(ابن مریم کے ذکرکو چھوڑو،اس کا کیا مطلب؟)
جناب یحییٰ بختیار: اگر محدث یہ کہے کہ:
’’اِبنِ مریم کے ذِکر کو چھوڑو، اس سے بہتر غلام احمد ہے۔‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰)
تو کیا مطلب لیں گے آپ اس سے؟
جناب عبدالمنان عمر: شعر کی بندش دیکھئے، نبی اکرمﷺ کی عظمت میں یہ شخص کھویا ہوا ہے۔ یہ شخص کہتا ہے کہ تم یہ جو خیال کئے بیٹھے ہو کہ محمد رسول اللہ کی اُمت کی اِصلاح ایک غیراُمتی آکر کرے گا، یہ ایک باہر کا شخص آکر کرے گا، یہ بات صحیح نہیں ہے، اُس کا خیال چھوڑ دو۔ محمد رسول اللہﷺ کی اُمت کی اصلاح محمد رسول اللہﷺ کے اپنے شاگرد کرسکتے ہیں۔ اس لئے وہاں لفظ چونکہ ذرا ملتے جلتے ہیں، لفظ ہے ’’غلام احمد‘‘ یعنی محمد رسول اللہﷺ۔۔۔۔۔۔۔
1647جناب یحییٰ بختیار: میں سمجھ گیا ہوں، مگر ’’غلام احمد‘‘ ایک احمد کا غلام۔
جناب عبدالمنان عمر: غلام۔
جناب یحییٰ بختیار: اللہ کا بندہ۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