• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی بمقابلہ ’’جان سمتھ پگٹ‘‘

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی بمقابلہ ’’جان سمتھ پگٹ‘‘



مرزا قادیانی کی زندگی میں ایک انگریز نے بھی ’’مسیح ‘‘ اور ’’خدا‘‘ ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کا نام سمتھ پگٹ (J. H. Smyth Piott) تھا ، جب مرزا کو اُس کے دعوے کا علم ہوا تو اُس نے مورخہ 24 نومبر 1902 کو ایک انگریزی اشتہار شائع کرواکر یورپ اور امریکہ میں بھیجا ، اِس انگریزی اشتہار میں مرزا قادیانی نے صاف طور پر لکھا کہ ’’مسٹر پگٹ کا میری زندگی میں مرنا یہ میرے سچے ہونے کا ایک اور نشان ہوگا ، اگر میں مسٹر پگٹ سے پہلے مرگیا تو یہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ نہ میں سچا مسیح ہوں اور نہ میں خدا کی طرف سے ہوں ، لیکن اگر خدا نے مجھے مسٹر پگٹ کی موت پر گواہ بنادیا (یعنی پگٹ میری زندگی میں ہی مر گیا) اور اس کا یہ مرنا میری دعا کی وجہ سے ہوگا تو پھر ساری دنیا گواہ رہے کہ میں ہی سچا مسیح ہوں اور خدا کی طرف سے ہوں‘‘ ، مرزا کے انگریزی اشتہار کے الفاظ بھی ملاحظہ فرمالیں :۔
"The death of Mr. Pigott within my life-time shall be another sign of my truth. If I die before Mr. Pigott, I am not true Messiah nor I am from God. But if Almighty God makes me a witness of Mr. Pigott's death which shall be brought about by the efficency of my prayer, let the whole world bear witness that I am the true Messiah and that I com from God"

مرزا کی طرف سے شائع کیا گیا دو صفحات پر مشتمل یہ انگریزی اشتہار ’’احمدیہ گزٹ۔کنیڈا، مارچ اپریل 2010 کے صفحہ 29 ‘‘ پر بھی موجود ہے۔

دوستو! آپ جانتے ہیں کون پہلے مرا تھا؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں ، مرزا قادیانی مورخہ 26 مئی 1908کو اِس جہاں سے کوچ کرگیا ، جبکہ مسٹر پگٹ مرزا قادیانی کی موت کے بعد بھی تقریباً 19 سال تک زندہ رہا اور اس کی موت سنہ 1927 میں ہوئی ، اس طرح ساری دنیا اس بات کی گواہ بن گئی کہ مرزا قادیانی جھوٹا مسیح تھا اور وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہرگز نہیں تھا ۔

ایک مرزائی شوشہ

مرزا قادیانی کی مسٹر پگٹ کی زندگی میں موت نے جماعت مرزائیہ کو ایسا جھٹکا دیا کہ آج تک انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اس کا کیا جواب دیں، مرزا قادیانی کی موت کے بعد پہلے تو جماعت مرزائیہ نے بھرپور کوشش کی کہ مرزا کا یہ انگریزی اشتہار دنیا کی نظروں میں نہ آئے، مرزا قادیانی کے ’’مجموعہ اشتہارات‘‘ میں بھی آپ کو یہ اشتہار کہیں نہیں ملے گا ، لیکن جب یہ اشتہار منظر عام پر آیا تواپنی پرانی عادت کے مطابق ’’مرزائی محققین‘‘ نے یہاں بھی آتھم اور محمدی بیگم کے خاوند کے بارے میں استعمال کیا جانے والا مرزائی ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کی چنانچہ یہ شوشہ چھوڑا کہ ’’مرزا قادیانی نے پگٹ کو یہ وارننگ دی تھی کہ اگر وہ اپنے دعووں سے باز نہ آیا تو پھر وہ میری زندگی میں مر جائے گا ‘‘ اور چونکہ مرزا قادیانی کے اس انگریزی اشتہار کے شائع ہونے کے بعد مسٹر پگٹ نے کبھی اپنے مسیح یا خدا ہونے کا دعویٰ نہیں کیا تھا لہذا مرزا قادیانی کی یہ پیش گوئی ٹل گئی ۔
جواب


ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ مرزا قادیانی کے اس اشتہار کے بعد مرزا قیادیانی کی زندگی میں پگٹ کی طرف سے یہ اعلان ہوتا کہ ’’میں اپنے مسیح اور خدا ہونے کے دعوے سے دست بردار ہونے کا اعلان کرتا ہوں‘‘ لیکن اس کی طرف سے ایسا کوئی اعلان مرزا کی زندگی میں تو کیا کبھی بھی نہ ہوا اور وہ مسلسل اپنے نظریات کا پرچار کرتا رہا اور بدستور اپنے گروہ کا سربراہ رہا، خود جماعت قادیانیہ بھی اقرار کرتی ہے کہ ’’اگرچہ انگلینڈ کے چرچ نے پگٹ کے خلاف سخت کاروائی بھی کی اور اسے چرچ سے الگ کردیا گیا لیکن وہ اپنے دعوے سے باز نہ آیا اور یہی کہتا رہا کہ میں خدا ہوں‘‘ (دیکھیں: مجلس انصار اللہ امریکہ کی طرف سے شائع شدہ انگریزی رسالہ Approaching the West، مصفف مبشر احمد ایم اے ۔ ایل ایل بی، صفحہ 16 )،
نیز مرزا قادیانی کے بقول اس کے خدا نے اُسے بتایا تھا کہ پگٹ توبہ نہیں کرے گا ، مورخہ 20 نومبر 1902 بروز پنجشنبہ مرزا کو ایک خواب آیا جو یوں لکھا ہے :۔
’’پگٹ کے متعلق دُعا اور توجہ کرنے سے حضرت اقدس نے رؤیا میں دیکھا کہ کچھ کتابیں ہیں جن پر تین بار تسبیح تسبیح تسبیح لکھا ہوا تھا ، پھر الہام ہوا : واللہ شدید العقاب ۔ انہم لا یحسنون ۔ اِس الہام سے معلوم ہوتا ہے کہ اُس کی (یعنی پگٹ کی۔ناقل) موجودہ حالت خراب ہے اور یا آئندہ توبہ نہ کریں گے ، اور یہ معنے بھی اس کے ہیں کہ لا یؤمنون باللہ (یعنی اللہ پر ایمان نہیں لائیں گے ۔ ناقل) اور یہ مطلب بھی اِس سے ہے کہ اس نے اچھا کام نہیں کیا ، اللہ تعالیٰ پر افتراء اور منصوبہ باندھا اور اللہ شدید العقاب ظاہر کرتا ہے کہ اس کا انجام اچھا نہ ہوگااور عذاب الٰہی میں گرفتار ہوگا ، حقیقت میں یہ بڑی شوخی ہے کہ خدائی کا دعویٰ کیا جائے ‘‘ ۔
(تذکرہ ، صفحات 360 و 361 ، طبع چہارم)

الغرض ! مسٹر پگٹ کے بارے میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ اس نے مرزا قادیانی کے اشتہار کے بعد اپنے نظریات یا دعووں سے رجوع کرلیا تھا ، لہذا مرزا قادیانی کا پگٹ کی زندگی میں ہی مرجانا اور پگٹ کا اس کے بعد کئی سال تک زندہ رہنا خود باقرار مرزا اُس کے جھوٹے ہونے کی ناقابل تردید دلیل ہے۔
 
Top