• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مجاہدین ختم نبوت کی جانب سےقادیانیوں سے 102 سوالات

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۱ کیا قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی بڑا جھوٹا ہے؟ )
کیا قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی بڑا جھوٹا ہے؟
یا … پچاس برس تک جھوٹ بولنے والامسیح بن سکتا ہے؟

سوال نمبر:۳۱… مرزا غلام احمد قادیانی نے (براہین احمدیہ حصہ چہارم) میں (سورۂ صف:۱۰) کے حوالہ سے لکھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے۔ چنانچہ لکھتا ہے: ’’ھوالذی ارسل رسولہ بالہدی ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس غلبۂ کاملہ دین اسلام کا وعدہ دیا گیا ہے۔ وہ غلبہ مسیح کے ذریعہ سے ظہور میں آئے گا اور جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق اور اقطار میں پھیل جائے گا۔
(براہین احمدیہ حصہ چہارم حاشیہ درحاشیہ ص۴۹۸،۴۹۹، خزائن ج۱ص۵۹۳)
مرزا قادیانی کی عبارت غور سے پڑھ کر صرف اتنا بتائیے! کہ مرزا قادیانی نے قرآن کریم کے حوالہ سے جو لکھا، کہ عیسیٰ علیہ السلام اس دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے۔ یہ سچ تھا یا جھوٹ؟ صحیح تھا یا غلط؟

ایک اہم نکتہ
مرزا قادیانی ۱۸۹۱ء تک کہتا رہا، کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ آئیں گے۔ اس کے بعد یہ کہنا شروع کیا کہ وہ مرگئے ہیں۔ دوبارہ نہیں آئیں گے۔ مسلمان اور قادیانی دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ ان دونوں متضاد خبروں میں ایک سچی تھی اور دوسری جھوٹی۔ قادیانی کہتے ہیں کہ پہلی جھوٹی تھی اور دوسری سچی۔ مسلمان کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی کی پہلی خبر کہ عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ آئیں گے سچی تھی، اور بعد والی خبر وفات کی جھوٹی تھی۔ خلاصہ یہ ہوا کہ ایک خبر سچی اور ایک جھوٹی اور یہ طے شدہ امر ہے کہ: ’’جھوٹی خبر دینے والا شخص جھوٹا کہلاتا ہے۔ لہٰذا دونوں فریق اس پر متفق ہوئے کہ مرزا قادیانی جھوٹا تھا۔‘‘
ایک اور قابل غور نکتہ
یہ تو آپ نے ابھی دیکھا کہ دونوں فریق مرزا قادیانی کے جھوٹا ہونے پر متفق ہیں۔ آئیے! اب یہ دیکھیں کہ دونوں میں کون سا فریق مرزا قادیانی کو ’’بڑا جھوٹا‘‘ مانتا ہے۔
مسلمان کہتے ہیں کہ ابتداء سے ۱۸۹۱ء تک مرزا قادیانی اپنی زندگی کے پچاس برس تک سچ بولتا رہا۔آخری سترہ سالوں میں وفات مسیح کا عقیدہ ایجاد کرکے اس نے جھوٹ بولنا شروع کیا۔ اس کے برعکس قادیانیوں کا کہنا یہ ہے کہ مرزا قادیانی اپنی زندگی کے پچاس برس تک جھوٹ بکتا رہا۔ اس لئے کہ قادیانیوں کے نزدیک پہلے والی خبر جھوٹ تھی اور آخری سترہ سال میں اس نے سچ بولا۔
خلاصہ یہ کہ مسلمانوں کے نزدیک مرزا قادیانی کے سچ کا زمانہ پچاس سال، اور جھوٹ کا زمانہ صرف آخری سترہ سال، اور قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کے جھوٹ کا زمانہ پچاس سال، اور اس کے سچ کا زمانہ صرف سترہ سال ہے۔ بتائیے! دونوں میں سے کس فریق کے نزدیک مرزا قادیانی بڑا جھوٹا نکلا؟ قادیانی اس نکتہ پر ضرور غور کریں۔

ایک اور لائق توجہ نکتہ
