آٹھواں ارشاد رسول ﷺ
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’
فانی آخر الانبیاء ومسجدی آخر المساجد
(مسلم ج۱ ص۴۴۶، باب فضل الصلوٰۃ بمسجد مکۃ والمدینۃ ونسائی شریف)‘‘
اس حدیث شریف کے پہلے حصے نے تو سرور عالم ﷺ کے آخری نبی ہونے کی تصریح فرمادی ہے۔ لیکن مرزائی بڑے خوش ہیں کہ ان کو احادیث کا معنی بدلنے کا موقعہ اس حدیث کے دوسرے جزو سے ہاتھ آگیا وہ کہتے ہیں کہ جیسے حضور ﷺ کی مسجد کے بعد ہزارں مسجدیں بنی ہیں اسی طرح آپ ﷺ کے بعد اور نبی آسکتے ہیں۔ مگر قدرت کو یہی منظور ہے کہ یہ ہر ہر جگہ لاجواب اور رسوا ہوں۔ چنانچہ اسی حدیث کو امام دیلمی، ابن نجار اور امام بزارؒ نے نقل فرمایا اور اس میں یہ الفاظ ہیں ’’ومسجدی آخر مساجد الانبیائ‘‘ کہ میری مسجد پیغمبروں کی مساجد میں سے آخری مسجد ہے (کنزالعمال) لیجئے! حدیث کی تشریح خود دوسری حدیث نے کر دی اور مرزائیوں کی خوشی خاک میں ملادی۔