• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا مسرور احمد کی آف شور کمپنیاں

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
مرزا مسرور احمد کی آف شور کمپنیاں


ویسے اگر بالفرض محال مرزا مسرور فرط غیرت میں ڈوب کر اعلان کردے کہ ہاں یہ آف شور کمپنیاں میری ہی ہیں اور یہ میں نے قادیانیوں کے چندوں سے ہی بنائی ہیں ورنہ میں کونسا کوئی کام کرتا ہوں ہاں میں چور بھی ہوں اور ڈاکو بھی ،
تو مرزائیوں نے پھر بھی اس پہ لعنت ڈالنے کی بجائے اسکے بیان کی تاویلیں کردینی ہیں
اوہ مولویو تم لوگ کبھی روحانی باتیں نہیں سمجھ سکتے یہ حجور نے استعارے کے رنگ میں بیان دیا ہے، مولویوں کا تو کام ہے الزام لگانا، جاہل مولوی
آف شور سے مراد کم بولنے کی عادت ہے کمپنی سے مراد یقینی فتح اور قادیانیوں سے مراد یہودی اور عیسائی اقوام ہیں اصل میں حجور یہ فرمانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی کم بولنے کی عادت سے عیسائیوں اور یہودیوں پر روحانی سبقت حاصل کرلیں گے یعنی روحانی فتح، مولویو تم کیا جانو روحانیت کیا ہوتی ہے،
اور چندوں کا مطلب وہ چندہ نہیں جو ہم چندہ ٹیکس دیتے ہیں بلکہ یہاں چندوں سے مراد دو چندائیں یعنی دو عورتیں ہیں اور کام کرنے سے مراد نکاح کرنا ہے اور چور سے مراد کنواری اور ڈاکو سے مراد بیوہ ہے، جس طرح کنواری عورت نازک ہوتی ہے چور بھی اسی طرح نازک ہوتا ہے اسی لیے چھپ چھپ کے چوری کرتا ہے اور بیوہ عورت تجربہ کار ہوتی ہے اسی طرح ڈاکو بھی تجربہ کار ہوتا ہے تبھی سرعام ڈاکہ ڈالتا ہے تو اس نسبت کی بنا پر حجور نے کنواری اور بیوہ کو چور اور ڈاکو سے تشبیع دی ہے ان کا فرمانا ہے کہ دو عورتیں ان کے نکاح میں لائی جائیں گی ایک کنواری ہوگی اور ایک بیوہ یعنی دو عدد چندہ رانیاں اور خود کو چور ڈاکو کہنے کا مطلب کہ وہ ایک کنواری والا اور ایک بیوہ والا ہوجائے گا ۔ مولویو تم لوگ الزام ہی لگاتے رہنا، اب اس سے کہاں ثابت ہوتا ہے کہ حجور نے کسی آف شور کمپنی کا اقرار کیا ہے؟ اب دلیل کا جوتا پڑھا ہے نا تو مولوی بھاگ گیا
 
Top