مسلمان کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی پچاس سال تک سچ کہتا رہا، کہ عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ آئیں گے۔ لیکن پھر شیطان نے اس کو بہکادیا اور شیطان کے بہکانے سے یہ کہنے لگا کہ عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ نہیں آئیں گے۔ بلکہ میں خود مسیح موعود بن گیا ہوںاور قادیانی کہتے ہیں گو وہ پچاس سال تک جھوٹ بکتا رہا کہ عیسیٰ علیہ السلام آئیں گے۔ لیکن پھر اس پچاس سال کے جھوٹے کو اﷲ تعالیٰ نے (نعوذباﷲ) مسیح موعود بنادیا۔ کیا کسی کی عقل میں یہ بات آسکتی ہے کہ پچاس سال تک جھوٹ بولنے والا ’’مسیح موعود‘‘ بن جائے؟۔
ایک اور دلچسپ نکتہ
اوپر معلوم ہوچکا ہے کہ مسلمان اور قادیانی دونوں فریق اس پر متفق ہیں کہ مرزا قادیانی جھوٹا تھا۔ ادھر مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے کہ وہ مسیح موعود ہے۔ ظاہر ہے کہ جھوٹا آدمی جب مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کرے گا تو وہ ’’مسیح کذاب‘‘ کہلائے گا۔ لہٰذا دونوں فریق اس پر بھی متفق ہوئے کہ مرزا قادیانی مسیح کذاب تھا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۲ کیا وفات مسیح کا بھید صرف مرزا قادیانی پر کھلا؟)
سوال نمبر:۳۲… مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ: ’’وفات مسیح کا بھید صرف مجھ پر کھولا گیا ہے۔‘‘
(اتمام الحجہ ص۳،خزائن ج۸ص۲۷۵)
مرزا قادیانی نے:
۱… اپنی پہلی تصنیف ’’براہین احمدیہ‘‘ میں قرآن مجید سے استدلال کیا کہ عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ آسمان سے تشریف لائیں گے۔
۲… ’’ازالہ اوہام‘‘ میں کہا کہ عیسیٰ علیہ السلام کی وفات پر قرآن کی تیس آیات دلیل ہیں۔ اور یہ کہ وفات مسیح پر اجماع صحابہe ہے۔
۳… اب اس کتاب ’’اتمام الحجتہ‘‘ میں کہا کہ وفات مسیح کا بھید صرف مجھ پر کھولا گیا۔
اس بات پر دو سوال وارد ہوتے ہیں۔ اگر عیسیٰ علیہ السلام قرآن مجید کی رو سے زندہ تھے تو پھر تیس آیات وفات مسیح پر دلیل کیسے؟۔ ان دو باتوں میں سے ایک صحیح ایک غلط؟۔ اگر وفات مسیح پر اجماع تھا تو پھر بھید کیا؟۔ دونوں باتوں میں سے ایک صحیح ایک غلط۔ اور اگر تینوں اقوال کو سامنے رکھا جائے تو اس کی تثلیث کو کون حل کرے؟۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۳ کیا مسیح، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نہیں مرزا قادیانی ہے؟)
سوال نمبر:۳۳… مرزا غلام احمد قادیانی نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں لکھا تھا کہ (سورۂ صف:۱۰) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں پیش گوئی ہے اور یہ کہ اﷲ تعالیٰ نے اس پیش گوئی میں ابتداء ہی سے مجھے بھی شریک کررکھا ہے۔
اس کے برعکس اعجاز احمدی میں لکھتا ہے کہ براہین احمدیہ میں: ’’مجھے بتلایا گیا تھا کہ تیری خبر قرآن وحدیث میں موجود ہے۔ اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے کہ:’’ھوالذی ارسل رسولہ بالہدی ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ (صف:۱۰)‘‘
(اعجاز احمدی ص۱۷، خزائن ج۱۹ص۱۱۳)
مرزا قادیانی کے یہ دونوں بیان آپس میں ٹکراتے ہیں۔ کیونکہ ’’براہین‘‘ میں کہتا ہے کہ اس پیش گوئی کا مصداق عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ لیکن اﷲتعالیٰ نے مجھے بھی اس میں شریک کررکھا ہے اور ’’اعجاز احمدی‘‘ میں کہتا کہ عیسیٰ علیہ السلام کا اس پیش گوئی میں کوئی حصہ نہیں۔ بلکہ میں (مرزا قادیانی) ہی اس کا مصداق ہوں، اور لطف یہ کہ دونوں جگہ اپنے الہام کا حوالہ دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی بات سچی اور کون سی جھوٹی؟ اور کون سا الہام صحیح ہے اور کون سا غلط؟ اگر پہلا الہام صحیح ہے تو مرزا قادیانی مسیح نہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ اگر دوسرا الہام صحیح ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسیح نہیں بلکہ مرزا قادیانی ہے۔
