قادیانی :نزول کے بعد عیسیٰ علیہ اسلام کس شریعت پر عمل کریں گے ؟؟ اپنی شریعت پر یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت پر؟
جواب :
1 اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی پیدائش کی خوشخبری دیتے ہوۓ فرماتے ہیں :
ویعلمه الکتاب والھکمتہ والتوراتہ والانجیل (العمران 48 )
اللہ تعالیٰ اسے کتاب وحکمت اور تورایت وانجیل کی تعلیم دے گا
2 اور قرآن مجید میں ہے کے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز حضرت عیسیٰ علیہ اسلام پر اپنے انعامات کا ذکر فرمائیں گے
ازعلمتک الکتاب والھکمتہ والتوراتہ والانجیل(المائدہ 110 )
اور جبکے ہم نے تم کو کتاب اور حکمت اور تورایت اور انجیل تعلیم کی .
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے تورایت اور انجیل کا تو ہمیں معلوم ہے باقی دو چیزیں یعنی کتاب اور حکمت کیا ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کو سیکھائیں ..
اس کا جواب یہ ہے کے
کتاب وحکمت سے مراد قرآن وسنت کا علم ہے جیسا کے قرآن مجید میں کی مقامات پر اس کا ذکر ہے مثَلاً
حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے خانہ کعبہ کی تعمیر کرتے ہوۓ آنحضرت کے متعلق یہ دعا فرمائی
ربنا پعث فیھم رسولا منھم یتلوا علیھم ا یتک ویلمھم الکتاب والھکمتہ ویز کیھم (البقرہ 168 )
آے ہمارے رب ان میں انہی میں سے رسول بیجھہ جو ان کے پاس تیری آیتیں پڑھے انہیں کتاب وحکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے .
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
کما ارسلنا فیکم رسولا یتلوا علیکم آیتنا ویز کیکم ویلہم الکتاب والھکمتہ ویعلم مالم تکو نو تعلمون "(البقرہ 151 )
جس طرح ہم نے تمیں میں سے رسول بیجھا جو ہماری آیتیں تمھارے سامنے تلاوت کرتا ہے اور تمہیں پاک کرتا ہے اور تمیں کتاب وحکمت اور وہ چیزیں سکھاتا ہے جن سے تم بے علم تھے ."
اسی طرح کتاب وحکمت کا ذکر (العمران 124 ) (البقرہ 231 ) میں بھی ہے
مندرجہ بالا قرانی آیات سے یہ بات پایا ثبوت تک پہنچ گئی کے کتاب وحکمت کے علم سے مراد قران وسنت کا علم ہے یعنی شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا علم ... جو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کو تورایت وانجیل کے علاوہ عطا فرمایا لہذا جب اپ دوبارہ تشریف لائیں گے تو شریعت موسوی پر نہیں بلکے شریعت محمدی پر عمل پیرا ہوں گے کیونکہ شریعت محممدی صلی اللہ علیہ وسلم آجانے کے بعد شریعت موسوی قابل عمل نہیں رہی ...
جواب :
1 اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی پیدائش کی خوشخبری دیتے ہوۓ فرماتے ہیں :
ویعلمه الکتاب والھکمتہ والتوراتہ والانجیل (العمران 48 )
اللہ تعالیٰ اسے کتاب وحکمت اور تورایت وانجیل کی تعلیم دے گا
2 اور قرآن مجید میں ہے کے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز حضرت عیسیٰ علیہ اسلام پر اپنے انعامات کا ذکر فرمائیں گے
ازعلمتک الکتاب والھکمتہ والتوراتہ والانجیل(المائدہ 110 )
اور جبکے ہم نے تم کو کتاب اور حکمت اور تورایت اور انجیل تعلیم کی .
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے تورایت اور انجیل کا تو ہمیں معلوم ہے باقی دو چیزیں یعنی کتاب اور حکمت کیا ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کو سیکھائیں ..
اس کا جواب یہ ہے کے
کتاب وحکمت سے مراد قرآن وسنت کا علم ہے جیسا کے قرآن مجید میں کی مقامات پر اس کا ذکر ہے مثَلاً
حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے خانہ کعبہ کی تعمیر کرتے ہوۓ آنحضرت کے متعلق یہ دعا فرمائی
ربنا پعث فیھم رسولا منھم یتلوا علیھم ا یتک ویلمھم الکتاب والھکمتہ ویز کیھم (البقرہ 168 )
آے ہمارے رب ان میں انہی میں سے رسول بیجھہ جو ان کے پاس تیری آیتیں پڑھے انہیں کتاب وحکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے .
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
کما ارسلنا فیکم رسولا یتلوا علیکم آیتنا ویز کیکم ویلہم الکتاب والھکمتہ ویعلم مالم تکو نو تعلمون "(البقرہ 151 )
جس طرح ہم نے تمیں میں سے رسول بیجھا جو ہماری آیتیں تمھارے سامنے تلاوت کرتا ہے اور تمہیں پاک کرتا ہے اور تمیں کتاب وحکمت اور وہ چیزیں سکھاتا ہے جن سے تم بے علم تھے ."
اسی طرح کتاب وحکمت کا ذکر (العمران 124 ) (البقرہ 231 ) میں بھی ہے
مندرجہ بالا قرانی آیات سے یہ بات پایا ثبوت تک پہنچ گئی کے کتاب وحکمت کے علم سے مراد قران وسنت کا علم ہے یعنی شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا علم ... جو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کو تورایت وانجیل کے علاوہ عطا فرمایا لہذا جب اپ دوبارہ تشریف لائیں گے تو شریعت موسوی پر نہیں بلکے شریعت محمدی پر عمل پیرا ہوں گے کیونکہ شریعت محممدی صلی اللہ علیہ وسلم آجانے کے بعد شریعت موسوی قابل عمل نہیں رہی ...
مدیر کی آخری تدوین
: