کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 114 (صلیب دیا جانے والے شخص کا رفع روحانی نہیں ہوتا، توریت پر جھوٹ)
۱۱۴… ’’توریت میں لکھا ہے کہ جو شخص صلیب دیا جائے۔ اس کا رفع روحانی نہیں ہوتا۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ۱۴ ص۳۵۳)
ابوعبیدہ: جھوٹ ہے۔ نہ تو توریت کا یہ منشاء جو آپ نے سمجھا ہے۔ نہ عقل اس کو مانتی ہے۔ کیا اگر کسی آدمی کو بے گناہ صلیب دیا جائے تو وہ شہید نہیں ہوگا اور قتل کرنے والا ملعون ہوگا نہ کہ مقتول۔ مرزاقادیانی! آپ نے بھی سکھا شاہی مچارکھی ہے۔ پھر لطف یہ کہ آپ کے خیال میں خدا بھی یہودیوں کے اس اصول کو مانتا ہے کہ جو آدمی بھی افتراء کرے توریت کی رو سے وہ مصلوب لعنتی ہوتا ہے۔ جس نے ارتکاب قتل کیا ہو۔ جناب عالیٰ خود آپ نے اپنی کتاب ’’کتاب البریہ‘‘ میں لکھا ہے۔ ’’بنی اسرائیل میں قدیم سے یہ رسم تھی کہ جرائم پیشہ اور قتل کے مجرموں کو بذریعہ صلیب ہی ہلاک کیا کرتے تھے۔‘‘
(کتاب البریہ ص۲۱۴، خزائن ج۱۳ ص۲۳۲)