ یا انہوں نے اپنی طرف سے… وہ خاموش تھے۔ انہوں نے ان کے بارے میں کہا؟ دو چیزیں ہوسکتی ہیں۔
مرزاناصر احمد: کتابیں دیکھ کے پتہ لگے گا ناں کہ کونسی چیز ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کو ان کا پہلے علم نہیں تھا؟
561مرزاناصر احمد: میں نے تو کتابیں پڑھی ہوئی ہیں۔ مجھے پہلے علم تھا لیکن اس نقطہ نگاہ سے…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے تو کوئی نقطہ نگاہ نہیں کہا۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں،کہ اعتراض کے رنگ میں جو پیش کیاجاتاہے۔وہ ہمارے جماعت کے جو مناظرہیں،مناظرہ کرنے والے، ان کو تو سارے دلائل کا پتہ ہوگا۔ لیکن میں اپنی جماعت کا مناظرہ کرنے والا نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزاصاحب!کیا گالیوں پر بھی کبھی کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا؟آپ کہتے ہیں کہ ’’اعتراض کے رنگ میں‘‘ یہ کوئی محبت کا رنگ تو نہیں ہے۲؎۔
مرزاناصر احمد: یہ بھی دیکھنا ہے۔ نہیں یہ دیکھنا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیں کہ’’ہم ہمیشہ پیار سے باتیں کرتے ہیں،لوگوں کو Convince (قائل)کرتے ہیں پیار سے‘‘ اور میں یہ دیکھ رہاہوں۔ اس لئے میں نے یہ سوال کیا۔
مرزاناصر احمد: پھر میں آپ کو یہ بتاتاہوں۔ یہ بھی پتہ لگنا چاہئے کہ گالیاں ہیں بھی یا نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ ہوسکتاہے۔ کیونکہ اگرآپ یہی کہتے ہیں کہ’’بدکار عورت
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ کہاں وہ کروفر کہاں یہ رسوائی۔اس کو کہتے ہیں ہائے وہ بلندی،ہائے یہ پستی۔
۲؎ جناب اٹارنی جنرل بس کریں۔ اس سے زیادہ اس بے چارے کی اورکیارسوائی ہوگی؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کا بیٹا‘‘ کے دو معنی ہیں’’بدگو‘‘ کے دو معنی ہیں’’خبیث‘‘ کے دو معنی ہیں’’منحوس‘‘ کے دو معنی ہیں۔ ایک اچھے ہیں، ایک برے ہیں۔ تو وہ تو اوربات ہو جاتی ہے؟
مرزاناصر احمد: نہیں یہاں تو عربی ہے ناں۔ یہ عربی کاترجمہ ہے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،عربی کا ترجمہ ہے۔
مرزاناصر احمد: تو عربی کے لفظ کے پتہ نہیں کتنے معنی ہیں۔ د ونہیں،پتہ نہیں دس معنی ہوں۔
562جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں،میں یہی کہہ رہا ہو کہ ’’بدکار عورت کا بیٹا‘‘عربی میں کچھ اورمعنی رکھتاہے؟
مرزاناصر احمد: عربی میں’’بدکار عورت کا بیٹا‘‘ نہیں کہاگیا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ترجمہ یہیں سے لیاگیاہے کہ نہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں ترجمہ جو ہے،وہ ایک ترجمہ ہوتا ہے لفظی، وہ کردیا یہاں۔ لیکن ہم نے جس وقت اپنی تحقیق کرنی ہے تو ہمیں اس لفظ کے و ہ معنی جو عربی محاورہ میں مختلف استعمال ہوتے ہیں۔ ان ساروں کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ اس Context میں کون سے معنی میںعربی کالفظ استعمال کیاگیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جیسے ’’شیطان ‘‘کا ہے۔ اس کا عربی میں، اردو میں، فارسی میں کچھ فرق ہوگا آپ کے خیال میں؟
مرزاناصر احمد: جو ’’شیطان‘‘کالفظ ہے ناں،اس کے پانچ دس معنی توضرور ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر دونوں زبانوں میں کوئی فرق نہیں اس میں۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،بالکل فرق ہے۔ عربی زبان میں اس کو اس معنی میں بھی استعمال کیاجاسکتاہے کہ اس خاص معنی میں اس کو کسی اورزبان میں استعمال نہ کیاگیاہو۔
جناب یحییٰ بختیار: جس میں تعریف کی شکل بھی ہوگی یاکہ…
مرزاناصر احمد: تعریف اوراس کے میں نام نہیں لے رہا۔ وہ تو جب ہوگی۔ آپ بحث سے پہلے…اس بحث کے اوپر…کیسے بحث کی جاسکتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے،آپ اس کو Explain (واضح) کر دیجئے۔
ایک حوالہ ہے جی مرزا صاحب کا۔’’جو شخص میرا مخالف ہے وہ عیسائی، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔‘‘آپ563 کے علم میں کوئی ایسا…
مرزاناصر احمد: نہیں،اگر میں دیکھوں تو بتادیتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے علم میں نہیں فی الحال ایسا کوئی…
مرزاناصر احمد: نہیں، اس کے الفاظ صحیح تو دیکھنے سے ہی پتہ چل سکتے ہیں۔ حوالہ بتائیں، یہاں پر شاید کتاب ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: حوالہ جی’’نزول المسیح‘‘ ص۴ اور وہ’’تذکرہ‘‘ بھی آگے لکھا ہوا ہے’’تذکرہ‘‘میں صفحہ ۲۲۷۔
مرزاناصر احمد: ہاں،یہ دیکھ لیتے ہیں۔ شاید یہاں نکل آئے۔’’نزول المسیح‘ ‘ صفحہ ۴ پر تو ایسی کوئی عبارت نہیں۔
Mr.Chairman: Mr. Attorney- General, the witness says it is not there on page4.
(مسٹر چیئرمین: گواہ کہہ رہا ہے کہ یہ صفحہ۴ پر نہیں ہے)
مرزاناصر احمد: صفحہ۴ کے اوپر جو میرے پاس…
جناب چیئرمین: نہیں، وہ ریفرنس ہے’’تذکرہ ‘‘کا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، یہ’’نزول المسیح‘‘…
مرزاناصر احمد: یہ’’نزول المسیح‘‘ صفحہ ۴ آپ نے فرمایا ہے ناں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اور’’تذکرہ‘‘ صفحہ ۲۲۷۔
مرزاناصر احمد: میرے پاس’’نزول المسیح‘‘ ہے۔ اس کے صفحہ۴ پر تو ایسی عبارت کوئی نہیں۔ عبارت کا ایک آدھ فقرہ پڑھ دیں تومیں…
جناب یحییٰ بختیار: ’’جو میرا مخالف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،یہ مل گیا۔
جناب چیئرمین: مل گیا ٹھہر جائیں جی۔
564جناب یحییٰ بختیار: مل گیا جی؟
مرزاناصر احمد: یہ اگر آپ کو تکلیف نہ ہو تو الفاظ پڑھ دیں تو مقابلہ ہو جائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ Compare کرلیں جی۔
مرزاناصر احمد: ’’جو میرا مخالف ہے…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’اورجو میرے مخالف تھے ان کانام عیسائی، یہودی اور مشرک رکھا گیا۔‘‘ (نزول المسیح حاشیہ ص۴،خزائن ج۱۸ص۳۸۲)
مرزاناصر احمد: یہ عبارت تو یہ نہیں کہہ رہی کہ ’’میں نے ان کا نام رکھا‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،…
مرزاناصر احمد: …کسی اورطرف اشارہ ہے۔ یہ عبارت ہے یہاں۔ یہ بتاتی ہے کہ کسی جگہ آپ کے خیال میں ان کا نام عیسائی اور مشرک رکھا گیا تھا۔ ٹھیک ہے، یہ یہاں ہے تو، لیکن اس کا وہ جواب دیں گے بعد میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں یہاں صرف یہ وضاحت چاہتا ہوں کہ مرزا صاحب کا جوکہنا ہے کہ:’’جومیرا مخالف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: ’’اور جو میرا مخالف ہے اس کا نام…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ توٹھیک ہے جی…
مرزاناصر احمد: ہاں، کس جگہ یہ رکھ…
جناب یحییٰ بختیار: …’’مخالف‘‘ سے ان کی مراد صرف عیسائی، یہودی،نصاریٰ کی طرف ہے؟ کہ وہ مخالف جو ان پر ایمان نہیں لاتے، جو ان کو نبی نہیں مانتے وہ بھی آ جاتے ہیں؟
565مرزاناصر احمد: یہی میں نے کہا ناں کہ یہ فقرہ یہاں موجود ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، نہیں، میں اس کے علاوہ پوچھتاہوں کہ اور…
