مرزا غلام قادیانی نے اپنی خرافات کو وحی الہی کی طرف منسوب کرکے لکھا '' کہ خدا تعالی بحر حال جب تک طاعون دنیا میں رہے گی گو ستر 70 برس تک رہے قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا'' روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 225 اور 230
اب ذرا آگے ملاحظہ کیجیئے قادیان میں طاعون کا ثبوت مرزا غلام قادیانی کی اپنی کتابوں سے۔
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 265
سیرت المہدی حصہ اول صفحہ 45
مرزا قادیانی سے کوئی کہ اگر قادیان سے باھر کسی کو طاعون کی شکایت ہو تو کہتا ہے مجھے نا ماننے کی وجہ سے ہوئی مطلب جو مرزا قادیانی کو نہ مانے اس کو طاعون کا مرض لاحق ہوتا اور جو مانتا اس کو نہیں اب سوال یہ ہے کہ کوئی اگر مرزا صاحب کو ماننے والا بٹیر کا گوشت کھا لے تو کیا اس کو طاعون ہوتی یا نہ ہوتی؟اگر تو ہوجاتی تو پھر مرزا قادیانی کا دعوی کدھر گیا؟ اور اگر اس کے ماننے والے کو بٹیر کا گوشت کھانے سے بھی نہیں ہوتی یہ مرض تو پھر یہ خود اپنے آپ کو نبی کہنے والا اور یہ دعوی کرنے والا کہ میری وجہ سے پورے قادیان میں طاعون کا مرض ہرگز نہیں نہیں ہوگا تو پھر یہ خود بٹیر کیوں نہیں کھاتا تھا؟ یہ تو خود نبی کا دعوے دار تھا پھر رہتا بھی قادیان میں تھا تو پھر بٹیر نہ کھانے کی وجہ؟
اور روحانی خزائن میں دوسری جگہ صاف لکھا ہوا ہے کہ قادیان میں بھی طاعون تھی۔ لعنتہ اللہ علی الکذبین



اب ذرا آگے ملاحظہ کیجیئے قادیان میں طاعون کا ثبوت مرزا غلام قادیانی کی اپنی کتابوں سے۔
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 265

سیرت المہدی حصہ اول صفحہ 45

مرزا قادیانی سے کوئی کہ اگر قادیان سے باھر کسی کو طاعون کی شکایت ہو تو کہتا ہے مجھے نا ماننے کی وجہ سے ہوئی مطلب جو مرزا قادیانی کو نہ مانے اس کو طاعون کا مرض لاحق ہوتا اور جو مانتا اس کو نہیں اب سوال یہ ہے کہ کوئی اگر مرزا صاحب کو ماننے والا بٹیر کا گوشت کھا لے تو کیا اس کو طاعون ہوتی یا نہ ہوتی؟اگر تو ہوجاتی تو پھر مرزا قادیانی کا دعوی کدھر گیا؟ اور اگر اس کے ماننے والے کو بٹیر کا گوشت کھانے سے بھی نہیں ہوتی یہ مرض تو پھر یہ خود اپنے آپ کو نبی کہنے والا اور یہ دعوی کرنے والا کہ میری وجہ سے پورے قادیان میں طاعون کا مرض ہرگز نہیں نہیں ہوگا تو پھر یہ خود بٹیر کیوں نہیں کھاتا تھا؟ یہ تو خود نبی کا دعوے دار تھا پھر رہتا بھی قادیان میں تھا تو پھر بٹیر نہ کھانے کی وجہ؟
اور روحانی خزائن میں دوسری جگہ صاف لکھا ہوا ہے کہ قادیان میں بھی طاعون تھی۔ لعنتہ اللہ علی الکذبین
مدیر کی آخری تدوین
: