کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 12 ( مسیح کے آنے کی پیشنگوئی کا حقیقت اسلام سے تعلق)
حضرات اس عبارت کا نمبر:۱۱ کی عبارت سے مقابلہ کر کے تناقض کا لطف اٹھائیے۔ نیز نمبر:۱۲ کے جواب میں (ازالہ اوہام ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰) کی عبارت قابل ملاحظہ ہے۔
۱۲… ’’(مسیح کے نزول کی پیش گوئی) صدہا پیش گوئیوں میں سے یہ ایک پیش گوئی ہے۔ جس کو حقیقت اسلام سے کچھ بھی تعلق نہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۴۰، خزائن ج۳ ص۱۷۱)
ابوعبیدہ: یہ مرزاقادیانی کا سفید جھوٹ ہے۔ کیونکہ اگر یہ بات صحیح ہے تو پھر اس کے منکر کو کافر کیوں کہتے ہیں؟ جیسا کہ اسی کتاب میں لکھا ہے:
’’یہ بات پوشیدہ نہیں کہ مسیح ابن مریم کے آنے کی پیش گوئی ایک اوّل درجہ کی پیش گوئی ہے۔ جس کو سب نے باتفاق قبول کر لیا ہے اور جس قدر صحاح میں پیش گوئیاں لکھی گئی ہیں۔ کوئی پیش گوئی اس کے ہم پہلو اور ہم وزن ثابت نہیں۔ تواتر کا اوّل درجہ اس کو حاصل ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰)
(اسے کہتے ہیں دروغ گورا حافظہ نباشد) نیز دیکھو نمبر:۱۱ بذیل ابوعبیدہ۔