کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 54 (مجھ سے پہلے مسیح موعود کا دعوی کسی نے نہیں کیا)
۵۴… ’’اس وقت جو ظہور مسیح موعود کا وقت ہے۔ کسی نے بجز اس عاجز کے دعویٰ نہیں کیا کہ میں مسیح موعود ہوں بلکہ اس مدت تیرہ سو برس میں کبھی کسی مسلمان کی طرف سے ایسا دعویٰ نہیں ہوا کہ میں مسیح موعود ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۸۳، خزائن ج۳ ص۴۶۹)
ابوعبیدہ: دروغ بے فروغ ہے۔ سنئے اور بالفاظ مرزا سنئے:
۱… ’’شیخ محمد طاہر صاحب مصنف مجمع البحار کے زمانہ میں بعض ناپاک طبع لوگوں نے محض افتراء کے طور پر مسیح اور مہدی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۴۰، خزائن ج۲۲ ص۳۵۳)
۲… (لیکچر مرزا در لاہور) پر خود مرزاقادیانی نے ’’ایک مدعی مسیحیت کا ذکر کیا ہے۔‘‘
(الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۹۰۴ء) میں لکھا ہے: ’’بہاء اﷲ نے ۱۲۶۹ھ میں مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور ۱۳۰۹ء تک زندہ رہا۔‘‘ پندرہ بیس اور کذابین نے بھی مختلف زمانوں میں دعویٰ مسیحیت کیا تھا۔ جن کا ذکر یہاں طوالت کا باعث ہے۔ پھر مرزاقادیانی کس دیدہ دلیری سے انکار بھی کرتے ہیں اور اقرار بھی۔