ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
مرزا قادیانی کے دعوی ( ۱۸۹۲ء صاحب کن فیکون ہونے کا دعویٰ)
الہام: ’’انما امرک اذا اردت شیئًا ان تقول لہ کن فیکون یعنی تیری یہ بات ہے کہ جب تو کسی چیز کا ارادہ کرے تو اسے کہے کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گی۔‘‘
(تذکرہ ص۲۰۳، طبع سوم، براہین احمدیہ حصہ۵ ص۹۵، خزائن ج۲۱ ص۱۲۴)
مرزا قادیانی کے دعوی ( ۱۸۹۸ء مسیح اور مہدی ہونے کا دعویٰ)
’’بشرنی وقال ان المسیح الموعود الذی یرقبونہ والمہدی المسعود الذی ینتظرونہ ھوانت خدا نے مجھے بشارت دی اور کہا کہ وہ مسیح موعود اور مہدی مسعود جس کا انتظار کرتے ہیں وہ تو ہے۔‘‘
(تذکرہ ص۲۵۷، طبع سوم، اتمام الحجۃ ص۳، خزائن ج۸ ص۲۷۵)
مرزا قادیانی کے دعوی ( ۱۹۰۰ء تا ۱۹۰۸ء ظلی نبی ہونے کا دعویٰ)
’’جب کہ میں بروزی طور پر آنحضرت ﷺ ہوں اور بروزی رنگ میں تمام کمالات محمدی مع نبوت محمدیہ کے میرے آئینہ ظلیت میں منعکس ہیں۔ تو پھر کون سا الگ انسان ہوا جس نے علیحدہ طور پر نبوت کا دعویٰ کیا۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۸، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)
۱… ’’انا انزلناہ قریباً من القادیان ہم نے اس کو قادیان کے قریب اتارا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳، الحکم ج۴، ش۳۰، مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۰۰ئ، بحوالہ تذکرہ ص۳۶۷ طبع سوم)
۲… ’’سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۳… ’’میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں۔ یعنی بھیجا گیا بھی اور خدا سے غیب کی خبریں پانے والا بھی۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۷، خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
۴… ’’خدا وہ خدا ہے جس نے اپنے رسول کو یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶، ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۴، خزائن ج۱۷ ص۷۳)
۵… ’’وہ قادر خدا قادیان کو طاعون کی تباہی سے محفوظ رکھے گا۔ تاتم سمجھو کہ قادیان اسی لئے محفوظ رکھی گئی کہ وہ خدا کا رسول اور فرستادہ قادیان میں تھا۔‘‘
(دافع البلاء ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۲۵،۲۲۶)
مرزا قادیانی کے دعوی ( مستقل صاحب شریعت نبی اور رسول ہونے کا دعویٰ)
۱… ’’قل یایہا الناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعا ای مرسل من اﷲ اور کہہ کہ اے لوگو! میں تم سب کی طرف خداتعالیٰ کا رسول ہوکر آیا ہوں۔‘‘
(اشتہار معیار الاخیار ص۳، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۰، منقول از تذکرہ ص۳۵۲، طبع سوم)
۲… ’’انا ارسلنا الیکم رسولاً شاہداً علیکم کما ارسلنا الیٰ فرعون رسولاً‘‘ ’’ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجا ہے۔ اسی رسول کی مانند جو فرعون کی طرف بھیجا گیا تھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
۳… ’’اور اگر کہو کہ صاحب الشریعت افتراء کر کے ہلاک ہوتا ہے نہ ہر ایک مفتری، تو اوّل تو یہ دعویٰ بے دلیل ہے۔ خدا نے افتراء کے ساتھ شریعت کی کوئی قید نہیں لگائی۔ ماسوا اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے؟ جس نے اپنی وحی کے ذریعہ سے چند امر اور نہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا۔ وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کے رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی۔ مثلاً یہ الہام: ’’قل للمؤمنین یغضوا من ابصارہم ویحفظوا فروجہم ذالک ازکی لہم‘‘ یہ ’’براہین احمدیہ‘‘ میں درج ہے اور اس میں امر بھی ہے اور نہی بھی اور اس پر تیئس برس کی مدت بھی گزر گئی اور ایسا ہی اب تک میری وحی میں امر بھی ہوتے ہیں اور نہی بھی اور اگر کہو کہ شریعت سے وہ شریعت مراد ہے جس میں نئے احکام ہوں تو یہ باطل ہے۔ اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: ’’ان ہذا لفی الصحف الاولیٰ صحف ابراہیم وموسیٰ‘‘ یعنی قرآنی تعلیم توریت میں بھی موجود ہے اور اگر یہ کہو کہ شریعت وہ ہے جس میں باستیفاء امر اور نہی کا ذکر ہو تو یہ بھی باطل ہے۔ کیونکہ اگر توریت یا قرآن شریف میں باستیفاء احکام شریعت کا ذکر ہوتا تو پھر اجتہادی گنجائش نہ رہتی۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵،۴۳۶)
۴… ’’یٰسن انک لمن المرسلین علی صراط مستقیم‘‘ ’’اے سردار تو خدا کا مرسل ہے راہ راست پر۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۷، خزائن ج۲۲ ص۱۱۰)
۵… ’’فکلمنی ونادانی وقال انی مرسلک الیٰ قوم مفسدین وانی جاعلک للناس اماما وانی مستخلفک اکراما کما جرت سنتی فی الاولین‘‘
(انجام آتھم ص۷۹، خزائن ج۱۱ ص۷۹)
۶… ’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘
(اعجاز احمدی ص۷، خزائن ج۱۹ ص۱۱۳)
’’اب ظاہر ہے کہ ان الہامات میں میری نسبت باربار بیان کیاگیا ہے کہ یہ خدا کا فرستادہ، خدا کا مأمور، خدا کا امین، اور خدا کی طرف سے آیا ہے۔ جو کچھ کہتا ہے اس پر ایمان لاؤ اور اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص۶۲)
یہ ہیں مرزاغلام احمد قادیانی کے چند دعاوی۔