پینتالیس برس کی قلیل مدت میں گہنوں کا نقشہ ملاحظہ ہو!
۱… ۱۱۷ھ مطابق ۷۳۶ء رمضان کی تیرہ اور اٹھائیس تاریخ کو گرہن لگا اور اس وقت ’ظریف‘‘ نامی بادشاہ موجود تھا۔ یہ صاحب شریعت نبی ہونے کا مدعی تھا۔ یہ جب ۱۲۶ھ کو مرا تو اس کا بیٹا ’’صالح‘‘ نامی بادشاہ ہوا۔
نیز ۳۴۶ھ مطابق ۹۵۹ء رمضان کی ان ہی تاریخوں میں گرہن لگا اور اس وقت ’’ابومنصور عیسیٰ‘‘ مدعی ٔ نبوت موجود تھا۔
۲… دوسرے نقشے کے مطابق ۱۳۱۱ھ مطابق ۱۸۹۴ء کے گہنوں کے حساب سے پہلا گرہن ۱۶۱ھ مطابق ۷۷۹ء رمضان کی ان ہی تاریخوں میں لگا۔ اس وقت صالح نامی مدعی ٔ نبوت موجود تھا اور اس صالح کے زمانہ میں مرزا قادیانی کی طرح دومرتبہ رمضان کی ان ہی تاریخوں میں گرہن لگا۔ یعنی ۱۲۷ھ پھر ۱۶۲ھ میں بھی لگا۔ پھر ۱۳۱۱ھ مطابق ۱۸۹۴ء کو لگا۔ لیکن اس کا ظہور ہندوستان میں نہ ہوا۔ بلکہ امریکہ میں ہوا اور اس وقت ’’مسٹر ڈوئی‘‘ وہاں مسیح موعود ہونے کا جھوٹا مدعی موجود تھا۔
۳… تیسرے نقشے کے مطابق ایک گرہن ۱۶۲ھ مطابق ۷۸۰ء میں لگا جس میں صالح مدعی تھا اور دوسرا گرہن ۱۳۱۲ھ مطابق ۱۸۹۵ء میں لگا جس میں مرزا قادیانی جھوٹا مدعی ٔ نبوت تھا۔