• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(آنحضرت ﷺ کی اہانت،معاذ اﷲ)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(آنحضرت ﷺ کی اہانت،معاذ اﷲ)
اس کے بعد اور جگہ بھی اس نے ہیراپھیری سے کام لیا ہے۔ وہ سنئے! اکمل کی نظم ؎
’’غلام احمد کو دیکھئے قادیان میں‘‘
اس کے متعلق جب اس سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ ۱۹۳۴ء میں اس کی تردید آگئی تھی۔ ویسے اکمل ہمارے لئے اتھارٹی نہیں ہے اور جب یہ پوچھا گیا کہ کیا 2868تردید آئی تھی؟ تو اس کا جواب دیا کہ وضاحتاً تردید میں کہا گیا ہے کہ اگر مرزاغلام احمد رتبے میں بڑے ہیں تو پھر تو غلط ہے اور اگر یہ خیال لیا جائے کہ اشاعت اسلام مرزاغلام ا حمد کے زمانے میں زیادہ ہوئی تو پھر معنوی لحاظ سے یہ درست ہے کہ مرزاغلام احمد (نعوذ باﷲ، نعوذ باﷲ) نبی اکرم ﷺ سے بہت بڑے تھے۔ نزول مسیح میں تحریر ہے کہ: ’’اور جو میرے مخالف تھے ان کا نام بھی عیسائی، یہودی اور مشرک رکھا گیا۔‘‘
اس نے کہا کہ یہ بات تسلیم ہے ہم نے کہا کہ یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ مرزاصاحب نے تو نام نہیں رکھا۔ بلکہ رکھنے والے نے نام رکھا۔ جو حوالہ ’’انواراللغات‘‘ ڈکشنری سے پڑھ کر اس کو سنایا گیا تو اس نے کہا کہ میں اسے تسلیم نہیں کرتا۔ یہ معیاری لغت نہیں ہے اور دوسری جگہ وہ کہتے ہیں کہ: ’’کل مسلمانوں نے مجھے تسلیم کر لیا ہے۔ مگر انہوں نے نہیں کیا جو کنجریوں کی اولاد ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد نے جواب دیا کہ مرزاصاحب نے کہا ہے کہ کل مسلمان مجھے تسلیم کر لیں گے۔ سوائے ان کے جو باغیوں، شرپسندوں کی اولاد ہیں۔ یہ فعل حال نہیں فعل مضارع ہے۔ اب اس نے اس چکر میں ڈالنے کی کوشش کی ہے کہ یہ حال کے معنی دے گا یا ماضی کے یا مستقبل کے معنی دے گا۔ مرزابشیراحمد کی تحریر کہ: ’’کہیں کہیں میری تحریروں میں مسلمان کا لفظ بھی آیا ہے۔مگر اس کا یہ مطلب نہیں۔‘‘
اس کو مرزاناصر احمد نے تسلیم کیا ہے اور کہا ہے کہ لفظی معنی تسلیم ہیں۔ مگر معنوی لحاظ سے اس کا یہ مطلب نہیں۔
’’ ولد الزنا ‘‘، ’’ ذریۃ البغایا ‘‘ کا ترجمہ اس نے کیا ہے کہ ولد الزنا نہیں بلکہ اس کا مطلب کچھ اور ہے۔ یعنی باغیوں کی اولاد ہے۔ الفضل مورخہ ۲۲؍اگست ۱۹۴۴ء میں جب اکمل کا قصیدہ دوبارہ چھپا جس کے متعلق انہوں نے کہا تھا کہ ۱۹۳۴ء میں اس کی تردید ہوگئی اور تفصیل ازقلم اکمل اور اس کی اصل نظم انصاری صاحب نے اس ہاؤس میں پڑھ کر سنائی تو مرزاناصر کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے۔ جناب ڈپٹی چیئرمین! اگر گواہ سے یہ پوچھا جاتا کہ آپ کے ہاتھوں کے 2869طوطے واقعی اڑ گئے تو وہ کہتا کہ میرے ہاتھوں میں تو طوطے نہیں تھے اور اس ایوان کی چھت میں لے اڑ کر وہ کہیں جا ہی نہیں سکتے تھے۔ اس لئے ظاہر ہے کہ تو طوطے ہی نہیں تھے۔ یہ اس قسم کا استدلال ہے جو بالکل بودا اور بے معنی ہے۔
جب ہم نے یہ پوچھا کہ اگر آپ اپنا عقیدہ رکھنے کے باوجود بھی ملت اسلامیہ کے فردرہ سکتے ہیں تو پھر آپ نے علیحدگی علیحدگی کی رٹ کیوں لگا رکھی ہے تو اس نے کہا کہ گو نہج المصلیٰ میں کہاگیا ہے کہ غیراحمدیوں سے دینی امور میں الگ رہو۔ تاہم یہ کتاب ہماری جماعت کے لئے اتھارٹی نہیں ہے۔ جب ان سے سوال کیاگیا کہ جب آپ اپنے آپ کو علیحدہ قوم جتلاتے ہیں تو اس کا کیا مطلب ہے تو اس نے کہا کہ ہم علیحدہ قوم بھی ہیں۔ دوسروں میں رشتے ناتے نہیں کرتے۔ تاہم ہم دوسروں کا ذبیحہ کھاتے ہیں۔ وہ دوسروں کا ذبیحہ کھانے سے اگر ملت اسلامیہ میں اپنے آپ کو رکھ کر ہمارے مذہب میں بھی اپنی مداخلت جاری رکھنا چاہیں تو یہ بالکل غلط بات ہے۔ ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہم اہل کتاب کا ذبیحہ کھا لیتے ہیں۔ مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارا ایمان بھی وہی ہے جو غیرمسلم اہل کتاب کا ایمان ہے۔
محترمہ قائمقام چیئرمین: چوہدری صاحب! پونہ گھنٹہ ہوگیا ہے۔
چوہدری جہانگیر علی: میں جلدی ختم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میں بعض حوالے چھوڑ دوں گا۔
جب یہ سوال کیاگیا کہ مرزابشیرالدین احمد نے کیوں کہا کہ جب مسیح ناصری نے اپنے پیرو کاروں کو الگ کر دیا تھا۔ سو اگر مرزاصاحب نے بھی کر دیا تو کیا ہرج ہے؟ جواب اس نے یہ دیا کہ اس سے مطلب یہ ہے کہ احمدیوں کو غیراحمدیوں کے اثر سے بچایا جائے اس لئے احمدیوں کو غیراحمدیوں کے اثر سے بچانے کا سب سے اچھا طریقہ یہی ہے کہ ان کو غیرمسلم اقلیتی فرقہ قرار دے دیا جائے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ یہ درست ہے کہ حقیقت النبوت میں مرزا صاحب کو امتی نبی 2870نہیں بلکہ حقیقی نبی کہاگیا ہے۔ اس کے بعد علمائے کرام اور انبیاء علیہم السلام کی انہوں نے جو تکفیر کی ہے اور مرزاصاحب نے اﷲتعالیٰ بننے کی کوشش کی ہے اور جو دشنام طرازی کی ہے اس کے اوپر کافی بحث ہوچکی ہے اور اس میں مزید جانے کی ضرورت نہیں۔
 
Top