(ارکان اسلام)
دوسرا شبہ یہ کہ یہ کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ تمام ارکان اسلام کے پابند اور تبلیغ اسلام میں کوشش کرنے والے ہیں۔ پھر ان کو کیسے کافر کہا جائے؟
اس کے جواب میں انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے یہ فرمایا ہے کہ اس حدیث میں یہ تصریح ہے کہ یہ قوم جس کے متعلق آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں کہ دین اسلام سے صاف نکل جائے گی اور اس کے قتل کرنے میں بڑا ثواب ہے۔ یہ لوگ نماز، روزے کے پابند ہوں گے۔ بلکہ ظاہری خشوع اور خضوع کی کیفیات بھی ایسی ہوں گی کہ ان کے نماز، روزے کے مقابلے میں مسلمان اپنے روزے کو بھی ہیچ سمجھیں گے۔ لیکن اس کے باوجود جب کہ بعض ضروریات دین کا انکار ان سے ثابت ہوا تو ان کی نماز، روزہ وغیرہ ان کو حکم کفر سے رہا نہ کر سکی۔