مرزاناصر احمد: ہاں جی، میں وہی بات کہہ رہا ہوں اس پر جو اس کا جواب ہے۔ وہ میں دیکھ کے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ بھی پھرآپ اپنے جواب میں جو میرا یہ سوال ہے کہ جو ’’مخالف‘‘…
مرزاناصر احمد: ہاں،میں سمجھ گیا۔
جناب یحییٰ بختیار: …’’مخالف ‘‘سے آپ کامطلب کیاہے‘‘
مرزاناصر احمد: ’’مخالف ‘‘ سے مراد صرف غیر مسلم ہیں یا مسلمان بھی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: غیر احمدی۔
مرزاناصر احمد: صرف غیر مسلم ہیں یا مسلمان بھی شامل ہیں اس میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں مسلمانوں میں تو آپ کہتے ہیں کہ آپ ہیں، ہم نہیں ہیں، اس قسم کے ہیں اوراس قسم کے ہیں۔ کیٹیگریز آجاتی ہیں۔
مرزاناصر احمد: میں بالکل نہیں کہتاجی۔ میں تو جو فقرہ اس وقت کہہ رہا ہوں وہ ریکارڈ پر آنا چاہئے …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ریکارڈ پر تو…
مرزاناصر احمد: …آیا اس میں غیر مسلم ہیں یا مسلم بھی شامل ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی ۔ اور یہ بھی کہ جو مرزاصاحب کا مخالف ہے وہ ویسے ہی ہو جاتاہے جیسے عیسائی، یہودی، مشرک۔
مرزاناصر احمد: آپ یعنی اس کا جواب چاہتے ہیں؟
566جناب یحییٰ بختیار: ہاں،میں اس پر Clarification (وضاحت) چاہتاہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں۔ اس کاجواب چاہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جواب چاہتاہوں کیونکہ وہ ایک ہی کیٹگری میں آ جاتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے، میں سمجھ گیا۔جواب اس کا…
جناب یحییٰ بختیار: پھر اس طرح جی، جومخالف ہیں ان کے بارے میں مرزا صاحب نے کہا ہے کہ:’’دشمن ہمارے بیابانوں کے خنزیرہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئی ہیں۔‘‘(نجم الہدیٰ ص۵۳،خزائن ج۱۴ص ایضاً)یہاں بھی آپ یہ نوٹ کرلیجئے۔
مرزاناصر احمد: حوالہ کیا ہے اس کا؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نجم الہدیٰ‘‘صفحہ۵۳۔
مرزاناصر احمد: اس کا تو میں مختصر جواب ابھی دے سکتاہوں۔ لیکن تفصیلی بعد میں دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو اگرآپ دے دیں مرزا صاحب!تو بہت سارے سوال ہیں۔ وقت بچ جائے گا۔ جس پر آپ دے سکتے ہیں ابھی۔
مرزاناصر احمد: اس کے مخالف مسلمان نہیں۔ بلکہ وہ عیسائی ہیں جو اسلام پر حملہ آور ہورہے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ انہوں نے کس زمانے میں…
مرزاناصر احمد: اس میں آگے پیچھے نصاریٰ کا ذکر ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں کیا یہ آپ کو یاد ہے کہ کس زمانے میں انہوں نے کہا تھا؟ …نبوت کے دعویٰ سے پہلے یا بعد میں؟
567مرزاناصر احمد: یہ جو ہے ناں کتاب…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، کئی کتابیں آپ نے کل آپ نے Citation دی ۱۸۷۲ء کی کہ مرزاصاحب نے خود اس زمانے میں ۱۸۷۲ء میں لکھاتھا عیسائیوں کے خلاف…
مرزاناصر احمد: اس ساری کتاب کا مضمون جو ہے وہ عیسائیوں کے خلاف ہے اور بڑا کھول کے ان کاذکر آیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، تو میں یہی پوچھنا چاہتاہوں…
مرزاناصر احمد: …پہلے بھی اورآخر میں بھی قطع نظر اس کے کہ لکھی کب گئی۔ جب وہ مضمون بتاتا ہے کہ وہ نصاریٰ کے متعلق ہے تو تاریخ اس مضمون کے خلاف کیسے بتا دے گی؟
مولوی مفتی محمود: جناب والا! عربی کا حوالہ میں پڑھ دیتاہوں،اس میں ہے:’’تلک کتب ینظر الیھا کل مسلم بعین المحبۃ والمودۃ وینتفع من معارفھا یقبلنی و یصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا الذین ختم اﷲ علی قلوبہم فہم لایقبلون‘‘
جناب چیئرمین: اس کا ترجمہ بھی کردیں اورحوالہ بھی دیں۔
مولوی مفتی محمود: ترجمہ یہ ہے:’’یہ وہ کتابیں ہیں جن کی طرف دیکھتاہے ہر مسلمان محبت اور موودت کی آنکھ سے، اور اس کے علوم سے نفع اٹھاتاہے اورمجھے قبول کرتا ہے اور میری دعوت کی تصدیق کرتاہے۔ مگر وہ لوگ جو کنجریوں کی اولاد ہیں، جن کے دلوں پر اﷲ نے مہر لگا دی، و ہ قبول مجھے نہیں کرتے۔‘‘
جناب چیئرمین: حوالہ؟حوالہ بھی دیں۔
568مولوی مفتی محمود: یہ’’آئینہ کمالات‘‘صفحہ ۵۴۷،(خزائن ج۵ص ایضاً)
Mr. Chairman: This book may also be given to the witness. (جناب چیئرمین: یہ کتاب بھی گواہ کو دی جائے)
Mr. Yahya Bakhtiar: This is.... Sir, this is a question because Mirza Sahib said whatever was referred to in the previous question was with reference to Christians; he will give a detailed reply later. Now I ask about the Muslims; what Mirza Sahib said.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ سوال اس لئے ہے کہ مرزاصاحب کی کیا ہے کہ پچھلے سوال کا تعلق عیسائیوں سے تھا اور حوالہ بھی عیسائیوں کے بارے میں تھاا ور یہ کہ وہ (گواہ) تفصیلی جواب بعد میں دے گا۔ اب میرا سوال مسلمانوں کے بارے میں ہے۔ جن کے متعلق مرزا صاحب نے کہا ’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کی۔ مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
مرزاناصر احمد: یہ کہاںکاحوالہ ہے؟ہاں ،ابھی جو صفحہ ۵۴۷…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے وہ ریفرنس کے لئے نکالاتھا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، بس ٹھیک ہے۔ یہ جو جتنے ہیں ناں، یہ گالیاں دینے وغیرہ کا الزام، یہ سب پڑھ دیں تواکٹھا ہم جواب دے دیںگے اس کا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، مجھے جو ہے ناں،کچھ ریفرنسز مل رہی ہیں اس وقت،کچھ جو نہیں مل رہیں وہ میں ڈھونڈ رہاہوں۔
مرزاناصر احمد: نہیں،میرامطلب ہے کہ ہم پر جتنے اعتراض ہے…یہ تو فرسودہ ہے سوال، آٹھ دس سال سے ہورہا ہے…تواس کاجواب دے دیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،اگر ان کے جواب آپ ابھی دے سکتے ہیں،ابھی دیکھیں ناں یہاں:’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کرلیا اورمیری دعوت کی تصدیق کرلی…‘‘
مرزاناصر احمد: یہ کتاب مجھے بھیجوادیجئے۔
جناب چیئرمین: کتاب آگئی ہے۔ کتاب دیکھ کے آپ بتادیں کہ یہ ہے یا نہیں ہے۔
569مرزاناصر احمد: اس میں ’’ذریتہ البغایا‘‘جو لفظ ہے۔ وہ جس معنی میں عربی میں استعمال کرتے ہیں…
Mr. Chairman: No. This is an explanation. Now, first, the witness has to say whether the writing exists in the book or not.
(جناب چیئرمین: نہیں۔ یہ وضاحت ہے۔ گواہ کو پہلے یہ بتانا ہوگا کہ تحریر کتاب میں موجود ہے یا نہیں)
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ الفاظ یہاں ہیں۔
Mr. Chairman: Now the explanation can come.
(جناب چیئرمین: اس کے بعد وضاحت آئے گی)
مرزاناصر احمد: اور یہ Explanation (وضاحت)ہم دیں گے بعد میں۔ ٹھیک ہے، درست ہے۔ یہ ریکارڈ کرلیں۔
Mr. Chairman: The witness is....