سوال یہ ہے کہ دونوں آیتوں میں سے کونسی صحیح اور کونسی غلط ہے؟۔ نیز دونوں میں سے کونسی شخصیت صحیح اور کونسی غلط؟۔ پھر غلط ہونے کی وجوہ کیا ہیں؟۔
قادیانیو! مرزا قادیانی کا پیش کردہ معمہ حل کرکے اپنے اوپر اور امت مسلمہ کے وجود پر رحم کرو۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۴ کیا مسیح موعود اور علماء کا تصادم آیت یا حدیث میں ہے؟)
سوال نمبر:۳۴… مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ: ’’ ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیش گوئیاں پوری ہوتیں جن میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا تو اسلامی علماء کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ وہ اس کو کافر قرار دیں گے اور اس کے قتل کے ایسے فتویٰ دئیے جائیں گے۔‘‘
(اربعین نمبر۳ص۱۷، خزائن ج۱۷ص۴۰۴)
قرآن مجید میں ایسی پیش گوئی کہاں ہے؟۔ قرآن واحادیث پر مرزا کا صریح الزام اور جھوٹ ہے۔ احادیث پر مطلع ہونا ہر کسی کے بس میں نہیں۔ قرآن مجید تو عامتہ المسلمین کے ہر فرد کی دسترس میں ہے۔ سینکڑوں بار اس کی تلاوت کا شرف حاصل ہوا۔ ایک لفظ مسیح وعلماء کے تصادم کے متعلق قرآن مجید میں موجود نہیں۔ کیا قادیانی ایسی قرآنی آیت کی نشاندہی کرکے مرزا قادیانی کے دامن کو کذب کی آلودگی سے بچاسکتے ہیں؟۔اگر نہیں تو پھر صحیح مسیح کو مان کر داخل اسلام ہوجائو۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۵ مرزا قادیانی حقیقی مسیح کیسے؟)
سوال نمبر:۳۵… قادیانیوں کے نزدیک مرزا غلام احمد قادیانی کی وہی حیثیت ہے جو مسلمانوں کے نزدیک حقیقی مسیح ابن مریم علیہ السلام کی۔ گویا کہ مسلمانوں کے نزدیک جس مسیح ابن مریم علیہ السلام نے دوبارہ تشریف لانا ہے۔ وہ قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی شکل میں آگیا ہے۔ بقول قادیانی جماعت کے کہ مرزا قادیانی حقیقی مسیح کی جگہ پر آگیا ہے تو پھر سوال یہ ہے کہ سرکار دوعالم ﷺ نے حقیقی مسیح کے متعلق ارشاد فرمایا ہے کہ وہ بعد نزول کے ۴۵سال دنیا میں گزاریں گے۔ جبکہ مرزا قادیانی نے ۱۸۹۱ء میں مسیح ہونے کا دعویٰ کیا اور ۱۹۰۸ء میں جہنم واصل ہوگیا تو یوں مرزا قادیانی کے دعویٰ مسیحیت کی مدت کل تقریباً سترہ یا ساڑھے سترہ سال بنتی ہے تو پھر مرزا غلام احمد قادیانی مسیح کیسے ہوا؟۔
اگر مرزا قادیانی حقیقی مسیح نہیں اور یقینا نہیں تو حقیقی مسیح کیوں نہیں مانتے؟۔
آخر تمہاری کیا مجبوری ہے؟۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۶ کیا دوزرد چادروں سے دو بیماریاں مراد ہیں؟)
سوال نمبر:۳۶… مسیح علیہ السلام کے متعلق ہے کہ نزول کے وقت دو زردرنگ کی چادریں پہنی ہوںگی۔ مرزاقادیانی نے کہا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ خواب میں جو زردرنگ کی چادریں دیکھے۔ اس سے مراد دو بیماریاں ہوتی ہیں۔ لیکن کیا حدیث شریف جس میں مسیح کی آمد کے وقت دو چادروں کا ذکر ہے۔ اس حدیث میں کسی خواب کا ذکر ہے۔ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو پھر قادیانی کی یہ تحریف دجل کا شاہکار ہے یا نہ؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۷ کیا علامات مسیح علیہ السلام ومہدی علیہ السلام مرزا میں ہیں؟)
