بسم اللہ الرحمن الرحیم
یہ کھلا خط شیخ راحیل احمد صاحب (جرمنی) کی طرف سے ہے جو انہوں نے قادیانی سربراہ مرزا مسرور احمد صاحب کے نام لکھا ہے اور تمام قادیانیوں کو حقائق و حوالہ جات کی روشنی میں درد کے ساتھ دعوتِ حق کا پیغام دیا ہے۔ شیخ راحیل احمد صاحب 1947ء میں قادیان (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ آٹھ سال کی عمر میں سائق (سالار) اطفال الاحمدیہ ربوہ مقرر ہوئے۔ بتدریج جماعتی ذمہ داریاں سنبھالتے رہے اور 1984ء میں جرمنی چلے گئے اور وہاں بھی قادیانی جماعت کے مرکزی رہنما رہے۔ جرمنی کی قادیانی کی ذیلی تنظیم ” ہیومنٹی فرسٹ“ میں اہم کردار ادا کیا۔ چند سال پہلے اللہ کے فضل و کرم سے ”رائل فیملی“ اور ”احمدیت“ سے بیزار ہونا شروع ہو گئے اور 23 اگست 2003 ء کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا مشتاق الرٰحمن صاحب کے ہاتھ پر جرمنی کے شہر وفن باخ میں اسلام قبول کیا اور اپنے بیوی بچوں اور داماد سمیت مسلمان ہو کر دنیا بھر میں شہرت پائی۔ شیخ راحیل احمد صاحب نے بتایا کہ وہ کئی سال پہلے اندر سے مسلمان ہو چکے تھے لیکن بیوی بچوں کو قائل کرنے میں تقریباً تین سال لگ گئے۔ ان کا کہنا ہے وہ ردِ قادیانیت پر مبنی لٹریچر پڑھ کر نہیں بلکہ مرزا غلام احمد صاحب کی تصنیفات سے متنفر ہو کر مسلمان ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا کہ نبی، مسیح موعود اور مجدد وغیرہ تو بہت دور کی بات ہے۔ مرزا غلام احمد صاحب قادیانی کو تو ایک شریف انسان ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ اشتعال انگیز اقدامات اور بیانات کو جماعت احمدیہ الٹا استعمال کر رہی ہے۔ ان کا عزم ہے کہ وہ زندگی بھر ”تحفظ ختم نبوت“ کے لیے مربوط اور منظم جدوجہد کریں گے اور جرمنی میں اس کام کا نظم بھی قائم کریں گے۔ اللہ تعالی شیخ صاحب کو اسلام کی سر بلندی، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی سعادت سے نوازیں اور احمدیوں کے لیے ذریعہ ہدایت بنائیں۔ آمین یا رب العالمین۔چیلنج
احمدی جماعت کے سربراہ مرزا مسرور احمد صاحب سے لے کر ہر قسم کے احمدی حضرات سے نہایت محبت سے التجاء کی جاتی ہے کہ وہ شیخ صاحب کے خط کو غیر جانبدار ہو کر پڑھیں اور غور فرمائیں۔ اگر بات سمجھ آ جائے تو قبول کرنے میں کسی قسم کی شرم محسوس نہ کریں۔ہم نے تمام حوالہ جات احمدیہ جماعت کی اصل کتابوں سے سکین (Scan) کر کے ساتھ دے دئیے ہیں، تمام حوالہ جات درست ہیں اور کوئی بڑے سے بڑا مربی بھی ان حوالہ جات کو غلط ثابت نہیں کر سکتا۔ اگر حوالہ جات غلط ثابت ہو ں تو ایک کروڑ روپیہ انعام دیا جائے گا۔