جناب یحییٰ بختیار: ابھی نہیں دے سکتے آپ؟ اس میں مرزا صاحب!کوئی Difficult (مشکل)مسئلہ آپ کے لئے تو نہیں ہونا چاہئے۔
مرزاناصر احمد: نہیں’’ذریتہ البغایا‘‘ کی بحث کرنا ضروری، اس کے لئے عربی لغت کی کتب کاحوالہ ضروری ہے،محاورے کا بھی ضروری ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کل سے فرما رہے ہیں کہ مسلمان کون ہے؟ آپ کہتے ہیں کہ: ’’ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کرلیا اور میری دعوت کی تصدیق کرلی مگر کنجریوں اور بد کاروں کی اولاد نے…‘‘
مرزاناصر احمد: ’’…ذریتہ البغایا نے…مگر ذریتہ البغایہ نے قبول نہیں کیا۔‘‘ ذریتہ البغایا کا معنی کنچنیاں نہیں ہیں۔’’ذریتہ البغایا ‘‘ کا معنی کنچینوں کی اولاد نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’بدکاروں کی اولاد اورکنجریوں کی اولاد‘‘کے کیامعنی ہیں جو آپ سمجھتے ہیں؟
570مرزاناصر احمد: سارے حوالے دے کے میں آپ کو Convince (قائل) انشاء اﷲ کراؤں گا کہ اس کے معنے غلط لئے جارہے ہیں اور دوسرے جو اعتراض ہیں کہ گالیاں دیں سخت الفاظ استعمال کئے۔ وہ سارا ایک وقت میں حل ہو جائے گا۔ مسئلہ یہی حل ہونا چاہئے ناں کہ گالیاں دی ہیں یا نہیں۔ اگر دی ہیں تو کیوں دی ہیں۔ ان کا جواب کیاہے۔ ایک وقت میں حل ہو جائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر ایک اورریفرنس ہے جی، وہ بھی میں دیکھ لوں گا۔ مگر یہاں جو میرے پاس نوٹ کیاہواہے، وہ آپ نوٹ کرلیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں نوٹ کر لیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اور ہماری فتح کا قائل نہیں ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ ص۳۱)
مرزاناصر احمد: اس کا حوالہ کیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’انوار الاسلام ص۳۰‘‘
مرزاناصر احمد: یہ بھی دیکھ لیں گے۔
Mr.Yahya Bakhtiar: Page may be verified page 30. (جناب یحییٰ بختیار: صفحہ کی تصدیق کر لیں)
جناب چیئرمین: اگر کتاب ہے تو کتاب دے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اور اس پر میں آپ سے یہ Request (درخواست) کروں گا کہ یہ جو ہے:’’ہماری فتح‘‘سے کیا مراد تھی مرزاصاحب کی؟
مرزاناصر احمد: غلبہ اسلام۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ایک چیز جو Establish (ثابت)ہوگی یا ہوگئی؟
مرزاناصر احمد: ہوگی۔
571جناب یحییٰ بختیار: توقائل توپھر Future (مستقبل) میں ہوگا۔ پہلے سے ’’ولد الحرام بننے کا شوق‘‘ اس کو کہہ دیا۔
مرزاناصر احمد: جو مستقبل میں اسلام اتنا غالب آجائے گا…
آپ نے دوسری جگہ لکھا ہے:’’ساری دنیا میں اسلام غالب آ جائے گا اور نوع انسانی محمدa کے جھنڈے تلے جمع ہو جائے گی اور یہ حالت ہو گی کہ جو لوگ نبی کریمa کو ماننے والے نہ ہوںگے ان کی حالت ہوگی چوڑھوں چماروں کی طرح۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’ولدالحرام بننے کا شوق‘‘دیکھئے،مرزاصاحب! میرے پاس شاید یہ عبارت غلط ہو۔اس واسطے میں کہہ نہیں سکتا۔ مگر جو لکھا ہواہے اس کا میں یہ کہہ رہا ہوں، کہتے ہیںکہ:’’اور ہماری فتح کا قائل نہیں ہوگا توصاف سمجھا جائے گا…‘‘
(انوار الاسلام ص۳۰،خزائن ج۹ص۳۱)
مرزاناصر احمد: ابھی یہ تواعلان ہی نہیں کیاگیا کہ ہماری فتح ہوگئی ہے۔ مستقبل کے متعلق۱؎…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں یہی پوچھنا چاہتاتھا، Clarification (وضاحت) چاہتاتھا۔
مرزاناصر احمد: ہاں مستقبل کی بات ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں یہی پوچھنا چاہتاتھا، Clarification (وضاحت) چاہتاتھا۔
مرزاناصر احمد: مستقبل کے متعلق بات ہے۔ آج کے …
جناب یحییٰ بختیار: مستقبل کے متعلق بات۔ اور ساتھ یہ بھی ہے…
مرزاناصر احمد: …اس نسل کے متعلق نہیں ہے۔
572جناب یحییٰ بختیار: کہ:’’اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے‘‘
مرزاناصر احمد: یہ سارے اکٹھے آجائیںگے جواب۔ بڑے کھل کر آئیںگے۔ سارے لکھ دیں گے ہم کہ یہ کہا ہے اوراس کا یہ جواب ہے۔ یہ ساری فہرست اگر ہمیں دے دیں تو ہم…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،جب تک ہمارے پاس جو حوالے ہیں ہم خود Verify (تصدیق)نہ کرلیں…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ یہاں پہنچ کر قادیانی حضرات کے مقدر پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے کہ دجال قادیان کا دجال خلیفہ کس طرح سادہ قادیانیوں کے سامنے نہ صرف جھوٹ بولتے بلکہ جھوٹ سے بھی زیادتی کرتے ہیں۔ حوالہ مذکورمیں مرزاقادیانی نے یہ عبارت عبداﷲ آتھم سے مباحثہ سے متعلق لکھی۔ جب عبداﷲ آتھم مرزا کی پیشین گوئی کے مطابق نہ مرا تو مرزاقادیانی نے اس کے نہ مرنے کے باوجود کہا کہ ہماری فتح ہوگئی۔ ’’جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگااس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے۔‘‘مجھ مسکین کی درخواست پر قادیانی حضرات یہ حوالہ اپنے طور پر گھر میں دیکھ لیں کہ جو بات مرزا نے اپنے متعلق کہی، مرزاناصر نے اسے آنحضرتa سے متعلق قرار دے کر دنیاکی آنکھوں میں اپنے دجل کی مٹی ڈالنی چاہی، اورجو بات ماضی کے متعلق ہے۔ اسے مستقبل سے متعلق کردیا۔ قادیانی یہ حوالہ پڑھیں کہ ان کے خلیفہ کتنے بڑے کذاب ہیں۔ و ہ پڑھیں اورفیصلہ کریں ورنہ یاد رکھیں کہ وہ قیامت کے دن یہ نہ کہہ سکیںگے کہ ہمیں کسی نے نہیں سمجھایا تھا۔ مرزا کے حوالہ کی عبارت مرزا ناصر کے استدلال کو قبول کرتی ہے؟ نہیں، ہرگز نہیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: نہیں،جو دینا چاہتے ہیں، وہ دے دیں۔ اس کا ایک جواب بڑا واضح اوربڑاروشن اورٹھیک، وہ جو ہے وہ ساراآجائے گا سامنے۔ جو لکھا گیا ہے وہ لکھا ہوا ہے۔ جس وجہ سے لکھاگیا وہ وجہ دنیاکے سامنے آنی چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،اسی وجہ سے تو ہم Clarification (وضاحت) چاہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ورنہ آپ کو تکلیف کیوں دیتے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں وضاحت بڑی ضروری ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! یہ مرزاصاحب فرمارہے ہیں ’’تبلیغ رسالت‘‘ میں صفحہ۲۷…
مرزاناصر احمد: کونسا؟کتاب کون سی ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’تبلیغ رسالت‘‘جلد نہم صفحہ۲۷۔
’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اورتیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا، وہ خدا اور رسولa کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہوگا۔‘‘
( تبلیغ رسالت ج۹ص۲۷، تذکرہ ص۳۳۶ طبع ۳، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۲۷۵)
573مرزاناصر احمد: یہ کہاں کا حوالہ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’تبلیغ رسالت‘‘کاہے،جلد نہم۔
مرزاناصر احمد: جی، یہ دیکھ کے تصدیق یا تردید کریںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ ابھی آپ دیکھ لیجئے۔
Mr. Chairman: The book may be handed over to the witness. Yes,this writing is admitted as already produced?
