غلام مصطفی
رکن ختم نبوت فورم
آپ نے بالکل صحیح کہا کہ کوئی بھی معصوم عن الخطا نہیں اسی لئے تو ہم عرض کر رہے ہیں کہ وہ تمام علماء جنہوں نے اس حدیث کا ہی انکار کیا ہے ان کو غلطی لگی ہے اور اس غلطی کی اصلاح حکم و عدل نے آکر کردی ہے۔وہی حکم و عدل جس کی نبی کریم ؐ نے پیش گوئی فرمائی تھی۔اگر اس کا فیصلہ ہی نہیں مانا جانا تھا تو پھر نبی کریمؐ کا اسے حکم قرار دینا ہی کیوں ہوتا۔حکم کا کام یہی ہوتا ہے کہ وہ نزاعوں کا فیصلہ کرتا ہے اور خدا تعالیٰ سے ہدایت پاتے ہوئے صحیح اور غلط کا فیصلہ کرتا ہے۔چاند اور سورج گرہن والی تو ایک ایسی پیش گوئی ہے کہ جس کی سچائی اور صداقت اس کا پورا ہوجانا ہے۔اس پر یہ کہنا کہ یہ ضعیف ہے یا اسے کے راوی کاذب ہیں یہ تو صرف انکار کرنے والی بات ہے وگرنہ ہر عقلمند اس چیز کو سمجھ سکتا ہے کہ اگر کسی چیز کی قبل از وقت خبر دی گئی ہو اور وہ اسی طرح پوری ہوجائے تو پھر اس خبر کے دینے والے پر جرح کرکے ٹائم برباد نہیں کیا جاتا۔