انبیاءکرام متضاد باتیں نہیں کرتے۔
حضرات انبیاءکرام علیہم السلام کی یہ نشانی ہے کہ وہ متضاد گفتگو نہیں کرتے یعنی ایسا نہیں کہ وہ ایک بات میں کچھ کہیں اور دوسرے وقت میں کچھ۔۔۔۔۔اسی طرح اس کی وحی بھی تضادات سے پاک ہوتی ہے ۔ اللہ جل شانہ نے قرآن مجید کے منزل من اللہ ہونے کی ایک یہ دلیل بیان کی ہے ؛ ولو کان عندغیراللہ لوجدوافیہ اختلافا کثیرا (النساء 82)
ترجمہ: اگر یہ قرآن خدا کے سوا کسی اور کا کلام ہوتا تو اس سے بہت سااختلاف پاتے۔
بعض افرادکو قرآن وحدیث میں جو تضاد نظر آتا ہے وہ حقیقی تضاد نہیں بلکہ لاعلمی کی وجہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے ۔ اگر قرآن پاک کا شان نزول اور زمانہ اسی طرح احادیث مبارکہ کا شان وارد اور پس منظر معلوم ہوتو تضاد ختم ہوجاتا ہے ۔
مرزاقادیانی کی گفتگو اور وحی والہامات میں بے پناہ تضاد ہے صرف درج ذیل عنوانات سے اسکی تضاد بیانی کی وسعت کا اندازہ کیجئے۔
اللہ تعالی کی عظمت کا اقرار توہین
انبیاءکرام کی عظمت کا اقرار توہین
کتب سماوی کی عظمت کا اقرار توہین
نبی کریمﷺکی عظمت کا اقرارتوہین
حضرت عیسیٰ ؑ کی عظمت کا اقرار توہین
حضرت عیسیٰؑ کے رفع ونزول کا اقراروانکار
حضرت عیسیٰؑ کے معجزات کا اقراروانکار
امام مہدی کے متعلق احادیث کا اقراروانکار
مختلف شخصیات اور واقعات کے متعلق اقراروانکار