• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی، قادیانی کتب کی روشنی میں دیوث ثابت

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
۳. اپنے جھوٹے دعووں کے انکار کرنے والوں کو غلیظ ترین القابات سے پکارنا.

مرزا قادیانی نے اپنے جھوٹے دعواجات کے انکار کرنے والوں کو یعنی "مسلمانوں" کو گالیاں بھی دی ہیں، بلکہ الٹا ان پر گالیاں دینے کا الزام بھی لگایا ہے. یعنی چور کی داڑھی میں تنکا اور اوپر سے کوتوال کو بھی ڈانٹے. واہ بھئ واہ...

گو کہ مرزا قادیانی کی گالیاں بہت زیادہ ہیں، مگر تحریر کو مذید طوالت سے بچانے کی غرض سے صرف مرزا قادیانی کے درج ذیل تین حوالہ جات اس اقتباس میں آئیں گے:
ا-مسلمانوں پر اس کو گالیاں دینے کا الزام.
ب-ذریۃ البغایا والا حوالہ.
ت-بیابانوں کے خنزیر والا حوالہ.
 
آخری تدوین :

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
ا. مسلمانوں پر مرزا قادیانی کا گالیاں دینے کا الزام.

روحانی خزائن، جلد 18، صفحہ 13 پر مرزا قادیانی مسلمانوں پر الزام لگاتے ہوئے کہ رہا ہے کہ "ان میں سے بعض کو اپنی زبانوں پر قابو نہیں اور مرزے کو برا بھلا کہتے ہیں، اور اکثر ایسے ہیں جو متفحش ہیں اور مرزے کو گالیاں دیتے ہیں اور ساتھ میں اس کی تکفیر کرتے ہیں."

اوپر سے ستم ظریفی دیکھیں کہ مرزا قادیانی کہتا ہے کہ مسلمانوں کی اس انداز میں اس کی مخالفت کرنا دراصل "اسلام پر ایسی مصیبت ہے جس پر رونے والا کوئ نہیں"


Screenshot_2022-03-15-16-25-13-700_com.whatsapp.jpg
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
ب. ذریۃ البغایا والا حوالہ.

جیسے کہ اوپر والے حوالے میں آپ لوگ دیکھ چکے ہیں کہ مرزا قادیانی نے "مسلمانوں" پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس کو گندی گندی گالیاں دیتے ہیں.
مگر اب جو دو حوالے لگائے جائیں گے، ان میں صاف کھل کر آئے گا کہ دراصل مرزا قادیانی الٹا مسلمانوں کے خلاف متفحش زبان استعمال کرتے ہوئے غلیظ ترین گالیاں دیتا تھا.

پہلا حوالہ یہ ذریۃ البغایا کا ہے. روحانی خزائن، جلد 5، صفحات 547 تا 548، اس میں مرزا قادیانی اپنے مخالفین یعنی مسلمانوں کو "ذریۃ البغایا یعنی رنڈیوں کی اولاد کہ رہا ہے" صرف اس وجہ سے کہ وہ اس کو کافر کہ کر اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں .be12c8_3a14b24ef8e145fd90afbf3ab53e7cfd.jpg
 
آخری تدوین :

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
ت. بیابانوں کے خنزیر والا حوالہ.

اس حوالے میں مرزا قادیانی اپنے مخالفین کو "بیابانوں کے خنزیر اور ان کی عورتوں کو کتیوں سے بڑھا ہوا کہا ہے."
Screenshot_2022-03-15-16-24-58-214_com.whatsapp.jpg
اب اس حوالے کے بعد باقائدہ دکھایا جائے گا کہ دراصل مرزا قادیانی خود بیابان کا خنزیر تھا اور اس کی عورت یعنی بیوی نچھو بیگم کتی سے بڑھی ہوئ تھی.
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
بونس حوالہ: مرزا قادیانی "سور مار"

ذکر خبیث نامی کتاب کے صفحہ 162 میں مرزا قادیانی کے متعلق ایک واقعے کا ذکر آیا ہے کہ مرزے کا ایک مرید تھا جس کو لوگ "کتا مار" کہ کر چڑاتے تھے کیوں کہ اس نے کچھ کتوں کو زہر دے کر مارا تھا۔ ایک طرف مرزا قادیانی اپنے مرید کو طفل تسلیاں دے رہا ہے کہ "کتا مار" کہلوانے میں کیا حرج ہے، تو دوسری طرف سونے پر سہاگہ یہ مرزا قادیانی حدیث شریف کی غلط تاویل کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس کو ادھر "سور مار" کہا گیا ہے.

اب قادیانیوں کو بھی کوئ "سور مار" کہے تو یہ آگے سے برا نہ منائیں پھر، کیونکہ ان کے مرزا قادیانی نے خود کو یہی کہلوایا ہے.

Screenshot_2022-03-15-16-24-45-118_com.whatsapp.jpg
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
اب میں اس پورے مضمون کے آخر میں تین سکین لگا کر بطور حرف آخر ثابت کروں گا کہ مرزا قادیانی خود بیابان کا خنزیر اور اس کی بیوی نچھو بیگم کتیوں سے بڑھی ہوئ تھی، یعنی مرزا قادیانی خنزیر کا گوشت کھا کھا کر پرلے اتم درجے کا "دیوث" بن گیا ہوا تھا اور نچھو بیگم کو غیر مرد پسند تھے. یا یوں کہ لیں کہ مرزا قادیانی کو خنزیر کی طرح اپنی بیوی بھی "بانٹنا" پسند تھی.

دیوث عام زبان میں اس شخص کو کہتے ہیں
جس کو اپنی شریک حیات کے متعلق رتی برابر بھی شرم وحیاء نہیں ہوتی، اور وہ اس کو بے پردگی اور غیر محرم مردوں کے ساتھ اختلاط سے روکتا بھی نہیں ہے.


اب مرزا قادیانی کو دیوث ثابت کرنے کے لئے درج ذیل تین سکین لگائے جائیں گے:
۱. مرزا قادیانی اپنی بیوی کے پردے کا قائل نہیں تھا.
۲. نچھو بیگم کو غیر محرم مردوں کے ساتھ گھومنا پھرنا پسند تھا.
۳. نچھو بیگم خود کو مولوی نورے کی "لونڈی" کہلواتی تھی.
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
۱. مرزا قادیانی اپنی بیوی کے پردے کا قائل نہیں تھا.

سیرت المہدی، جلد اول، حصہ اول، صفحات 56 تا 57، غلاظت نمبر 77 میں درج ہے کہ مرزا قادیانی، مولوی نورا، مولوی سیالکوٹی اور نچھو بیگم ریلوے سٹیشن پر موجود تھے. سٹیشن پر بہت رش تھا اور مرزا قادیانی نے اپنی بیوی نچھو بیگم کو غالبا بے پردہ سی حالت میں رکھا ہوا تھا، جس پر مولوی سیالکوٹی کی غیرت نے جوش مارا.
مولوی سیالکوٹی نے مولوی نورے سے کہا کہ مرزے کو کہلوا کہ "بیگم صاحبہ" کو پردہ کروا دیں، لوگ دیکھ کر چسکے لے رہے ہیں. اس پر مولوی نورے نے اس سے کہا کہا کہ تم خود جا کر کہو مرزے کو.
مولوی سیالکوٹی گیا مرزے قادیانی کے پاس اور اس سے نچھو بیگم کو پردہ کروانے کی التجا کی، مگر مرزے اس کی التجا یہ کہ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی کہ "وہ ایسے پردے کا قائل نہیں."
اب آخر میں جب مولوی سیالکوثی واپس آیا، تو جو مولوی نورے نے اس سے کہا کہ لے آئے جواب، یعنی ہن آیا سواد؟

یہاں ایک بات نوٹ کرنے والی ہے، وہ یہ ہے کہ مولوی نورا اور مولوی سیالکوٹی دونوں نچھو بیگم کو ایسے "بیگم/بیوی صاحبہ" کہ رہے تھے جیسے وہ مرزے کی نہیں ان کی بیوی ہو...

PicsArt_03-15-08.21.23.jpg
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
۲. نچھو بیگم کو غیر محرم مردوں کے ساتھ گھومنا پھرنا پسند تھا.

کشف الظنون نامی کتاب کے صفحہ 88 پر ہے کہ مرزا قادیانی کی بیوی یعنی نچھو بیگم "تبدیلی آب و ہوا" کی خاطر لاہور گھومنے پھرنے کے لئے گئ. اور ساتھ میں مرزا قادیانی اپنے ایک لاہوری مرید کو خط لکھتا ہے کہ "وہ مرید جو ہے نچھو بیگم کے ساتھ مل کر اس کو کپڑے اور چیزیں وغیرہ دلوا دے."
مرزا کے ایک مرید نے مرزا کی اس حرکت پر بھی اعتراض کیا تھا.ویسے یہ لمحہ فکریہ ہے قادیانیوں کے لئے کہ مرزے قادیانی سے زیادہ اس کے مرید نچھو بیگم کے پردے کی فکر کرتے تھے.
image0-3.png
 

بابا جی

رکن ختم نبوت فورم
۳. نچھو بیگم خود کو مولوی نورے کی لونڈی کہلواتی تھی.

ملفوظات نورالدین (1918) صفحہ 15 اور مرقات الیقین صفحہ 7 پر یہ مولوی نورے کی یہ بات بصورت عبارت موجود ہے: "بیوی صاحبہ کے منہ سے بیسیوں مرتبہ میں نے سنا ہے کہ... میں تو آپ کی لونڈی ہوں"

یعنی اب بات سمجھ آ رہی ہے کہ مرزا قادیانی سے زیادہ مولوی نورے اور مولوی سیالکوٹی کو کیوں نچھو بیگم کے پردے کی فکر تھی.
یعنی ہم کہ سکتے ہیں کہ نچھو بیگم یا مرزے قادیانی، مولوی نورے اور مولوی سیالکوٹی کی مشترکہ بیوی تھی. یا "سرکاری" طور پر نچھو مرزے کی بیوی ہوگی،
مگر روحانی و جسمانی طور پر یہ مولوی نورے کی ملکیت ہو.
کیونکہ صرف لونڈی کے ساتھ ہی اس کا مالک بغیر نکاح کے تعلقات قائم رکھ سکتا ہے.

EVQDveYVAAMhFqs.jpeg page13output.jpg
 
Top