(آپ کسی مسلمان امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں یا نہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی، یہ آپ بتائیے یہ جو نماز ہوتی ہے، باقی مسلمانوں سے مل کر پڑھتے ہیں آپ؟ نماز باقی مسلمانوں سے مل کر پڑھتے ہیں؟ کوئی مسلمان اِمام آپ کی جماعت کا اِمام نہ ہو تو آپ اُس کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں یا نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جنابِ والا! میں نے گزارش کی تھی کہ ہم لوگ، مرزا صاحب کی ہمیں جو تلقین ہے، یہ ہے کہ کوئی شخص جب تک خود کافر نہیں بن جاتا وہ مسلمان ہے، اور اُس کے پیچھے ہمیں نماز پڑھنی چاہئے۔ لیکن نبی اکرمa کا یہ فرمان ہے 1625کہ جو کسی مسلمان کو کافر کہتا ہے، وہ کفر اُلٹ کر اُس پر پڑجاتا ہے اور آدمی کو چاہئے کہ اپنے اِمام مقتدیوں میں سے بنائے۔ جب وہ شخص ایک، ہماری رائے میں، وہ ایک ایسے شخص کو جو ہمارے نزدیک مؤمن مسلمان ہے، کافر قرار دیتا ہے تو نبی کریم کا فرمان یہ ہے کہ وہ کفر اُلٹ کر اُس پر پڑا۔ اگر علماء آج یہ فتوے واپس لے لیں کہ مرزا صاحب کافر نہیں ہیں تو ہم آج بھی کسی کلمہ گو کو کافر نہیں کہتے اور اُن کے پیچھے نماز پڑھنے کے لئے تیار ہیں۔