(جناب چیئرمین: کتاب گواہ کو دی جائے۔ ہاں یہ تحریر مانتے ہیں۔ یا پہلے سے پیش شدہ تحریر کو تسلیم کرتے ہیں) جو Writing (تحریر)دی گئی ہے گوا ہ اس کو تسلیم کرتاہے یا نہیں؟
مرزاناصر احمد: یہ جو…ہاں جی،اس میں وہ فقرہ ہے۔ آگے پیچھے اوربھی ہیں۔ تو جواب دیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب کل، مرزاصاحب!جو آپ فرمارہے تھے۔ اس پر کچھ ممبران کو ابھی تک Further clarification (مزید وضاحت) کی ضرورت ہے۔ اس لئے میں اسے بہرحال دہراتاہوں:’’کہ جو شخص خدااوررسولa کو نہ مانے…کیا کوئی شخص جو خدااور رسولa کو نہ مانے، وہ ملت اسلامیہ میں رہ سکتاہے؟
مرزاناصر احمد: جو شخص…؟
جناب یحییٰ بختیار: بڑا Clear (واضح) ہے جی۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،بالکل Clear (واضح) ہے۔ جو شخص اﷲ اور محمدa پر ایمان لاتاہے۔ وہ مسلمان ہے۔ جو شخص اﷲ اورمحمدaپر ایمان نہیں لاتا وہ مسلمان نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اگریہ کہیں کہ اﷲ اور رسولﷺ کو مانتا ہے تو مسلمان ہے،اگر نہیں مانتا تو مسلمان نہیں…
مرزاناصر احمد: میں نے یہ الفاظ…تو کیا فرق پڑتاہے؟
574جناب یحییٰ بختیار: …تو یہ جو مسلمان نہیں رہتا،یہ دائرہ ملت سے خارج ہے… جو آپ Define کر رہے ہیں…نہ صرف ملت اسلام سے؟
مرزاناصر احمد: تومیں کہہ رہا ہوں کہ وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔ میں یہ…بڑا واضح میرا فقرہ تھا،میرے خیال میں۔
جناب یحییٰ بختیار: او ر جو مرزا غلام احمد صاحب کو نہیں مانتا؟
مرزاناصر احمد: جو شخص بھی…یعنی پہلے سے آگے چلوں گا میں…جو شخص بھی اﷲ اور محمدa کو مانتا ہے، وہ مسلمان ہے۔ جو بعد میں…اورجو احکام قرآن کریم میں ہیں،سات سو، نبی اکرمa کے ارشادات ہیں،یہ کرنا ہے،وہ نہیں کرنا،ان کو نہیں مانتا،وہ گناہ گار ہے۔ جس کے لئے حدیث میں’’کفر‘‘ کا لفظ بھی استعمال ہواہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ نے Clarify (واضح) کردیا،اس پر No confusion in there (کوئی ابہام نہیں ہے)سوال صرف یہ تھا کہ جو اﷲ اور رسولa کو نہیں مانتا…
مرزاناصر احمد: جو اﷲ اور رسولa کو نہیں مانتا…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ ملت اسلامیہ سے خارج ہے…
مرزاناصر احمد: مسلمان نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: دائرہ اسلام سے خارج ہے، وہ مسلمان نہیں ہے۔ پھر میں نے آپ سے سوال پوچھاتھا کہ جو مرزاغلام احمد صاحب کونبی نہیں مانتا،وہ…
مرزاناصر احمد: ’’جو نبی نہیں مانتا‘‘اگر…آپ نے صرف ایک فقرہ کہا نا۔… اس کا تجزیہ کریں تو دو فقرے بنتے ہیں۔ جو مرزا غلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتا اور اس کے ساتھ ہی اﷲ اور رسولa کو بھی نہیں مانتا، وہ اسلام سے خارج ہے۔
575جناب یحییٰ بختیار: اس کے ساتھ ہی…
مرزاناصر احمد: ہاں، اس کے ساتھ ہی اﷲ اور رسولa کو نہیں مانتا، وہ اسلام سے خارج ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر یہ تو نہیں ہے…
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،اگلا فقرہ۔میں نے’’دو‘‘ کہا ہے ناں۔ اور دوسرے یہ کہ جو مرزاغلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتا، لیکن اﷲ اور رسولa پر ایمان لاتاہے۔ وہ اسلام سے خارج نہیں ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: مطلب یہ ہوا کہ جو اﷲ اور رسول a پر ایمان لاتا ہے، ان کو مانتا ہے اورمرزا غلام احمدصاحب کو نبی نہیں مانتا۔ وہ پھربھی مسلمان رہ سکتا ہے؟گناہ گار ہوگاوہ؟
مرزاناصر احمد: ہاں، غیر مسلم نہیں ہے۔ گناہ گار ہوگا،ہوگاوہ۔
جناب یحییٰ بختیار: لیکن یہ نہیں کہہ سکتے ہم کہ جو مرزا غلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتا، وہ اﷲ اوررسولa کو بھی نبی نہیں مانتا۔ اﷲ اوررسولa کو بھی نہیں مانتا؟
مرزاناصر احمد: عام جب یہ ہم بولیں گے فقرہ، تو آپ درست کہہ رہے ہیں۔ عام طور پر یہی ہے۔ لیکن اس میں وہ آگیاناں، اتمام حجت والا آگیاناں۔ وہ آگے تفریق ہوگئی ناں۔ جو مرزاغلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتا، باوجود اس کے کہ یہ سمجھتا ہے کہ خدا اور رسولa کا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ مرزا قادیانی کہتاہے ’’خداتعالیٰ نے میرے اوپر ظاہر کیا کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا ، وہ مسلمان نہیں(تذکرہ ص۶۰۷طبع سوم مطبوعہ چناب نگر)اب مرزا کہتا ہے جونہیں مانتا وہ مسلمان نہیں، مرزا ناصر کہتا ہے کہ وہ دائرہ اسلام سے خارج نہیں، یعنی مسلمان ہے۔ اب ان دونوں میں سچا کون؟یا دونوں جھوٹے۔ قادیانی غور فرمائیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حکم ہے کہ نبی مانے، اس کا مقام اور ہے اورجو نبی نہیں مانتا اوراس کے اوپر اتمام حجت نہیں ہوئی، اس کا مقام اورہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہاں جو مرزا صاحب کہہ رہے ہیں: ’’علاوہ اس کے جو مجھے نہیں مانتا وہ خدا اوررسولa کو بھی نہیں مانتا۔ کیونکہ میری نسبت خدا اور رسولa کی پیش گوئی موجود ہے۔‘‘
576مرزاناصر احمد: وہ شخص جو یہ جانتے ہوئے کہ آپ کی نسبت خدا اور رسولa کی پیشگوئی موجود ہے، وہ نہیں مانتا،وہ خدا اور رسولa کو نہیں مانتا۔ یہی میں نے کہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ دائرہ اسلام اور ملت اسلامیہ دونوں سے باہر ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں۔ اتمام حجت کے بعد جو باغیانہ طریق اختیار کرے اور وہ تو یہ کہتا ہے ناں کہ ’’میں جانتا ہوں، مجھ پر اتمام حجت ہوئی کہ خدا اور رسولa کا حکم تو یہی ہے کہ مانو۔ مگر میں نہیں مانتا‘‘وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ خدا اور رسولa کو نہیں مانتا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور’’اتمام حجت‘‘ کا تو ہم آپ سے کل بھی ذکرکر چکے ہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ تو ہوگیا کہ جو خدا کے نزدیک اتمام حجت ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور اس کا فیصلہ جو ہے…
مرزاناصر احمد: وہ قیامت کے دن ہوگا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: …قیامت کے دن ہوگا۔ اگر اس دنیامیں کوئی آدمی مجھے کہے کہ ’’بھئی! یہ اتمام حجت ہوگیا…‘‘
مرزاناصر احمد: اورآپ کسی مواخذہ اورسزا کے اس دنیا میں حقدار نہیں بنتے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک منٹ کے لئے۔ اگر اتمام حجت ہو جائے، اس کے بعد…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ مرزاناصر کہتے ہیں کہ مرزا کا منکر کون ہے؟ اس کا فیصلہ قیامت کو ہوگا۔ لیکن مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میری بیعت نہ کرنے والا جہنمی ہے۔ آخرت کو فیصلہ ہونا تھا؟ تو مرزا نے جہنمی کا فیصلہ کیوں سنادیا؟ معلوم ہوا کہ مرزا قادیانی کے نزدیک مرزا کا نہ ماننے والامسلمان نہیں۔ خدا کے نزدیک قابل مواخذہ ہے اور جہنمی ہے۔ لیکن مرزا ناصر کے لئے یہ کہنا گلے کا کانٹا بن گیا۔ نہ اگلے بنے نہ نگلے بنے۔ اس لئے ممبران کے سامنے اس کی درگت بن رہی ہے۔ یہ تو دنیاکا عذاب ہے۔ ’’ولعذاب الاخرۃ اکبر لوکانوا یعملون(القرآن)‘‘