سوال نمبر:۳۷… قادیانی جماعت کے لئے نزول مسیح علیہ السلام وآمد سیدنا مہدی علیہ الرضوان کی احادیث کو ماننا اور رد کرنا دونوں دشوار ہیں۔ اگر یہ روایات غلط ہیں اور مسیح ومہدی نے نہیں آنا تو مرزاقادیانی کی چھٹی ہوگی۔ اگر ان دونوں نے آنا ہے تو ان کی علامات کو مسیح کا نام عیسیٰ، بغیر باپ، ماں کا نام مریم، جائے نزول دمشق، کوئی ایک علامت مسیح جو حدیث میں بیان ہوئی۔ مرزا میں نہ پائی گئی۔ اس طرح مہدی کہ ان کا نام محمد والد کا نام عبداﷲ، مدینہ میں پیدائش، مکہ میں آمد، دمشق میں ورود۔ مرزاقادیانی میں ایک علامت بھی مہدی کی جو احادیث میں بیان ہوئی نہ پائی گئی۔ مرزاقادیانی نے قادیانی جماعت کو عجیب مخمصہ میں مبتلا کر دیا کہ وہ نہ تو احادیث کا انکار کر سکتے ہیں۔ نہ مان سکتے ہیں۔ اس مخمصہ کا نام قادیانیت کا گورکھ دھندہ ہے۔ خدارا خود کو بھی اور امت مسلمہ کو بھی اس مخمصہ سے نکالو۔ ورنہ اعلان کرو کہ مرزاقادیانی نے جھوٹ بولا ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۸ مرزاقادیانی کی پہچان اپنی علامات میں)
سوال نمبر:۳۸… (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۸، خزائن ج۲۱ ص۳۵۹) پر مرزاقادیانی لکھتا ہے کہ: ’’ایسا ہی احادیث صحیحہ میں آیا تھا کہ وہ مسیح موعود صدی کے سر پر آئے گا اور وہ چودھویں صدی کا مجدد ہوگا۔‘‘
احادیث صحیحہ کا لفظ کم ازکم تین احادیث پر بولا جاتا ہے۔ لہٰذا مسیح موعود کی ان دو علامتوں کہ:
۱… صدی کے سر پر آئے گا اور
۲… چودھویں صدی کا مجدد ہوگا۔
کو جو مرزاقادیانی نے احادیث صحیحہ کے حوالے سے لکھا ہے، کے بارے میں کم ازکم تین تین احادیث کا حوالہ دیجئے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۳۹ کیا مرزاقادیانی ۱۳۳۵ھ تک زندہ رہا؟)
سوال نمبر:۳۹… مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’دانیال نبی بتاتا ہے کہ اس نبی آخرالزمان کے ظہور سے جب بارہ سو نوے برس گذر جائیں گے تو وہ مسیح موعود ظاہر ہوگا اور ۱۳۳۵ھ تک اپنا کام چلائے گا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۱۱۷ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۲۹۲)
مرزاقادیانی اگر مسیح موعود تھے تو ۱۳۳۵ھ تک زندہ رہتے۔ لیکن وہ تو ۱۳۲۶ھ مطابق ۱۹۰۸ء میں انتقال کر گئے۔ تو اس حوالہ کے لحاظ سے وہ اپنے دعویٰ مسیح موعود میں سچے نہ ہوئے۔ ہے کوئی قادیانی ماں کا لال، جو اس مشکل سے مرزاقادیانی کو نکالے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۴۰ دمشق کا کون سا معنی صحیح ہے؟)
سوال نمبر:۴۰… مرزاقادیانی (آئینہ کمالات اسلام ص۴۵۶) پر کہتا ہے کہ: ’’دمشق سے مراد دمشق شہر کیونکر مراد ہوسکتا ہے۔ کیا حضورa علماء کے ساتھ دمشق گئے؟ اور وہاں جاکر ان کو مینارہ اور موضع نزول مسیح دکھایا ہے؟ یا اس مقام کا نقشہ بنا کر دکھایا؟ دمشق کے کئی معنی ہیں۔ یہ کنعان کی نسل کے سردار کے لئے بولا جاتا ہے۔ ناقہ اور جمل کے لئے بھی بولا جاتا ہے۔ مرد چابک دست کے لئے بھی بولا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی معنی ہیں۔ اس خاص معنی (یعنی شہر) میں کیا خاص بات ہے کہ علماء اس پر اصرار کرتے ہیں اور دیگر معانی سے اعراض کرتے ہیں۔‘‘
یہاں پر قادیانیوں سے سوال ہے کہ مرزاقادیانی نے دمشق کے کئی معنی بیان کئے۔ شام کا شہر، کسی قوم کا سردار، ناقہ، جمل، ہوشیار آدمی، کون سا معنی۔ لیکن مرزاقادیانی نے ان معنوں سے یہ متعین نہیں کیا کہ حدیث میں لفظ دمشق سے کیا مراد ہے۔ قادیانی وہ معنی متعین کر دیں کہ حضورa نے جب حدیث میں مسیح علیہ السلام کے اترنے کی جگہ کے لئے دمشق کا لفظ، منارۃ البیضاء کا لفظ بولا، تو اس سے حضورa کی مراد کیا تھی؟۔ شہر دمشق یا کچھ اور؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top