آتھم کی موت کی پیشین گوئی
مرزاصاحب نے عبداﷲ آتھم پادری سے امرتسر میں پندرہ دن تحریری مناظرہ کیا۔ جب مباحثہ بے نتیجہ رہا تو مرزاصاحب نے ۵؍جون ۱۸۹۳ء کو ایک عدد پیش گوئی صادر فرمادی۔ جس کا خلاصہ حسب ذیل ہے:
’’مباحثہ کے لحاظ سے یعنی فی دن ایک مہینہ لے کر یعنی پندرہ ماہ تک ہاویہ میں گرایا جاوے گا اور اس کو سخت ذلت پہنچے گی۔ (فریق مخالف) ہاویہ میں نہ پڑے تو میں ہر ایک سزا کے اٹھانے کے لئے تیار ہوں، مجھ کو ذلیل کیا جاوے، روسیاہ کیا جاوے، میرے گلے میں رسہ ڈال دیا جاوے۔ مجھ کو پھانسی دیا جاوے، ہر ایک بات کے لئے تیار ہوں۔‘‘
(جنگ مقدس ص۱۸۹، خزائن ج۶ ص۲۹۲،۲۹۳)
غرض مرزاصاحب کی پیش گوئی کے مطابق عبداﷲ آتھم کی موت کا آخری دن ۵؍ستمبر ۱۸۹۴ء بنتا تھا۔ اس دن کی کیفیت مرزاصاحب کے فرزند ارجمند جناب مرزامحمود احمد خلیفہ قادیانی کی زبانی ملاحظہ ہو، فرماتے ہیں:
(اگلی پوسٹ میں ملاحظہ فرمائی)