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: اس کے بعدبھی آپ اس دنیامیں نہیں بنتے۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ کافر اورملت اسلامیہ سے باہر ہو جاتاہے؟
مرزاناصر احمد: اتمام حجت کے بعد جو شخص باغیانہ ذریعہ اختیار کرکے یہ اعلان کرتا ہے کہ’’خدا اور رسولa کا حکم تو ہے لیکن میں نہیں مانتا‘‘ تو اس نے خدا اوررسولa کے حکم کا انکار کیا۔
577جناب یحییٰ بختیار: اگر کوئی یہ کہے کہ جی’’یہ خدا اور رسولa کا کوئی حکم نہیں ہے،یہ آپ کا خیال ہے‘‘…
مرزاناصر احمد: و ہ تو میں نے ابھی بتایا جی،وہ دوسری قسم ہے۔ اسی واسطے میں نے کہا کہ پھر آگے دو قسمیں بن جاتی ہیں۔ ایک وہ جو کہتاہے کہ ’’خدا اور رسولa کا حکم ہے مگر میں نہیں مانتا‘‘ وہ تو دائرہ اسلام، اسلام سے خارج ہوگیا۔ جو یہ کہتا ہے کہ ’’میں سمجھتاہی نہیں کہ خدا اور رسولa کا حکم ہے‘‘وہ اسلام سے خارج نہیں ہوا،وہ ملت اسلامیہ سے بالکل خارج نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب ’’اتمام حجت‘‘ پر بھی کچھ Clarification (وضاحت) کی مزید ضرورت ہے۔ کیونکہ آپ کو میں نے تکلیف دی،دو دفعہ کہ اس کی وضاحت کریں اور پوزیشن Clear (واضح) نہیں ہوئی۔
مرزاناصر احمد: کونسا پہلو تشنہ رہ گیا اوراسے Clear (واضح) ہونا چاہئے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ اسی لئے میں آپ کو بتارہا ہوں۔ آپ کہتے ہیں کہ ’’اتمام حجت کے باوجود اس کی دو قسمیں ہیں‘‘ ایک تو وہ عبدالحکیم صاحب ہیں جو بیعت لے آئے، بعد میں وہ مرتد ہوئے۔ یہ آپ کا نقطہ نظر ہے۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ ’’میں نہیں مانتا۔‘‘ایک تو وہ کیٹگری ہے کہ…
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ کیٹگری نہیں ہے…نہیں، ان دو کیٹیگریز میں وہ نہیں ہے۔ کیٹیگریز جو دو بنیں ہماری اس بحث میں، ایک وہ شخص ہے جو اعلان کرتا ہے :’’واستیقنت انفسھم‘‘ میں نے کل قرآن کریم کی آیت:’’واستیقنت ہا انفسھم‘‘ کہ قرآن578 کریم کہتا ہے کہ دنیا میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں کہ جن کے دل یقین کرتے ہیں، لیکن وہ انکار کرتے ہیں اس سے۔ یہ قرآن کریم نے بیان کیاہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ بالکل درست ہے۔
مرزاناصر احمد: …تو جو ایسے لوگ ہیں، وہ اس اتمام حجت میں آتے ہیں۔ جس کے بعد پھر خدا اوررسولa کے منکر ،بغاوت کی وجہ سے، اور وہ اسلام سے خارج۔ یہ ایک قسم ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،…
مرزاناصر احمد: …دوسری قسم وہ ہے جو یہ نہیں کہتے کہ’’ہمیں سمجھ آگئی ہے‘‘ اور کہتے ہیں کہ ’’ہم نہیں سمجھے صحیح یا غلط‘‘ قطع نظر اس کے یعنی سمجھ آئی ہے یا نہیں، وہ یہ کہتے ہیں کہ ’’ہمیں سمجھ نہیں آئی‘‘ اورانکار کرتے ہیں۔ وہ لوگ نہیں ہیں جن پر اتمام حجت ہوچکا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں یہ چاہتاہوں ۔…
مرزاناصر احمد: …اوراگر مخفی ہوا ہے تو یہ اﷲ بہترجانتاہے۔ میرا اورآپ کا کام نہیں کہ اس پرحکم لگائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، ’’اتمام حجت‘‘ کا جو مفہوم ہے۔ اسے میں واضح کرانا چاہتا ہوں کہ اگر اتمام حجت ہو جائے تو اس میں کیاضروری ہے کہ Convince (قائل) بھی ہو جائے؟
مرزاناصر احمد: ’’اتمام حجت‘‘ کے معنی ہی یہ ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ دیکھیں جی، یہ میں نے جو ڈکشنری…
مرزاناصر احمد: ’’وجحدوا بھاواستیقنت ہا انفسھم‘‘
579جناب یحییٰ بختیار: ’’اتمام حجت‘‘…
مرزاناصر احمد: یہ ڈکشنری کون سی ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نوراللغات۔‘‘اور دوسری میں بھی ایسے ہی آجاتاہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں،یہ کونسی لغت ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نوراللغات‘‘جلد اول۔
مرزاناصر احمد: یہ تو کوئی سٹینڈرڈڈکشنری نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی سٹینڈرڈ ڈکشنری آپ لے آئیے۔ ہم اسی سے دیکھ لیتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہاں ہونی چاہئے۔ سٹینڈرڈ ڈکشنری یا تو ’’مفردات راغب‘‘ ہے، قرآن کریم کے الفاظ کے بیان کے لئے، یا پھر ہماری بڑی بڑی ڈکشنریز۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اتمام حجت‘‘ جو ہے ناں جی، میں آپ کو یہاں پڑھ کر سناتا ہوں۔ ڈکشنری کی کوئی Value (قدر وقیمت) نہ ہی سہی، وہ آپ جج کرلیں: ’’اتمام حجت:صحت کا پورا کرنا۔ کسی امر میں آخری مرتبہ سمجھانے اور معاملہ طے کرنے کی جگہ۔‘‘
مرزاناصر احمد: اس کی تو اردو بھی ٹھیک نہیں۔ ڈکشنری کہاں سے ٹھیک ہوگی؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’حجت کا پورا کرنا‘‘ اس میں کوئی غلطی ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ سارا فقرہ،اردو نہیں ٹھیک۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’حجت کا پورا کرنا‘‘…
مرزاناصر احمد: ’’حجت کا پورا کرنا‘‘کیامطلب؟
جناب یحییٰ بختیار: Argument (دلائل) کو Complete (مکمل) کرنا۔
580مرزاناصر احمد: پھرلفظی…کوئی انگریزی کا فقرہ لے کر اس کا ترجمہ معلوم ہوتا ہے یہ۔ یہی میں نے کہا تھاکہ اس کی اردودرست نہیں ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انگریزی کا فقرہ لے کر اس کا ترجمہ کردیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’کسی امر میں آخری مرتبہ سمجھانے اور معاملہ طے کرنے کی جگہ۔‘‘
مرزاناصر احمد: جو، جو…یہ فقرہ بتاتاہے کہ یہ ڈکشنری معیاری نہیں۔ ’’منجد‘‘ ہے۔ ’’اقرب‘‘ ہے۔ اصل ’’مفردات راغب‘‘ ہے۔’’لسان العرب‘‘ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کوئی ڈکشنری لے آئیں۔ جو مفہوم آپ دے رہے ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، میں ڈکشنری سے بتادوںگا۔ یہی تو میں کہہ رہاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ ’’اتمام حجت‘‘ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ’’صرف سمجھا دینا، اچھی طرح، آخرتک‘‘بلکہ یہ ہے کہ ’’وہ Convince (قائل)ہو جائے۔‘‘
مرزاناصر احمد: میں…نہیں، نہیں، میں ذرا تجزیہ کروں اس فقرے کا۔ ’’اتمام حجت‘‘ کے معنی ہوہی نہیں سکتے کہ ’’سمجھانے والا مطمئن ہوگیا کہ میں نے سمجھادیا۔‘‘ This is ridiculous (یہ مضحکہ خیزہے) ’’اتمام حجت کے معنی یہ ہیں کہ ’’جسے سمجھایا گیا ہے وہ مطمئن ہو گیا کہ یہ بات صحیح ہے‘‘ یہ کہناکہ’’اتمام حجت‘‘ کے یہ معنی ہیں کہ ’’سمجھانے والا سمجھ جائے کہ جی میں نے تو سمجھا دیا‘‘یہ مسخرا پن ہے…
جناب یحییٰ بختیار: میرا یہ مطلب ہے کہ جو Impression ہوتاہے…
Mirza Nasir Ahmad: This is ridiculous.
