کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 87 (جو مدعی نبوت 25 سال زندہ رہے وہ سچا ہوتا ہے مرزے کا معیار نبوت)
۸۷… ’’کوئی منکر کسی تاریخ کے حوالہ سے ایک نظیر بھی پیش نہیں کر سکتا اور نہیں دکھلا سکتا کہ کوئی جھوٹا الہام کا دعویٰ کرنے والا ۲۵برس تک یا ۱۸برس تک جھوٹے الہام دنیا میں پھیلاتا رہا اور جھوٹے طور پر خدا کا مقرب اور خدا کا مامور اور خدا کافرستادہ اپنا نام رکھا اور اس کی تائید میں سالہائے دراز تک اپنی طرف سے الہامات تراش کر مشہور کرتا رہا اور پھر باوجود ان مجرمانہ حرکات کے پکڑانہ گیا۔ کیا کوئی ہمارا مخالف اس کا جواب دے سکتا ہے؟‘‘
(ایام الصلح ص۳۷، خزائن ج۱۴ ص۲۶۸)
ابو عبیدہ: ہاں بندہ حاضر ہے۔ دور کیوں جاتے ہو خود جناب کے مریدین مدعیان نبوت موجود ہیں۔ جن کو اس سے بھی زیادہ مہلت مل گئی ہے اور ابھی تک ہلاک نہیں ہوئے۔ آپ کی جماعت اور آپ کے خلیفہ انہیں پاگل یا دیوانہ قرار دے رہے ہیں۔ مثلاً عبداﷲ تیماپوری، محمد فضل چنگا بنگیال، قاضی یار محمد، قمر الانبیاء وغیرہم، سابقہ کذابین کا تو ذکر ہی کیا ہے۔ وہ تو سینکڑوں کی تعداد میں گزرے ہیں۔ جس کو شک ہو تاریخ کا مطالعہ کرے۔