ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
اللہ کے نبی مخبر صادق نبی غیب داں ﷺ نے واضح فرما دیا کہ مسلمان کبھی بھی مشرک نہیں ہو سکتا ہے میری امت میرے بعد کبھی بھی شرک نہیں کرے گی مگر افسوس بعض خارجیوں نے مسلمانوں کو مشرک مشرک مشرک کہنا شروع کر دیا ۔
بعض مرزائی یہ حدیث پیش کرتے ہیں جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیکھیں جی نبی کریم ﷺ نے یہ بھی فرمایا تھا کہ میری امت شرک کرے گی آئیے پہلے وہ حدیث ملاحظہ فرمائیں
حدیث نمبر: 3952 حدثنا هشام بن عمار , حدثنا محمد بن شعيب بن شابور , حدثنا سعيد بن بشير , عن قتادة انه حدثهم , عن ابي قلابة الجرمي عبد الله بن زيد , عن ابي اسماء الرحبي , عن ثوبان مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" زويت لي الارض حتى رايت مشارقها ومغاربها , واعطيت الكنزين الاصفر او الاحمر , والابيض يعني: الذهب والفضة , وقيل لي: إن ملكك إلى حيث زوي لك , وإني سالت الله عز وجل ثلاثا: ان لا يسلط على امتي جوعا فيهلكهم به عامة , وان لا يلبسهم شيعا ويذيق بعضهم باس بعض , وإنه قيل لي إذا قضيت قضاء فلا مرد له , وإني لن اسلط على امتك جوعا فيهلكهم فيه , ولن اجمع عليهم من بين اقطارها حتى يفني بعضهم بعضا ويقتل بعضهم بعضا , وإذا وضع السيف في امتي فلن يرفع عنهم إلى يوم القيامة , وإن مما اتخوف على امتي ائمة مضلين , وستعبد قبائل من امتي الاوثان , وستلحق قبائل من امتي بالمشركين , وإن بين يدي الساعة دجالين كذابين قريبا من ثلاثين , كلهم يزعم انه نبي , ولن تزال طائفة من امتي على الحق منصورين لا يضرهم من خالفهم , حتى ياتي امر الله عز وجل" , قال ابو الحسن: لما فرغ ابو عبد الله من هذا الحديث , قال: ما اهوله.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے لیے زمین سمیٹ دی گئی حتیٰ کہ میں نے اس کے مشرق اور مغرب کو دیکھ لیا، پھر اس کے دونوں خزانے زرد یا سرخ اور سفید (یعنی سونا اور چاندی بھی) مجھے دئیے گئے ۱؎ اور مجھ سے کہا گیا کہ تمہاری (امت کی) حکومت وہاں تک ہو گی جہاں تک زمین تمہارے لیے سمیٹی گئی ہے، اور میں نے اللہ تعالیٰ سے تین باتوں کا سوال کیا: پہلی یہ کہ میری امت قحط (سوکھے) میں مبتلا ہو کر پوری کی پوری ہلاک نہ ہو، دوسری یہ کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے نہ کر، تیسری یہ کہ آپس میں ایک کو دوسرے سے نہ لڑا، تو مجھ سے کہا گیا کہ میں جب کوئی حکم نافذ کر دیتا ہوں تو وہ واپس نہیں ہو سکتا، بیشک میں تمہاری امت کو قحط سے ہلاک نہ کروں گا، اور میں زمین کے تمام کناروں سے سارے مخالفین کو (ایک وقت میں) ان پر جمع نہ کروں گا جب تک کہ وہ خود آپس میں اختلاف و لڑائی اور ایک دوسرے کو مٹانے اور قتل نہ کرنے لگیں، لیکن جب میری امت میں تلوار چل پڑے گی تو وہ قیامت تک نہ رکے گی، مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ خوف گمراہ سربراہوں کا ہے، عنقریب میری امت کے بعض قبائل بتوں کی پرستش کریں گے، اور عنقریب میری امت کے بعض قبیلے مشرکوں سے مل جائیں گے، اور قیامت کے قریب تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جن میں سے ہر ایک کا دعویٰ یہ ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے، اور میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، اور ہمیشہ ان کی مدد ہوتی رہے گی، اور جو کوئی ان کا مخالف ہو گا وہ ان کو کوئی ضرور نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ جائے ۲؎۔ ابوالحسن ابن القطان کہتے ہیں: جب ابوعبداللہ (یعنی امام ابن ماجہ) اس حدیث کو بیان کر کے فارغ ہوئے تو فرمایا: یہ حدیث کتنی ہولناک ہے۔
شبہ کا ازالہ:
اول تو حدیث شریف میں بتوں کی پوجا کرنے کا کہا گیا ہے اوثان بتوں کو کہتے ہیں جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ پوری دنیا میں کہیں بھی کوئی مسلمان بتوں کی پوجا نہیں کرتا ۔ قبروں مزاروں پر سلام کرنے والے لوگوں کو بتوں کا پجاری ثابت کرنے کے لیے اس حدیث کو پیش کیا جاتا ہے جو کہ بالکل دجل و فریب ہے اس سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ۔
دوم یہ کہ بعض قبائل کا کہا گیا ہے پوری امت کا نہیں کہا گیا جیسا کہ موجودہ زمانہ میں دبئی کے اندر اور عرب میں مندر بنوائے گئے ہیں اور مشرکین کے ساتھ اتحاد کیا گیا ہے لہذا مخبر صادق نبی غیب داں ﷺ کی پیش گوئی پوری ہو گئی ہے ۔