کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 5 ( قرآن سے ثابت نہیں کہ مسیحؑ جسم کے ساتھ آسمان پر اٹھائے گئے)
۵… ’’قرآن شریف کے کسی مقام سے ثابت نہیں کہ حضرت مسیح علیہ السلام اسی خاکی جسم کے ساتھ آسمان پر اٹھائے گئے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۴۶، خزائن ج۱۲۵)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ! قرآن شریف میں صریح اعلان ہے کہ خدا نے حضرت مسیح علیہ السلام کو زندہ بجسد عنصری آسمان پر اٹھا لیا۔ مثلاً:
۱… ’’ انی متوفیک ورافعک الیّٰ (آل عمران:۵۵)‘‘
{یعنی اے عیسیٰ علیہ السلام میں تمہاری عمر پوری کر کے تمہیں طبعی موت دوں گا۔ (اور سردست یہودیوں کے ہاتھ سے بچانے کے لئے) تمہیں آسمان پر اٹھانے والا ہوں۔}
نوٹ: جب ’’ توفی ‘‘ کے بعد ’’ رفع ‘‘ کا لفظ آئے تو اس وقت ’’ رفع ‘‘ کے معنی یقینا رفع جسمانی کے آتے ہیں۔ اگر کوئی قادیانی اس کے خلاف کوئی مثال قرآن، حدیث یا اشعار عرب سے دکھائے تو اس کو یک صد روپیہ انعام خاص دیا جائے گا۔
۲… ’’ وما قتلوہ یقیناً بل رفعہ اﷲ الیہ (نساء:۱۵۷،۱۵۸)‘‘
یہاں بھی ان کے رفع جسمانی ہی کا ذکر ہے۔
چیلنج
ہر صدی کے سر پر ایک مجدد کا آنا قادیانی ہمیشہ ذکر کیا کرتے ہیں۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ ان تمام مجددین نے جن کو قادیانیوں نے اپنی کتاب (عسل مصفیٰ ص۱۶۳) میں سچے مجدد تسلیم کیاہے۔ ان ہر دو جگہوں میں ’’رفع‘‘ کے معنی جسم سمیت اٹھانا ہی کئے ہیں۔ پس مرزاقادیانی کا جھوٹ ظاہر ہے۔