• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آنحضرتﷺ کی شان میں گستاخی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
آنحضرتﷺ کی شان میں گستاخی
پھر تمام انبیاء علیہم السلام پر اپنی فضیلت ظاہر کر کے بھی انہیں تسلی نہیں ہوئی۔ بلکہ مرزاغلام احمد کی گستاخیوں نے سرکار دوعالم، رحمتہ للعالمین، حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے دامن عظمت پر بھی دست درازی کی کوشش کی ہے، لکھا ہے کہ: ’’خوب توجہ کر کے سن لو کہ اب اسم محمدؐ کی تجلی ظاہر کرنے کا وقت نہیں یعنی اب جلالی رنگ کی کوئی خدمت باقی نہیں، کیونکہ مناسب حد تک وہ جلال ظاہر ہوچکا۔ سورج کی 1953کرنوں کی اب برداشت نہیں، اب چاند کی ٹھنڈی روشنی کی ضرورت ہے اور وہ احمد کے رنگ میں ہوکر میں ہوں۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۱۴، خزائن ج۱۷ ص۴۴۵، ۴۴۶)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(بقیہ حاشیہ گزشتہ صفحہ) حرکت کی کہ جس کمرے میں حضرت بیٹھ کر لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے، وہاں ایک کونے میں کھرّا تھا جس میں پانی کے گھڑے رکھے تھے۔ وہاں اپنے کپڑے اتار کر ننگی بیٹھ کر نہانے لگ گئی۔ حضرت صاحب اپنے کام تحریر میں مصروف رہے اور کچھ خیال نہ کیا کہ وہ کیا کرتی ہے۔‘‘ (ذکر حبیب مؤلفہ مفتی محمد صادق ص۳۸ قادیان ۱۹۳۶ئ) نیز ایک نوجوان عورت عائشہ نامی مرزاصاحب کے پاؤں دبایا کرتی تھی۔ اس کے شوہر غلام محمد لکھتے ہیں: ’’حضور کو مرحومہ کی خدمت پاؤں دبانے کی بہت پسند تھی۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۰؍مارچ ۱۹۲۸ء ص۸)اس کے علاوہ جو اجنبی عورتیں مرزاصاحب کے گھر میں رہتی تھیں اور ان کی مختلف خدمات پر مامور تھیں۔ ان کی تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو سیرت المہدی از مرزابشیراحمد ایم۔اے۔(ص۲۱ ج۳ ص۲۱۳ ج۳ ص۲۷۳ ج۳، ص۸۸ ج۳، ص۱۲۶ ج۳، ص۳۵ ج۳، ص۳ ج۳، ص۲۵۹ ج۱)جب کہ عوام کے لئے فتویٰ یہ تھا کہ ’’بوڑھی عورت سے بھی مصافحہ کرنا جائز نہیں۔‘‘ (سیرت المہدی ص۷۶، ج۲ مطبوعہ ۱۹۲۷ئ) اور مفتی محمد صادق صاحب لکھتے ہیں: ’’ایک شب دس بجے کے قریب میں تھیٹر میں چلا گیا جو مکان کے قریب ہی تھا۔ حضرت صاحب نے فرمایا ایک دفعہ ہم بھی گئے تھے تاکہ معلوم ہو کہ وہاں کیا ہوتا ہے۔‘‘ (ذکر حبیب ص۱۸)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور خطبہ الہامیہ کی وہ عبارت پیچھے گزر چکی ہے جس میں اس نے اپنے کو سرکار دو عالمﷺ کا بروز ثانی قرار دے کر کہا ہے کہ یہ نیا ظہور پہلے سے اشد اقویٰ اور اکمل ہے۔

(دیکھئے خطبہ الہامیہ ص۱۸۱، خزائن ج۱۶ ص۲۷۲)
نیز اپنے قصیدۂ اعجازیہ میں (جسے قرآن کی طرح معجز قرار دیا ہے) یہ شعر بھی کہا ہے کہ:
لہ خسف القمر المنیر وان لی
غسا القمر ان المشرقان اتنکر

اس یعنی آنحضرتﷺ کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکار کرے گا۔
(اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳)
سچ ہے کہ: ناوک نے تیرے صید نہ چھوڑا زمانے میں۔
 
Top