اصل ایمان اور کفر
تو اصل ایمان خداتعالیٰ اور اس کے رسول کو تمام باتوں میں سچا جاننا اور دل سے سچا قبول کر لینا، اور کفر اس کے مقابلے میں خداتعالیٰ یا رسول کی کسی ایک بات کو بھی جھٹلا دینا ہے۔
اب آپ کو نہ علماء کی تعریفوں میں اختلاف نظر آئے گا، نہ سرور عالم ﷺ کے ارشادات میں، نہ قرآن پاک کے مفہوم میں اس وقت سارے صحابہؓ جانتے تھے کہ حضور ﷺ کو مان لینا ہی اسلام ہے اور حضور ﷺ کو نہ ماننے کا نام کفر ہے اور یہ بات اتنی ظاہر تھی کہ ہر چھوٹا بڑا جانتا تھا۔ گویا ہر شخص اس حقیقت کو جانتا تھا کہ دین کو دل سے قبول کر لینا مسلمانی ہے اور نہ کرنا بے ایمانی اور کفر۔