(مباہلہ کا چیلنج محض دعا کے طور پر؟)
پھر آگے دو سوال اور ہیں۔ میرے خیال میں وہ ان کے اسی سے جواب آسکتے ہیں، مگر میں پڑھ دیتا ہوں:
کیا یہ دُرست ہے کہ کسی اِلہام یا وحی کی بناء پر مباہلہ کا چیلنج نہیں تھا بلکہ محض دُعا کے طور پر مرزا صاحب اللہ تعالیٰ سے فیصلہ چاہا تھا؟ ایک تو یہ سوال ہے۔ دُوسرا یہ کہ:
(اشتہار کی دعا میں روئے سخن اﷲ کی جانب)
کیا یہ دُرست نہیں کہ اس اِشتہار کی دُعا میں رُوئے سخن مولانا ثناء اللہ کی طرف نہیں، 1396بلکہ اللہ تعالیٰ کی جانب تھا اور مرزا صاحب نے اللہ تعالیٰ کو مخاطب کرکے یہ دُعا مانگی تھی کہ جو جھوٹا اور کذاب ہو، وہ پہلے مرے؟
چونکہ یہ Document (دستاویز) آگیا ہے، میرا خیال ہے اگر مناسب سمجھیں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ سارا آگیا ہے، تفصیل سے اس کے اندر، وہ سارا پڑھ لیں تو سارے جواب آجاتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، جب Document (دستاویز) فائل ہوگیا اس پر…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اور تو آپ کے پاس کوئی جواب تیار نہیں ہے؟ میں چیک کر رہا ہوں۔ اگر مجھ سے کوئی رہ گیا ہو یا آپ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، وہ آپ چیک کرلیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں تو کر رہا ہوں، آپ کو تو کوئی ایسی چیز نہیں جو اس وقت آپ کہنا چاہتے ہیں؟ آپ دیکھ لیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ایک چیز جو میرے ذہن میں ابھی آگئی بات کرتے ہوئے، تو آپ نے فرمایا تھا کہ کوئی تفسیر سورۃ فاتحہ کی ایسی جو پہلے نہ ہو۔ تو یہ سورۃ فاتحہ کی جو مختلف تفاسیر آپ نے کی ہیں، اسی کتاب کی طرف میں نے اِشارہ کیا تھا اس کے ۔۔۔۔۔۔۔ یہ ایک لمبی عبارت ہے، اس میں کافی وقت لگے گا۔ تو اگر آپ یہ کہیں تو میں یہ کتاب کردیتا ہوں۔۔۔۔۔۔