نجاست کا کیڑا
جسمانی خواہشیں اور شہوات انبیاءؑ اور رسل میں بھی ہوتی ہیں لیکن فرق یہ ہے کہ وہ پاک لوگ پہلے خدا تعالیٰ کی رضامندی حاصل کرنے کیلئے تمام خواہشوں اور جذبات نفسانیہ سے الگ ہو جاتے ہیں اور اپنے نفس کو خدا کے آگے ذبح کر دیتے ہیں اور پھر جو خدا کیلئے کھوتے ہیں فضل کے طور پر ان کو واپس دیا جاتا ہے اور سب کچھ اُن پر وارد ہوتا ہے اور وہ درماندہ نہیں ہوتے مگر جو لوگ خدا تعالیٰ کیلئے اپنا نفس ذبح نہیں کرتے اُن کے شہوات اُن کیلئے بطور پردہ کے ہو جاتے ہیں آخر نجاست کے کیڑے کی طرح گند میں مرتے ہیں ۔

مرزا غلام قادیانی اپنے ہی بنائے ہوئے کلیہ کے تحت 26 مئی کو نجاست میں مر گیا کیونکہ مرزا قادیانی پوری زندگی زنا کاری ، غیر محرم عورتوں سے اختلاط کے گناہ میں ملوث رہا ۔