(مرزاناصر احمد: یہ مضحکہ خیز ہے)
جناب یحییٰ بختیار: میں اس لئے، مرزاصاحب!آپ کی توجہ دلا رہا ہوں…
581مرزاناصر احمد: جی ٹھیک ہے۔ بڑی مہربانی۔
جناب یحییٰ بختیار: …ڈکشنری سے مطلب یہ نکلتاہے۔
مرزاناصر احمد: اصل، صحیح ڈکشنری جو ہے…یہ ڈکشنری غلط ہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ ڈکشنری غلط ہوگی…یہ تین چارڈکشنریاں ہیں…
مرزاناصر احمد: …لیکن جو صحیح ہے وہ آپ کے سامنے پیش کر دیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ وہ …یہ ہے ان ڈکشنریوں کے مطابق کہ ’’اتمام حجت‘‘ کا مطلب یہ ڈکشنری سے نکلتا ہے کہ ’’اپنی طرف سے انہوں نے پورا سمجھانے کی کوشش کی…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …Explain (واضح) کرنے کی کوشش کی…‘‘
مرزاناصر احمد: نہ ، نہ، یہی میں نے کہا کہ ’’اپنی طرف سے تو مطلب ہے کہ جو سمجھانے والا ہے اس کی تسلی ہوئی’’اتمام حجت‘‘ یہ ہے کہ ’’جس کو سمجھایا گیا ہے اس کی تسلی ہوئی۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ کوشش جو ہے، سمجھانے والے کی ہوتی ہے یا سمجھنے والے کی؟
مرزاناصر احمد: سمجھنے والے کی۔ سمجھنے والے کی ’’اتمام حجت‘‘ سمجھنے والے کی ذہنی کیفیت ہے۔ یہ سمجھانے والے کی نہیں۔ یعنی ایک شخص ہوتا ہے وہ ایک دلیل دے کے کہتا ہے کہ ’’میں نے تو اتمام حجت کردیا…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں،مرزاصاحب!آپ مجھے سمجھاتے ہیں۔ تواتمام حجت میں آپ کی بھی Effort (کوشش)ہے، میری بھی Effort (کوشش)ہے…
582مرزاناصر احمد: اور نتیجہ آپ کی Effort (کوشش)پر منحصر ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نتیجہ میری Effort (کوشش)پر ہے کہ میں سمجھا ہوں یا نہیں سمجھا۔ آپ جج نہیں ہیں اس بات کے کہ میں سمجھاہوں یا نہیں سمجھا…
مرزاناصر احمد: نہیں میں نہیں جج۔
جناب یحییٰ بختیار: …آپ نہیں کہہ سکتے کہ ’’کافرہے‘‘
مرزاناصر احمد: یہی میں نے کہا پہلے، کہ وہ ایک شخص جو خود اعلان، انکار نہ کرے۔ بلکہ سمجھانے والا سمجھے میں نے سمجھادیا، اتمام حجت کردیا۔ سمجھنے والا سمجھے کہ مجھ پراتمام حجت نہیں ہوا۔ تو کسی کا حق نہیں کہ وہ اس کے اوپر حکم نازل کرے۔ کیونکہ حدیث میں نبی کریمa نے یہی فرمایا: ’’الشقت قلبہ‘‘کہ تجھے کیسے معلوم ہوا، اس کے حالات اورذہن کو دیکھ کر، کہ وہ حقیقتاً نہیں سمجھا؟
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ’’اتمام حجت‘‘ کا دوسرا مطلب جو آپ لے رہے ہیں، وہ صرف Convince (قائل)نہیں ہوتا۔ بلکہ کہہ رہے کہ کہ ’’ہاں Convince (قائل)ہو گیا ہوں؟‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، ’’اتمام حجت‘‘ جو ہے۔ میں نے پہلے کہا ہی یہ تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس لئے تو میں Clarification (وضاحت) لے رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،میں نے یہی کہاتھا کہ جو شخص یہ کہتاہے کہ ’’مجھ پر اتمام حجت ہوگیا، میں جانتا ہوں کہ واقعہ یہی ہے کہ یہ خداتعالیٰ کا حکم ہے، لیکن پھر بھی نہیں مانتا۔‘‘ کل آپ نے پوچھاتھا’’دنیا میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں؟‘‘ میں نے عرض کی تھی کہ ’’میں خود گواہ ہوں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے کہا:Rare (خال خال)ہوتے ہوںگے۔
583مرزاناصر احمد: ہاں،Rare (خال خال)۔ اور پھر میں نے قرآن کریم کی آیت پیش کر دی۔ قرآن کریم کہتاہے ایسے لوگ ہوتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: توپھر اس Interpretation (توضیح) کے مطابق یہ جو الفاظ آئے ہوئے ہیں کیونکہ میں…
مرزاناصر احمد: ہاں، اس Interpretation (توضیح) کے مطابق ’’اتمام حجت‘‘ جہاں آئے گا۔ ہمارے لٹریچر میں، اس سے مراد یہ ہوگی کہ وہ Convince (قائل)بھی ہوگیا ہے۔ اگر اس دنیا کاہے۔ قائل بھی ہوگیا اوراعلان بھی کردیا…
جناب یحییٰ بختیار: اعلان بھی کردیا؟
مرزاناصر احمد: …اور اگر وہ Convince (قائل) ہوگیا ہے اور اعلان نہیں کرتا، تواس کا معاملہ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ ہے۔ ہمارایہ نہیں ہے کوئی کام۔
جناب یحییٰ بختیار: اور یہ جو ریفرنس آرہے ہیں کہ :’’جو…‘‘
مرزاناصر احمد: یہ سارے ریفرنس کا یہ مطلب ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس کے علاوہ جو باقی ریفرنسز ہیں، ان میں جو کہتے ہیں کہ ’’جی کافر ہے‘‘اور’’دائرہ اسلام سے خارج ہے‘‘…
مرزاناصر احمد: سارے، اس کے سارے…
جناب یحییٰ بختیار: …اس کیٹیگری میںآتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: اس کیٹیگری کے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: باقیوں پر نہیں Apply (لاگو) ہوتا؟
مرزاناصر احمد: ہاں۔ لیکن دوسروں کے متعلق ہمارے احادیث میں اور اسلام کے محاورے میں کثرت کے ساتھ ’’گناہ‘‘ کو ’’کفر‘‘ کے ساتھ تعبیر کیاگیا ہے۔
584جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ کہتاہوں، جو آپ کی تحریرات ہیں۔ تقاریر ہیں۔ ان میں جو ایساذکر آتاہے۔ میں ان کی طرف…
Mr. Chairman: You want to continue, Mr. Attorney- General?
)مسٹر چیئرمین: مسٹر اٹارنی جنرل!کیاآپ جاری رکھنا چاہتے ہیں؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: Just five minutes more, Sir.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا!صرف پانچ منٹ کے لئے)
Mr. Chairman: I see.
(مسٹر چیئرمین: ہاں ٹھیک ہے)
جناب یحییٰ بختیار: آپ یہ دیکھیں نا جی، کہ کل اسی پوائنٹ پر کل میں نے آپ کو پڑھ کر بھی سنایاتھا، پرسوں:’’ہر ایک شخص جو موسیٰ علیہ السلام کومانتاہے مگر عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا، عیسیٰ علیہ السلام کو مانتا ہے مگر محمدa کو نہیںمانتا، محمدaکو مانتا ہے مگر مسیح موعود کو نہیں مانتا، وہ نہ صرف کافرہے بلکہ پکا کافر اوردائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۱۰ مصنفہ مرزابشیر احمد پسر مرزا قادیانی)
ان سے مراد صرف وہی ہیں جو اتمام حجت کے بعد…؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں اتمام حجت کے بعد۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ میں Clarify (واضح) کرناچاہتاتھا۔ پھرآگے ہے جی: ’’ہم چونکہ مرزا صاحب کو نبی مانتے ہیں اورغیر احمدی آپ کو نبی نہیں مانتے،اس لئے قرآن پاک کی تعلیم کے مطابق کسی نبی کا انکار بھی کفر ہے۔غیر احمدی بھی کافر ہیں۔‘‘ تو…
مرزاناصر احمد: یہ بھی یہی ہے’’نہیں مانتے‘‘کامطلب…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،’’غیر احمدی‘‘کا یہ مطلب نہیں کہ سارے کے سارے…؟
585مرزاناصر احمد: نہیں، سارے نہیں۔ وہ غیر احمد ی جن پر اتمام حجت اس معنی میں ہو گیاہے۔ وہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور یہ جو آگے انہوں نے فرمایا ہے کہ:’’حضرت مسیح موعود نے غیر احمدیوں کے متعلق صرف وہی سلوک جائز رکھا ہے جو نبی کریمa نے عیسائیوں کے ساتھ۔‘‘ تویہ بھی وہی کیٹیگری ہے؟
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ توچیک کرنے والا حوالہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں کل، پرسوں سناچکا ہوں۔
مرزاناصر احمد: یہ سنا چکے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزاناصر احمد: اس کا کیاہے ریفرنس؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی ’’ریویو آف ریلیجن‘‘ صفحہ ۱۲۹۔ یہ میں نے تفصیل سے سنایا ہے۔ میں ساراپڑھ دیتاہوں پھرآپ کو یاد آ جائے گا۔ یہ پہلی لائن میں نے پڑھی ہے۔ مرزا صاحب! میں تفصیل سے پڑھ دیتاہوں…
مرزاناصر احمد: میں بڑاشرمندہ ہوں۔ یہ لکھاہواتھا اورجاکے چیک نہیں کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں یہ تفصیل سے سناتاہوں۔ پھر آپ کو یادآ جائے گا۔کل میں نے سنایاتھا آپ کو کہ:’’حضرت مسیح موعود نے غیراحمدیوں کے ساتھ صرف وہی سلوک جائز رکھا جو نبی کریمa نے عیسائیوں کے ساتھ کیا۔ غیر احمدیوں سے ہماری نمازیں الگ کی گئیں…‘‘
586مرزاناصر احمد: یہ مجھے یاد آگیا۔ میں تو اس بات پر معذرت کررہا ہوں کہ انہوں نے نوٹ کیا لیکن چیک نہیں کیا۔ میں بہت شرمندہ ہوں۔میںابھی جاکے یہی کام کروںگا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اسی واسطے میں کہتاہوں کہ…
مرزاناصر احمد: ہاں، چیک کر لیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: …چیک کر لیجئے۔ پھرآخری بات …مرزا صاحب! آپ معاف کریں، I am repeating myself(میں اپنی بات دہرارہاہوں)
Mirza Nasir Ahmad: I would have to repeat myself. (مرزاناصر احمد: مجھے اپنی بات دہرانی پڑے گی)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no, by all means, by all means. (جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، بصدشوق)
میں یہ سمجھتاہوں کہ جو مرزا بشیرالدین محمودصاحب کہہ چکے ہیں۔ وہ اس میں کوئی Confusion (ابہام) ہوگیا جو آپ کہہ رہے ہیں۔ پوزیشن Clear (واضح) نہیں ہے میرے لئے، میں نہیں سمجھا، اوراس لئے میں کہہ رہاہوں۔ وہ کہتے ہیںکہ: ’’جب کہ یہ مسئلہ بالکل صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہو سکتی…‘‘ اب دیکھیں ایک اورکیٹگری ہے جو کہ…
مرزاناصر احمد: نجات…
جناب یحییٰ بختیار: ایک منٹ مجھے عرض کرنی ہے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اتمام حجت کے بعد ایک آدمی کافر ہوگیا اورکسی کیٹیگری میں چلا گیا اوروہ ختم۔ مگرایک آدمی جب اس کیٹگری میں آیا ہی نہیں:’’جب کہ یہ مسئلہ بالکل صاف ہے کہ مسیح موعود کو ماننے کے بغیر نجات نہیں ہوسکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیراحمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘
587مرزاناصر احمد: اس میں توجو بات پہلے ہوچکی…
جناب یحییٰ بختیار: …یہ میں کہہ رہا تھا کہ آپ ابھی ان کو غیر احمدی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں’’ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں۔‘‘ اس پر آپ Further explanation (مزیدوضاحت)دیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: …آپ کہتے ہیں:’’اس کے باوجود غیراحمدی، جو ان کو نہیں مانتے، وہ مسلمان کی کیٹیگری میں آتے ہیں‘‘ وہ کہتے ہیں:’’نہیں آتے، آپ کوشش نہ کریں۔‘‘
مرزاناصر احمد: یہ مسلمان کی اس کیٹیگری میں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یہ نہیں کہہ رہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں ۔
جناب یحییٰ بختیار: اس کو پورے ریفرنس سے دیکھیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ریفرنس دیکھ لیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ریفرنس سے آپ دیکھیں کہ وہ بالکل صاف کہہ رہے ہیں کہ ’’کوشش ہی نہ کریں۔ غیر احمدی، جوان کو نہیں مانتے،…‘‘
مرزاناصر احمد: یہاں سوال یہ ہے…میں کچھ وضاحت کر دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں یہ…
مرزاناصر احمد: نہیں، ابھی ہو جائے گی۔ یہاں نجات یافتہ اور غیر نجات یافتہ مسلمان کی بحث ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے کہا تھاکہ وہ بڑامسئلہ ہے، اس دن آپ نے کہا۔ میں یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں…
588مرزاناصر احمد: تومیں اس کے متعلق، دس پندرہ منٹ اورنجات کے متعلق کہہ دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ کل فرمادیجئے یا ابھی شام کو۔ سوال صرف یہ ہے، جو میں آپ کے لئے Explain (واضح) کرنا چاہتاہوں…
مرزاناصر احمد: جی، میں سمجھ گیا۔ آپ کو Confusion (ابہام) یہ ہے کہ جو میں نے کہااورجو مجھ سے پہلے حضرت خلیفہ ثانی نے فرمایا۔ ان میں جوڑ نہیں ملتا۔
جناب یحییٰ بختیار: مجھے یہ Contradication (خلاف بیانی) نظر آتا ہے۔ اس سینس sense میں…
مرزاناصر احمد: میں یہ سمجھ گیاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ یہ کہتے ہیں کہ…
مرزاناصر احمد: ’’تم کوشش کیوں کرتے ہو پھر ان کو…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کہ ’’جو مرزا غلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتے…‘‘
مرزاناصر احمد: ’’…ان کو مسلمان بنانے کی کوشش کیوں کرتے ہو۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’…وہ مسلمان نہیں ہیں۔ ان کی نجات نہیں ہوسکتی۔ جو آئندہ بھی نہیں مانیں گے ان کی نجات نہیں ہوسکتی۔‘‘یہ اتمام حجت والی بات نہیں کہ ان پر اتمام حجت ہو گیا اورانکار کیا۔ نہیں۔ ’’جو نہیں مانے گا In future (مستقبل) میں…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar:…"who would not accept him there is no hope for him. Do not try to make him a Muslim. He is not.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ اسے مستقبل میں قبول نہیں کرے گا۔ اس کے لئے امید کی کوئی کرن نہیں۔ اسے مسلمان بنانے کی کوشش نہ کرنا۔ وہ نہیں ہے)
مرزاناصر احمد: ’’نجات‘‘ کے معنی "No hope for them" (اس کے لئے کوئی امید نہیں)نہیں ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ’’ان کی نجات نہیں ہو سکتی…‘‘
589Mirza Nasir Ahmad: This must be corrected.
(مرزاناصر احمد: یہ درست کیا جائے)
Mr. Yahya Bakhtiar: ''…Unless they accept him'' (جناب یحییٰ بختیار: تاوقتیکہ وہ اسے مان نہ لیں)
مرزاناصر احمد: نہیں، ’’نجات‘‘ کا جب تک ہمیں مطلب نہ سمجھ آئے…
جناب یحییٰ بختیار: خیر،وہ جو میں سمجھا ہوں…
مرزاناصر احمد: آپ اس کا ترجمہ نہ کریں۔
جناب یحییٰ بختیار: جو میں سمجھا ہوں اس کے مطابق میں نے…
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: That is all?
(جناب چیئرمین: بس یہ کافی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Yes.
(جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں)
Mr.Chairman: The delegation is permitted to leave till 6:0'clock.
(جناب چیئرمین: وفد کو ۶ بجے تک کیلئے جانے کی اجازت ہے)
(The delegation left the chamber)
(وفد چیمبر سے چلا گیا)
Mr. Chairman: Anything which the honourable members may want to bring to the notice.
(جناب چیئرمین: کوئی ایسی بات جو معزز اراکین نوٹس میں لانا چاہتے ہوں)
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: جناب سپیکر صاحب!
جناب چیئرمین: ہاں جی،مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری!
The rest of the members may please keep sitting.
(باقی ممبران تشریف رکھیں)
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری نے تقریر کرنی ہے۔
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: نہیں،تقریر نہیں کرنی ہے،حضرت!
جناب چیئرمین: نہیں آپ…(مداخلت) آپ تشریف رکھیں ناں جی۔
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: یہ مولانا ہزاروی صاحب کے پاس…
(مداخلت)
590جناب چیئرمین: (اراکین سے) آپ تشریف رکھیں جی۔تشریف رکھیں۔
----------
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: مولانا ہزاروی صاحب کے پاس ایک حوالہ ہے۔ بہت اہم، اورانہوں نے پیش بھی کیاہے۔ میں آپ سے درخواست کرتاہوں کہ وہ حوالہ ان سے منگوایا جائے۱؎۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ مولانا عبدالمصطفیٰ ازہری نے جس حوالہ کا ذکر کیا ہے اور سپیکر صاحب وہ پیش کرنے پر آمادہ نہ ہوئے، وہ حوالہ قادیانی حواس باختگی اور شویدہ ذہنی کا شاہکار ہے۔ مرزاقادیانی کا مرید سراج الحق تھا۔ اس نے جون ۱۹۱۵ء میں تذکرۃ المہدی نامی کتاب لکھی۔ اس کے ص۱۵۷ پر سراج الحق قادیانی نے کسی شخص کا جو مرزاکا مخالف تھا اس کا واقعہ بدیں الفاظ نقل کیا۔ پڑھئے کہ قادیانی اخلاقیات کا مظہر ہے۔ ’’اس بات پر وہ شخص سخت غضبناک ہوکر رہنے لگا۔ دیکھو جی! مرزا رات کو لگائی (بیوی) سے بدکاری کرتا ہے اور صبح کو بے غسل… بھرا ہوا ہوتا ہے اور کہہ دیتا ہے کہ مجھے یہ الہام ہوا اور وہ الہام ہوا۔ میں مہدی ہوں، مسیح ہوں۔‘‘ (تذکرۃ المہدی ص۱۵۷) خالی جگہ عبارت جو میں نے نقل کرتے ہوئے چھوڑ دی یہاں قادیانی مصنف نے مرد کی شرم گاہ کا نام جلی حروف میں نمایاں کر کے پنجابی زبان میں لکھا ہے۔ یہ حوالہ قادیانی لٹریچر میں کمینگی کا شاہکار ہے۔ اب قادیانیوں نے اسی کتاب کا کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن شائع کیا یہ واقعہ کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن کے ص۱۱۱ پر آیا ہے۔ لیکن عبارت منقولہ کی جگہ خالی چھوڑ دی۔ اس لفظ کو بمع اصل کے قادیانی ڈکار گئے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب چیئرمین: یہ کوئی بات نہیں ہے۔ یہ آپ کی…
مولانا غلام غوث ہزاروی: حوالہ یہ ہے کہ مرزاجی نے ایک گندی جگہ کا نام لیا ہے۔ انہوں نے مجھ سے کہا۔ لیکن حوالہ نہیں ہے ان کے پاس۔ میں ایک بات عرض کرتاہوں…
جناب چیئرمین: کوئی ضرورت نہیں، میں نے رد کردیا ہے۔ ان کا…
(مداخلت)
جناب چیئرمین: نہیں، کوئی ضرورت نہیں جواب دینے کی۔ میں نے ان کا اعتراض اورسوال رد کر دیا ہے۔ بالکل Ruled out ۔
مولانا غلام غوث ہزاروی: میں آج کے مباحثے کے بارے میں عرض کرتاہوں کہ آج مرزا صاحب بری طرح پھنسے ہیں۔ اس لئے کہ ’’اتمام حجت‘‘ جس کے معنی وہ کررہے ہیں جس کو دنیا بالکل تسلیم نہیں کر سکتی۔ ’’اتمام حجت‘‘ یہی ہے کہ بولنے والا اتمام حجت پوری کردے۔ قرآن کریم میں…
جناب چیئرمین: مولانا!یہ پھر بحث کی بات ہے۔ ضابطے کی بات ہوگی۔ یہ آپ کی جو تقریر ہوتی ہے ناں اس میں وقت کاٹاجا رہا ہے۔ (مداخلت)
591جناب چیئرمین: نہ، نہ، یہ بات جو ہے، یہ اٹارنی جنرل…
مولانا غلام غوث ہزاروی: میں اپنے بھائیوں کی خاطر تھوڑا ساعرض کرتا ہوں…
جناب چیئرمین: نہیں، کوئی ضرورت نہیں، بعد میں کریںگے۔ بعد میں ساری چیز کریںگے۔
مولانا غلام غوث ہزاروی: میرامطلب یہ ہے کہ ’’اتمام حجت‘‘ قرآن میں ہے: ’’ومبشرین ومنذرین لئلّا یکون للناس علی اﷲ حجۃ بعد رسل (النسائ:۱۶۵)‘‘
Mr. Chairman: Sardar Moula Bakhsh soomro to please resume his seat; and Mr.Qusuri also.
(مسٹر چیئرمین: سردار مولابخش سومرو صاحب مہربانی کرکے اپنی نشست پر تشریف رکھیںاور مسٹر قصوری صاحب بھی)
مولانا غلام غوث ہزاروی: اتمام حجت ہوتاہے، پیغمبر آتے ہی اتمام حجت کے لئے ہیں۔ اور ان کے نہ ماننے سے سارے لوگ ملت اسلامیہ سے خارج ہو جاتے ہیں۔
جناب چیئرمین: ہاں، اچھا ٹھیک ہے۔
مولانا غلام غوث ہزاروی: اور یہ جو ہے:’’واستیقنت انفسھم‘‘اس کا تعلق اتمام حجت سے کوئی نہیں۔ ایسے لوگ موجود ہیں کہ جن کا دل گواہی دیتاہے۔ لیکن وہ نہیں مانتے۔ جیسا اہل کتاب کے بارے میں قرآن میں ہے:’’یعرفونہ کما یعرفون ابناء ھم‘‘
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔ یہ تقریر بعد میں کریںگے ناں جی۔
Any honourable member who would like to say something? (کیا کوئی معزز رکن کوئی بات کہنا چاہتا ہے)
چوہدری ظہور الٰہی صاحب! آپ…
مولانا غلام غوث ہزاروی: بہرحال،میں ایک بات عرض کرتاہوں۔ اٹارنی جنرل صاحب کی خاطر، کہ یہ اس وقت کے ستر کروڑ مسلمانوں کے لئے اتمام حجت نہیں کہ وہ مرزا کو مانیں۔
592جناب چیئرمین: شہزادہ سعید الرشید عباسی!آپ کچھ…
(مداخلت)
جناب چیئرمین: نہیں، نہیں،آپ تقریر کریں ناں،جس نے کرنی ہے۔ میاں محمود علی قصوری!آپ کچھ کہیں گے؟
میاں محمود علی قصوری: نہیں، جناب!آپ خود فرمارہے ہیں…
Mr. Chairman: The House is adjourned to meet at 6: 00 P.m. (مسٹر چیئرمین: ایوان شام ۶ بجے تک کیلئے ملتوی ہوتاہے)
(The special committe adjourned for lunch break, re-assemble at 6: 00 pm.)
(خصوصی کمیٹی کا اجلاس کھانے کے وقفے کے لئے ملتوی ہوتا ہے۔ شام چھ بجے دوبارہ ہوگا)
(The special committee re-assembled after lunch break, Mr. Chairman(Sahibzada Farooq Ali)in the Chair.)
(خصوصی کمیٹی کا اجلاس کھانے کے وقفہ کے بعد دوبارہ ہوا۔ چیئرمین (صاحبزادہ فاروق) کی صدارت میں)
Mr. Chairman: Are we ready? They may be called
(مسٹر چیئرمین: کیاہم تیارہیں؟ ان کو بلایاجائے؟)
حضرت مولانا عطاء اﷲ صاحب!فرمائیں جی۔وہ ابھی ان کو بلایا ہے۔
They may enter at any time. (وہ کسی وقت بھی آجائیں)
مولوی مفتی محمود: بلالیا آپ نے؟
جناب چیئرمین: ہاں، بلالیا۔ آپ سے پوچھ کے۔ Yes, now they are coming.
Yes, the Attorney- General.
(وہ اب آرہے ہیں،جی اٹارنی جنرل)
----------